عمران فرحت کی واپسی – شاہد آفریدی کی سچائی

12 1,062

تحریر: ظہیر الدین
مدیر: Cricket Controversies

پاکستان کے آخری دورۂ بھارت کے دوران ایک میچ پر رواں تبصرہ کرنے کے لیے قومی ٹیلی وژن چینل پی ٹی وی نے ایک پینل ترتیب دیا تھا۔ اس پینل میں سرفراز نواز، عبد القادر اور محمد الیاس، جو آجکل سلیکٹر بھی ہیں، شامل ہوتے تھے۔ اُس وقت باب وولمر ٹیم کے کوچ تھے۔ ایک ٹیسٹ میچ کے دوران جب توفیق عمر ناکام ہوئے اور وقفے کے دوران تبصرہ ہورہا تھا تو محمد الیاس نے بجائے میچ پر تبصرہ کرنے کے باب وولمر کو تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ موصوف فرما رہے تھے کہ اس ٹیم میں عمران فرحت کی جگہ بنتی ہے لیکن باب وولمر نے مجھ سے ذاتی رنجش کی وجہ سے عمران کو ٹیم سے باہر کروایا ہے، کیونکہ وہ میرے داماد ہیں۔ غرض یہ کہ وہ باب وولمر کے بارے میں کافی کچھ کہہ گئے۔

شاہد آفریدی: ہم وفا کر کے بھی تنہا رہ گئے
شاہد آفریدی: ہم وفا کر کے بھی تنہا رہ گئے

محمد الیاس کے اس تبصرے کے بعد ہر کوئی سوچ رہا تھا کہ وولمر سے الیاس صاحب کی کونسی ذاتی دشمنی ہوگئی ہے؟ بہرحال، ان کی بات کو ماہرین کرکٹ نے زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیا کیونکہ باب وولمر ایک تجربہ کار اور منجھے ہوئے کوچ تھے، جن کی شہرت عالمی سطح پر پھیلی ہوئی تھی۔

جنہوں نے یہ پروگرام دیکھا ہوگا اُن کو شاہد آفریدی کے جانب سے محمد الیاس پر سازش کا الزام لگاتے ہوئے کوئی حیرت نہ ہوئی ہوگی۔ کیونکہ جب الیاس صاحب سلیکٹر نہیں تھے اُس وقت بھی وہ صرف اپنے داماد ہی کے بارے میں سوچ رہے تھے تو سلیکٹر بننے کے بعد تو پھر انہوں نے کیا کچھ نہ کیا ہوگا۔ عمران فرحت کو ہر قسم کے فارمیٹ میں ٹرائی کیا گیا تھا۔ ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ ہوئے تو ٹی ٹوئنٹی آزمایا جاتا، وہاں سے ناکام ہوتے تو ون ڈے ٹیم میں ڈال دیے جاتے۔ اور آخر کار ڈراپ کر دیے گئے۔

ظاہر ہے محدود اوورز کے دستے کے کپتان شاہد آفریدی ہی نے نوجوان کھلاڑی کھلانے کی خواہش ظاہر کی ہوگی اور پھریہی ان کا جرم ٹھیرا۔ بلے بازی کے علاوہ عمران فرحت ایک بدترین فیلڈر بھی ہیں۔ ایک مرتبہ غیر ملکی کوچ کے زیر تربیت کورس میں سلپ کیچنگ کی تربیت حاصل کرنے کے بعد دورۂ انگلستان میں عمران فرحت نے سلپ میں 8 کیچز ڈراپ کیے۔

اب جبکہ سلیکشن کمیٹی نے دورۂ زمبابوے کے لیے ٹیم کا اعلان کیا ہے تو عمران فرحت ایک مرتبہ پھر ٹیم میں شامل کر دیے گئے ہیں۔

اُن کی واپسی کے ساتھ ہی شاہد آفریدی کے اِس بیان کی سچائی سامنے آ رہی ہے کہ عمران فرحت کو ٹیم میں شامل نہ کروانے کی وجہ سے محمد الیاس میرے خلاف ہو گئے ہیں۔

داد دینی پڑی گی چیف سلیکٹر محسن حسن خان کو جو کمال ڈھٹائی کے ساتھ عمران فرحت جیسے ناکام کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کرنے پر رضامند ہوئے اور ضمیر نے کوئی انگڑائی بھی نہ لی۔