ویزلین تنازع، 35 سال بعد دوبارہ زندہ ہو گیا

7 1,064

بھارت اور انگلستان کے مابین جاری سیریز دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ نئے تنازعات میں بھی گھرتی جا رہی ہے۔ سیریز سے قبل دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز نے امپائرز کے فیصلوں پر نظرثانی کے نظام (ڈی آر ایس) کے محدود استعمال پر رضامندی ظاہر کی تھی اور یوں ڈی آر ایس ایل بی ڈبلیو کے فیصلوں کے لیے استعمال نہیں ہو رہا بلکہ صرف کیچ کے لیے تیسرے امپائر سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

تمام انگلش کھلاڑیوں کو یقین تھا کہ انہوں نے لکشمن کی وکٹ حاصل کر لی ہے
تمام انگلش کھلاڑیوں کو یقین تھا کہ انہوں نے لکشمن کی وکٹ حاصل کر لی ہے

ٹرینٹ برج، ناٹنگھم میں کھیلے جارہے دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے روز بھارت کے وی وی ایس لکشمن کے خلاف حریف گیند باز جمی اینڈرسن کی ایک گیندپر وکٹوں کے پیچھے کیچ کی زوردار اپیل کی گئی لیکن پاکستان سے تعلق رکھنے والے امپائر اسد رؤف نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا۔اس وقت بھارت کا اسکور 48 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ تھا جبکہ لکشمن 27 رنز پر کھڑے تھے۔ اسد رؤف جنہوں نے سیریز میں اپنی بہترین امپائرنگ سے ماہرین و شائقین کرکٹ کے دل جیت لیے ہیں، کے اس فیصلے پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے انگلش کپتان اینڈریو اسٹراس نے تیسرے امپائر سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔

جدید ٹیکنالوجی ہاٹ اسپاٹ کی مدد سے یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ آیا گیند نے بلے کا کنارہ لیا ہے یا نہیں لیا۔ ہاٹ اسپاٹ کیمرے کی تصویر سے قبل انتہائی زوم شدہ کیمرے کے نتائج دکھائے گئے تو اس میں واضح لگتا تھا کہ گیند بلے کا اندرونی کنارہ لیتے ہوئی وکٹوں کے پیچھے میٹ پرائیر کے ہاتھوں میں گئی ہے۔ لیکن جب حتمی فیصلے کے لیے ہاٹ اسپاٹ کیمرے سے مدد لی گئی تو اس میں بلے پر کسی قسم کے نشان نہیں دکھائی دیے۔ یوں تیسرے امپائر نے فیلڈ امپائر اسد رؤف کے فیصلے کو درست قرار دیا۔ بعد ازاں ہلکی سے ہلکی آواز کو بھی پکڑنے والی ٹیکنالوجی اسنکو کے ذریعے دیکھا گیا تو اس سے معلوم ہوا کہ گیند نے بلے کا کنارہ لیا ہے تاہم کیونکہ ڈی آر ایس کا استعمال محدود پیمانے پر کیا گیا ہے جس میں اسنکو شامل نہیں اس لیے ہاٹ اسپاٹ کے فیصلے کے مقدم جانا گیا اور لکشمن بچ گئے۔

1976-77ء کے دورۂ بھارت میں ویزلین تنازع کا مرکزی کردار بننے والے انگلش فاسٹ باؤلر جان لیور
1976-77ء کے دورۂ بھارت میں ویزلین تنازع کا مرکزی کردار بننے والے انگلش فاسٹ باؤلر جان لیور

پوری انگلش ٹیم اس فیصلے پر حیران دکھائی دے رہی تھی، گو کہ اس میں امپائرز کا کوئی قصور نہ دکھائی دیتا تھا بلکہ ہاٹ اسپاٹ کی اعلیٰ ٹیکنالوجی اسد رؤف کی مہارت کا ثبوت پیش کر رہی تھی لیکن انگلش کھلاڑی مطمئن نہ ہوئے۔ روایتی طور پر کیون پیٹرسن کو حریف بلے باز پر چھوڑا گیا، جن کا ہمیشہ کام ہی یہی ہوتا ہے کہ ڈی آر ایس میں فیصلہ اپنے حق میں نہ ملنے پر حریف بلے باز کو دباؤ میں لانے کے لیے اس کا ذہن بٹائیں۔ اور آپ انگلش کھلاڑیوں کے عدم اعتماد کو ملاحظہ کیجیے کہ اسٹورٹ براڈ نے فیصلہ حق میں نہ جانے کے بعد خود جا کر لکشمن کے بلے کا معائنہ تک کر ڈالا اور میچ کے بعد ایک بیان میں کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہاٹ اسپاٹ کبھی کبھار باریک ایج نہیں پکڑ پاتا، یہ ایک طرح کی خامی ہے۔ ان کے بلے پر نہ ویزلین تھی اور نہ کوئی اور مادہ۔ یہ صرف ہاٹ اسپاٹ کی خامی ہے کہ وہ باریک ایج کو نہیں پکڑ پا رہا۔ اسٹورٹ براڈ کے اس بیان سے 35 سال قبل بھارت-انگلستان تنازع کی یاد تازہ ہو گئی۔

1976-77ء میں انگلستان کے دورۂ بھارت میں بھارتی کپتان بشن سنگھ بیدی نے انگلش گیندباز جان لیور پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے دہلی ٹیسٹ میں غیر معمولی سوئنگ حاصل کرنے کے لیے گیند پر ویزلین (Vaseline) ملی اور یوں اپنے کیریئر کے پہلے ہی میچ میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔

اب ساڑھے تین دہائیاں گزرنے کے بعد شاید انگلستان اُس الزام کا جواب دینا چاہ رہا ہے۔ سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے وی وی ایس لکشمن پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کو دھوکا دینے کے لیے اپنے بلے پر ویزلین ملی تھی تاکہ وہ بلے کے باریک کناروں کو نہ پکڑ سکے۔

مائیکل وان نے معروف سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ "کیا لکشمن کو ویزلین نے بچایا ہے؟" ۔

اس تازہ تنازع کے سامنے آنے کے بعد ادھوری ڈی آر ایس کے استعمال کے نقصانات کا ایک اور مظاہرہ ہوا ہے اور اس صورتحال میں انگلش کوچ اینڈی فلاور کا یہ بیان بالکل درست معلوم ہوتا ہے کہ ڈی آر ایس کا ادھورا نفاذ نہ صرف اس کی افادیت کو کم کر رہا ہے بلکہ یہ درست فیصلوں کے مقصد کو بھی نقصان پہنچا رہا ہے۔ اگر لولا لنگڑا ڈی آر ایس ایسے ہی استعمال کیا جاتا رہا تو اس نے بھارت کے اس مؤقف کی تائید ہوگی کہ ڈی آر ایس بہت زیادہ خامیوں کے باعث استعمال کرنے کے قابل نہیں ہے۔

دوسری جانب آئی سی سی کو انگلش کھلاڑیوں کے اس رویے کی مذمت کرتے ہوئے ان کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دینا چاہیے۔ ساتھ ساتھ ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کے حوالے سے اس امر کو بھی واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا واقعی ویزلین لگانے سے ہاٹ اسپاٹ ایج نہیں پکڑ پاتا؟