بھنور میں پھنسی بھارتی کشتی نکالنے سہواگ کی انگلستان روانگی

1 1,020

بھارت کے شعلہ فشاں اوپننگ بلے باز وریندر سہواگ مشکلات سے دوچار قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے انگلستان روانہ ہو رہے ہیں۔

زخمی وریندر سہواگ تین مہینے سے ایکشن میں نظر نہیں آئے
زخمی وریندر سہواگ تین مہینے سے ایکشن میں نظر نہیں آئے

بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری این سری نواسن نے منگل کو بتایا ہے کہ 32 سالہ سہواگ، جو کندھے کی انجری کی وجہ سے دورۂ ویسٹ انڈیز سے محروم رہے تھے اور انگلستان کے خلاق حالیہ سیریز دو ابتدائی مقابلوں میں بھی شریک نہیں ہو پائے، اب صحت یابی کے بعد ٹیم میں شمولیت کے لیے بدھ کی صبح روانہ ہو جائیں گے۔ انہیں دورۂ انگلستان کے لیے اعلان کردہ 17 رکنی دستے میں شامل کیا گیا تھا لیکن مکمل صحت یاب نہ ہونے کے باعث وہ ابتدائی دونوں میچز میں شریک نہیں ہو سکے تھے جن میں بھارت کو میزبان انگلستان کے بدترین شکستوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بھارت 5 اگست سے نارتھمپٹن شائر کے خلاف ہونے والے دو روزہ مقابلے میں سہواگ کی فٹنس جانچے گا جس کے بعد 10 اگست سے ایجبسٹن، برمنگھم میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میں ان کی شمولیت یا عدم شمولیت کا فیصلہ کیا جائے گا۔

لارڈز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں 196 رنز اور ٹرینٹ برج کے دوسرے ٹیسٹ میں 319 رنز کی ذلت آمیز شکستوں کے بعد بھارت کو عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن برقرار رکھنے کے لالے پڑ گئے ہیں اور اسے لازماً اگلے دونوں میچز میں اعلیٰ کارکردگی دکھاتے ہوئے کم از کم ایک میں انگلستان کو زیر کرنا اور دوسرے میں شکست سے بچنا ہوگا۔

دوسری جانب سہواگ کے اوپننگ ساتھی گوتم گمبھیر، جو کہنی کی چوٹ کے باعث دوسرے ٹیسٹ میں شرکت نہیں کر سکے تھے، ممکنہ طور پر تیسرے ٹیسٹ میں کھیلیں گے۔ اس طرح بھارت کی مشکلات سے دوچار اوپننگ استحکام سے دوچار ہوگی۔

بھارت نے ریگولر اوپننگ جوڑی کی عدم موجودگی میں ویسٹ انڈیز میں مرلی وجے اور ابھینو مکنڈ کی نوآموز جوڑی کو آزمایا، جہاں بھارت کو سیریز میں 1-0 سے کامیابی نصیب ہوئی۔ جبکہ وجے مکمل طور پر ناکام رہے اور تین ٹیسٹ مقابلوں میں محض 72 رنز بنائے۔ مکنڈ نے متاثر کن کارکردگی دکھائی اور 147 رنز بنائے اور یوں دورۂ انگلستان کے ٹیم میں جگہ پانے میں کامیاب ہوئے جہاں انہوں نے پہلے ٹیسٹ گمبھیر اور دوسرے ٹیسٹ میں راہول ڈریوڈ کے ساتھ اوپننگ کی۔

لیکن راہول ڈریوڈ اور وی وی ایس لکشمن جیسے تجربہ کار بلے بازوں کے علاوہ بھارت کا کوئی بیٹسمین انگلش باؤلرز کے سامنے ٹک نہیں پایا ہے۔

وریندر سہواگ آئی پی ایل کے دوران کندھے کی انجری کا شکار ہوئے تھے اور مئی کے بعد سے اب تک ایکشن میں نظر نہیں آئے۔ اس لیے ان کا میدان میں واپس آتے ہی فارم اختیار کرنا بھی مشکل نظر آتا ہے لیکن ان کی شمولیت ٹیم کے جوابی حملہ کرنے کے حوصلوں کو مہمیز ضرور بخشے گی۔

یاد رہے کہ انگلستان کے سابق کپتان جان ایمبرے نے سیریز سے قبل ہی کہا تھا کہ وریندر سہواگ کی عدم موجودگی میں بھارت کے لیے انگلستان کو زیر کرنا بہت مشکل ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سہواگ کی عدم موجودگی سیریز میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گی اور یہ بھارت کے لیے بہت بڑا نقصان اور انگلستان کے لیے سکھ کا سانس ہوگی۔