بیل کی جگہ سچن آؤٹ ہوتے تو ہنگامہ کھڑا ہو چکا ہوتا؛ اینڈی فلاور

5 1,038

انگلستان کے کوچ اینڈی فلاور نے کہا ہے کہ اگر این بیل کی جگہ سچن ٹنڈولکر ممبئی میں اپنے ہوم گراؤنڈ پر رن آؤٹ ہوتے تو اب تک یہ 'بین الاقوامی معاملہ' بن چکا ہوتا۔

اینڈی فلاور نے بھارت سے اپیل واپس لینے کے مطالبہ کا دفاع کیا
اینڈی فلاور نے بھارت سے اپیل واپس لینے کے مطالبہ کا دفاع کیا

انگلش کرکٹ ٹیم کی انتظامیہ نے ٹرینٹ برج ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں این بیل کے متنازع رن آؤٹ کے بعد چائے کے وقفے کے دوران بھارتی ڈریسنگ روم کا دورہ کرنے اور بھارتی کپتان سے رن آؤٹ کی اپیل واپس لینے کے فیصلے کا دفاع کیا۔

ٹرینٹ برج، ناٹنگھم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اینڈی فلاور نے کہا کہ حریف ٹیم سے یوں رابطہ کرنا سب سے اچھا ذریعہ تھا، این بیل رن لینا نہیں چاہ رہے تھے اس لیے ہم چاہتے تھے کہ بھارت اپنے فیصلے پر از سر نو غور کرے۔ انہوں نے کہا کہ غور کیا جانا چاہیے کہ اگر یہی حرکت انگلستان کرتا تو کیا ہوتا۔ اگر بھارت کے خلاف ممبئی میں انگلستان ایسا ہی رن آؤٹ کرتا تو یہ ضرور ایک بین الاقوامی نوعیت کا معاملہ بن جاتا۔

انہوں نے کہا کہ فیلڈر کی جانب سے گیند روکنے کے بعد پھینکنے میں سست روی ظاہر کر رہی تھی کہ گیند باؤنڈری لائن پار کر گئی ہے۔

انگلش کوچ نے کہا کہ اگر جوناتھن ٹراٹ تیسرے ٹیسٹ کے لیے فٹ نہ ہوئے تو روی بوپارا اور جیمز ٹیلر میں سے کسی کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم صرف سیریز میں برتری حاصل کیے ہوئے ہیں کیونکہ ابھی صرف نصف مرحلے تک پہنچی ہے۔

فٹ ہونے کے بعد کرس ٹریملٹ کی واپسی کا مطلب ہوگا کہ بریسنن کو ان کی راہ بنانا ہوگی۔ فلاور نے کہا کہ اگر ہم تین سیمرز اور ایک اسپنر کے ساتھ جائیں تو ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب بہت مشکل کام ہوگا۔ ہمیں پہلے کنڈیشنز دیکھنا ہوں گی کیونکہ ہمارے چاروں سیمرز بہت اعلیٰ کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹرینٹ برج ٹیسٹ میں انگلستان کی 319 رنز کی شاندار فتح میں این بیل کے 159 رنز کا تھا۔ انگلستان کی دوسری اننگز کے دوران جب وہ 137 رنز پر تھے تو چائے کے وقفے سے قبل آخری گیند پر انتہائی متنازع انداز میں رن آؤٹ کر دیے گئے۔ بیل کا کہنا تھا کہ وہ چوتھے روز کے لیے نہیں دوڑے تھے جبکہ بھارتی کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ جس انداز سے وہ کریز کے دوسری جانب دوڑے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا رن لینے کا ارادہ تھا۔ بہرحال، امپائرز نے تیسرے امپائر سے رجوع کرنے کے بعد انہیں آؤٹ قرار دیا۔ جس سے ماحول مکدر ہو گیا، بعد ازاں چائے کے وقفے کے دوران بھارت نے اپنی اپیل واپس لے لی جس پر این بیل کو ایک مرتبہ پھر بیٹنگ کرنے کا موقع ملا جس میں انہوں نے اپنا انفرادی اسکور 159 رنز تک پہنچایا۔