آئی سی سی ایوارڈز 2011ء کے لیے نامزد کھلاڑیوں کا اعلان

3 1,053

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سالانہ ایوارڈز 2011ء کے لیے نامزد کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

آئی سی سی ایوارڈز 2011ء کو برقی مصنوعات بنانے والے معروف ادارے LG نے اسپانسر کیا ہے
آئی سی سی ایوارڈز 2011ء کو برقی مصنوعات بنانے والے معروف ادارے LG نے اسپانسر کیا ہے

کرک نامہ کو آئی سی سی کی جانب سے موصول ہونے والے اعلامیہ کے مطابق بھارت کے ظہیر خان، انگلستان کے جوناتھن ٹراٹ اور گریم سوان، جنوبی افریقہ کے اے بی ڈی ولیئرز اور ہاشم آملہ اور آسٹریلیا کے شین واٹسن اعزازات کے لیے کھلاڑیوں کی طویل فہرست میں نمایاں ہیں، جو تینوں اہم ترین اعزازات کے زمرے میں شامل ہیں۔

پاکستان کے کپتان مصباح الحق سال کے بہترین کھلاڑی اور بہترین ٹیسٹ کھلاڑی کے زمروں میں جبکہ آف اسپنر سعید اجمل بہترین ایک روزہ کھلاڑی کے زمرے میں نامزد ہیں۔ جبکہ ابھرتے ہوئے کھلاڑی کے ایوارڈ کے لیے وہاب ریاض، اظہر علی اور عدنان اکمل کا نام شامل ہے اور سال کی بہترین خاتون کھلاڑی کے اعزاز کے لیے بسمہ معروف میدان میں ہوں گی۔

آئی سی سی ایوارڈز 2011ء کی پرشکوہ تقریب 12 ستمبر کو انگلستان کے دارالحکومت لندن میں منعقد ہوگی۔

رواں سال کے آئی سی سی ایوارڈز میں 10 انفرادی انعامات کے ساتھ ساتھ سال کی بہترین ٹیسٹ اور ایک روزہ ٹیمیں اور اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ بھی شامل ہیں۔
گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی پیپلز چوائس ایوارڈ کا زمرہ موجود ہے، جس کا انتخاب دنیا بھر کے کرکٹ شائقین 5 کھلاڑیوں کی ایک مختصر فہرست میں سے کریں گے۔ اس مقصد کے لیے وہ ایک آن لائن فارم میں ووٹ دیں گے۔

ان پانچ کھلاڑیوں میں جوناتھن ٹراٹ، مہندر سنگھ دھونی، کرس گیل، کمار سنگاکارا اور ہاشم آملہ شامل ہیں۔ آئی سی سی کے سلیکشن پینل نے ان کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے کے بعد ان کی فہرست رواں ماہ کے اوائل میں جاری کی تھی۔

دنیا بھر کے شائقین 25 اگست تک www.lgpeopleschoice.com پر اپنے پسندیدہ کرکٹر کو ووٹ دے سکتے ہیں۔

یہ طویل فہرستیں سابق ویسٹ انڈین کپتان اور آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے موجودہ چیئرمین کلائیو لائیڈ کی زیر صدارت آئی سی سی سلیکشن پینل نے مرتب کی ہیں۔ پینل میں انگلستان کے مائیک گیٹنگ، نیوزی لینڈ کے ڈینی موریسن، جنوبی افریقہ کے پال ایڈمز اور پاکستان کے ظہیر عباس جیسے ماضی کے مایہ ناز کھلاڑی بھی شامل تھے۔

کھلاڑیوں کے انفرادی اعزازات کا انتخاب دنیا بھر سے تعلق رکھنے والی 25 انتہائی معتبر کرکٹ شخصیات کی جانب سے کیا جائے گا۔ ان میں سابق کھلاڑیوں اور ذرائع ابلاغ کے معتبر اراکین، آئی سی سی کے امپائروں کے ایلیٹ پینل کے اراکین اور میچ ریفریزشامل ہوں گے۔

آئی سی سی سال نے رواں سال کی بہترین خاتون کھلاڑی کا اعزاز دینے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ کے لیے ووٹ تمام بین الاقوامی ٹیموں کے کپتان اور امپائروں اور میچ ریفریز کے ایلیٹ پینل کے اراکین کریں گے۔ سال کے بہترین امپائر کے لیے ووٹ امپائروں کی کارکردگی کی بنیاد پر تمام کپتان اور میچ ریفریزدیں گے۔

ابھرتے ہوئے کھلاڑی کا اعزاز رواں سال بھی دیا جائے گا جس کے لیے اہلیت26 سال سے کم عمر ہونا اور پانچ ٹیسٹ اور/یا 10 ایک روزہ اور پانچ ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلوں سے کم کھیلنا شرط ہے۔

ایسوسی ایٹ اور ایفی لیٹ اراکین کی ٹیموں کے لیے بھی بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی رواں سال شامل کیا گیا ہے۔

آئی سی سی ایوارڈز 2011ء کے لیے کھلاڑیوں اور امپائروں کا انتخاب 11 اگست سے 2010ء سے 3 اگست 2011ء تک کے دوران اُن کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔

مذکورہ عرصے میں عالمی کپ 2011ء، انٹرکانٹی نینٹل کپ کا فائنل اور متعدد اہم ٹیسٹ اور ایک روزہ سیریز شامل ہیں۔

رواں سال آٹھواں سالانہ آئی سی سی ایوارڈز منعقد ہوگا۔ اس سے قبل یہ تقریبات 2004ء میں لندن، 2005ء میں سڈنی، 2006ء میں ممبئی، 2007ء اور 2009ء میں جوہانسبرگ، 2008ء میں دبئی اور 2010ء میں بنگلور میں منعقد ہوئیں۔

اعلان کردہ فہرستیں مندرجہ ذیل ہیں (نام بلحاظ حروف تہجی):

سال کا بہترین کھلاڑی (سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی)
اسٹورٹ براڈ (انگلستان)
ایلسٹر کک (انگلستان)
این بیل (انگلستان)
اینڈریو اسٹراس (انگلستان)
اے بی ڈی ولیئرز (جنوبی افریقہ)
جوناتھن ٹراٹ (انگلستان)
جیمز اینڈرسن (انگلستان)
راہول ڈریوڈ (بھارت)
ژاک کیلس (جنوبی افریقہ)
سچن ٹنڈولکر (بھارت)
شین واٹسن (آسٹریلیا)
ظہیر خان (بھارت)
کرس ٹریملٹ (انگلستان)
کمار سنگاکارا (سری لنکا)
گریم سوان (انگلستان)
مصباح الحق (پاکستان)
ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)

سال کا بہترین ٹیسٹ کھلاڑی
اسٹورٹ براڈ (انگلستان)
ایشانت شرما (بھارت)
ایلسٹر کک (انگلستان)
این بیل (انگلستان)
اے بی ڈی ولیئرز (جنوبی افریقہ)
جوناتھن ٹراٹ (انگلستان)
جیمز اینڈرسن (انگلستان)
راہول ڈریوڈ (بھارت)
ژاک کیلس (جنوبی افریقہ)
سچن ٹنڈولکر (بھارت)
شین واٹسن (آسٹریلیا)
ظہیر خان (بھارت)
کرس ٹریملٹ (انگلستان)
کیون پیٹرسن (انگلستان)
گریم سوان(انگلستان)
مصباح الحق (پاکستان)
ڈیل اسٹین (جنوبی افریقہ)
ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)
ہربھجن سنگھ (بھارت)

بہترین ایک روزہ کھلاڑی
اے بی ڈی ولیئرز (جنوبی افریقہ)
جوناتھن ٹراٹ (انگلستان)
سعید اجمل (پاکستان)
شکیب الحسن (بنگلہ دیش)
شین واٹسن (آسٹریلیا)
ظہیر خان (بھارت)
کمار سنگاکارا (سری لنکا)
گریم سوان (انگلستان)
گوتم گمبھیر (بھارت)
لاستھ مالنگا (سری لنکا)
مائیکل کلارک (آسٹریلیا)
محمد حفیظ (پاکستان)
مناف پٹیل (بھارت)
مہندر سنگھ دھونی (بھارت)
مہیلا جے وردھنے (سری لنکا)
وریندر سہواگ (بھارت)
ویرات کوہلی (بھارت)
ٹم ساؤتھی (نیوزی لینڈ)
ڈیل اسٹین (جنوبی افریقہ)
ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)
یووراج سنگھ (بھارت)

سال کی بہترین خاتون کھلاڑی
اسٹیفٹی ٹیلر (ویسٹ انڈیز)
انیسہ محمد (ویسٹ انڈیز)
بسمہ معروف (پاکستان)
پونم راوت (بھارت)
جھولن گوسوامی (بھارت)
جیس کیمرون (آسٹریلیا)
سارا کوئٹے (آسٹریلیا)
سارا میک گلیشن (نیوزی لینڈ)
شارلوٹ ایڈورڈز (انگلستان)
شاندرے فرٹز (جنوبی افریقہ)
شیلے نشکے (آسٹریلیا)
کری-زیلڈا برٹز (جنوبی افریقہ)
لائیڈیا گرینوے (انگلستان)
لارا مارش (انگلستان)
لیا پولٹن (آسٹریلیا)

سال کا ابھرتا ہوا کھلاڑی
ابھینو مکنڈ (بھارت)
اظہر علی (پاکستان)
دیوندر بشو (ویسٹ انڈیز)
عدنان اکمل (پاکستان)
کرک ایڈورڈز (ویسٹ انڈیز)
کولن انگرام (جنوبی افریقہ)
کین ولیم سن (نیوزی لینڈ)
وہاب ریاض (پاکستان)
ہمیش بینیٹ (نیوزی لینڈ)

سال کا بہترین ایسوسی ایٹ و ایفی لیٹ کھلاڑی
اشیش باگائی (کینیڈا)
اینڈریو وائٹ (آئرلینڈ)
پال اسٹرلنگ (آئرلینڈ)
ثاقب علی (متحدہ عرب امارات)
جارج ڈوکریل (آئرلینڈ)
جان مونی (آئرلینڈ)
حامد حسن (افغانستان)
ریان ٹین ڈیسکاٹے (نیدرلینڈز)
کیون او برائن (آئرلینڈ)
گیری ولسن (آئرلینڈ)
محمد شہزاد (افغانستان)
نوروز منگل (افغانستان)

سال کی بہترین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کارکردگی
چامو چی بھابھا (زمبابوے) – 52 رنز (32 گیندیں، 6 چوکے، 2 چھکے) بمقابلہ جنوبی افریقہ، بلوم فونٹین، 8 اکتوبر 2010ء
ژاں پال ڈومنی (جنوبی افریقہ) – 96 ناٹ آؤٹ، (54 گیندیں، 10 چوکے، 4 چھکے) بمقابلہ زمبابوے، کمبرلے، 10 اکتوبر 2010ء
شین واٹسن (آسٹریلیا) – 59 رنز (31 گیندیں، 6 چوکے، 3 چھکے) بمقابلہ انگلستان، ایڈیلیڈ، 12 جنوری 2011ء
گریم اسمتھ (جنوبی افریقہ) – 58 رنز (29 گیندیں ، 9 چوکے، 2 چھکے) بمقابلہ زمبابوے، بلوم فونٹین، 8 اکتوبر 2010ء
ٹم بریسنن (انگلستان) – 3 اوورز، ایک میڈن، 3 رنزدے کر 4 وکٹیں، بمقابلہ پاکستان، کارڈف، 7 ستمبر 2010ء
ٹم ساؤتھی (نیوزی لینڈ) – 4 اوورز، ایک میڈن، 18 رنز دے کر 5 وکٹیں، بمقابلہ پاکستان، آکلینڈ، 26 دسمبر 2010ء
شاندرے فرٹز (جنوبی افریقہ خواتین) – 116 ناٹ آؤٹ (71 گیندیں، 12 چوکے، 2 چھکے) بمقابلہ نیدرلینڈز خواتین، پوچفسٹروم، 14 اکتوبر 2010ء

سال کا بہترین امپائر (ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی)
اسد رؤف
اسٹیو ڈیوس
این گولڈ
بلی باؤڈن
بلی ڈاکٹروو
رچرڈ کیٹل بورو
روڈ ٹکر
سائمن ٹوفل
علیم ڈار
کمار دھرماسینا
ماریس ارسمس
ٹونی ہل

پیپلز چوائس ایوارڈ
جوناتھن ٹراٹ (انگلستان)
کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
مہندر سنگھ دھونی (بھارت)
ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)