ہربھجن پر تنقید بے جا ہے، انگلستان میں کنڈیشنز اسپنرز کے لیے مددگار نہیں: ثقلین مشتاق

4 1,019

پاکستان کے سابق اسپنر ثقلین مشتاق نے انگلستان میں بھارتی اسپنرز کی ناقص کارکردگی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپنرز پر تنقید بے جا ہےکیونکہ کنڈیشنز ان کے بالکل خلاف تھیں۔ جب بلے باز رنز بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو جائیں تو اسپنرز کیا کر سکتے ہیں۔

ثقلین مشتاق ہربھجن سنگھ کو موجودہ دور کا نمبر ون اسپنر سمجھتے ہیں
ثقلین مشتاق ہربھجن سنگھ کو موجودہ دور کا نمبر ون اسپنر سمجھتے ہیں

ثقلین مشتاق نے تیسرے ٹیسٹ سے قبل نارتھمپٹن شائر اور بھارت کے درمیان ہونے والے دو روزہ مقابلے کے دوران زیر تنقید بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ کے ساتھ کچھ وقت گزارا تھا۔ بعد ازاں ہربھجن انجری کے باعث پورے دورے سے باہر ہو گئے۔

49 ٹیسٹ مقابلوں میں 208 وکٹیں لینے والے ثقلین مشتاق نے معروف بھارتی اخبار 'ہندوستان ٹائمز' سے گفتگو میں کہا ہے کہ انگلستان میں اسپنرز کے لیے صورتحال ہر گز مددگار نہیں ہے، انہیں تو اپنی انگلیوں کو وارم اپ کرنے ہی میں چار پانچ اوورز لگ جاتے ہیں۔اگر ایک ٹیسٹ میں ہربھجن سے 10 سے 15 اوورز کرائے جائیں تو آپ اس سے کیا توقع رکھتے ہیں کہ وہ اس میں 5 وکٹیں لے لے گا؟ اور اس صورتحال میں کہ ساتھی بلے بازوں نے رنز ہی نہیں بنائے، اسپن باؤلر تو صرف رنز روکنے ہی کے بارے میں سوچ سکتا ہے، کجا یہ کہ وہ ناموافق حالات میں وکٹیں لے سکے۔

لیسٹر، انگلستان میں مقیم ثقلین مشتاق نے کہا کہ انگلستان کی وکٹوں پر برصغیر کے مقابلے میں زیادہ اچھال ہے اس لیے آپ کو صبر سے کام لینا ہوتا ہے۔ میں نے بھی یہاں وکٹیں لی ہیں لیکن اس کے لیے اوسطا 25 سے 30 اوورز کرائے ہیں۔ حتی کہ شین وارن نے بھی تب وکٹیں لیں جب انہوں نے بہت زيادہ اوورز کرائے۔ یہاں اسپنرز کو اپنا دماغ استعمال کرنا پڑتا ہے۔

ہربھجن کی جگہ امیت مشرا کی شمولیت پر انہوں نے کہا کہ مشرا کے لیے خود کو ثابت کرنے کا یہ بہترین موقع ہے کیونکہ ان نے کسی کو توقعات وابستہ نہیں ہیں، اس لیے وہ دباؤ سے آزاد ہو کر باؤلنگ کر سکتے ہیں۔

ثقلین نے کہا کہ ہربھجن پر تنقید بے جا ہے، ان کے حریف گریم سوان نے بھی سیریز میں اچھی باؤلنگ نہیں کی لیکن انہیں کوئی کا تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہا۔ ہربھجن سنگھ سے لارڈز ٹیسٹ کے پہلے روز باؤلنگ کروائی گئی جب صورتحال مکمل طور پر تیز باؤلرز کے حق میں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے درمیان فرق صرف اور صرف بیٹنگ کا تھا، بھارت کے بلے بازوں نے رنز نہیں بنائے جبکہ انگلستان کے بلے باز رنز کا پہاڑ کھڑا کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ ہربھجن کے حوالے سے منفی رویہ دیکھنے میں آ رہا ہے حالانکہ مرلی دھرن، شین وارن اور انیل کمبلے کے کرکٹ سے ریٹائر ہو جانے کے بعد میں اسے دنیا کا نمبر ایک اسپنر سمجھتا ہوں۔

'دوسرا' کے موجد ثقلین مشتاق کا کہنا تھا کہ ہربھجن سنگھ خود پر ہونے والی تنقید کو خاطر میں نہ لائے بلکہ اپنی کرکٹ کا لطف اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر میچ اوول میں کھیلا جاتا، سورج اپنی آب و تاب سے چمک رہا ہوتا اور پچ خشک ہوتی تو ہربھجن انگلستان کی بیٹنگ لائن اپ کو اڑا کر رکھ دیتا۔