انگلستان کا عالمی نمبر ایک بننے کا سفر

1 1,025

انگلستان نے برمنگھم میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں فتح حاصل کر کے بھارت کو عالمی درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشن سے محروم کر دیا ہے۔ بھارت جس نے دسمبر 2009ء میں عالمی نمبر ایک بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا، اوول میں چوتھے میچ میں شکست کی صورت میں تیسری پوزیشن پر چلا جائے گا۔ البتہ اگر وہ چوتھے ٹیسٹ کو جیتنے یا بے نتیجہ کرنے میں کامیاب ہو گیا تو دوسری پوزیشن کا حقدار ہوگا۔

31 سال بعد پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی انگلش ٹیم کے قائد اینڈریو اسٹراس کو محنت کا صلہ مل گیا
31 سال بعد پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی انگلش ٹیم کے قائد اینڈریو اسٹراس کو محنت کا صلہ مل گیا

انگلستان نے دو سال کی سخت محنت کے بعد یہ پوزیشن حاصل کی ہے جس میں اس نے کئی اہم ٹیموں کے خلاف شاندار کامیابیاں حاصل کیں اور تسلسل سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انگلستان نے سرفہرست پوزیشن کے حصول کے لیے سفر کا آغاز مئی 2009ء میں کیا جب اس نے ہوم سیریز میں ویسٹ انڈیز کو 2-0 سے زیر کیا۔ اس کے بعد اس کی پہلی بڑی فتح ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا کو ایشیز میں 2-1 سے ہرانا تھا۔

اس کے بعد انگلستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف اس کی سرزمین پر سیریز 1-1 سے برابر کی۔ پھر بنگلہ دیش کے خلاف اپنی اور بنگلہ دونوں سرزمین پر دو ٹیسٹ سیریز کھیلیں جن میں اسے 2-0 سے کامیابی حاصل ہوئی۔

گزشتہ سال جولائی-اگست میں انگلستان نے پاکستان کو 3-1 سے زیر کیا اور عالمی کپ 2011ء سے قبل ایشیز سیریز کا دفاع کرنے کے لیے آسٹریلوی سرزمین پر گیا جہاں اس نے آسٹریلیا کے خلاف 3-1 سے شاندار فتح حاصل کی اور خود کو دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ثابت کیا۔

بھارت کے خلاف جاری تاریخی سیریز سے قبل انگلستان نے ہوم گراؤنڈ پر سری لنکا کو 1-0 سے شکست دی اور یوں خود کو اہل ثابت کیا کہ عالمی نمبر ایک پوزیشن کے حصول کے لیے بھارت سے ٹکرا سکے۔

اب بھارت کے خلاف 4 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں اسے ابتدائی تینوں میچز میں فتوحات کے بعد 3-0 کی برتری حاصل ہو چکی ہے۔

انگلستان نے اولین دونوں ٹیسٹ میں بھی بڑے مارجن سے فتوحات حاصل کیں – لارڈز میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں 196 رنز سے اور ٹرینٹ برج میں 319 رنز سے -- لیکن تیسرے ٹیسٹ میں اننگز اور 242 رنز کی زبردست فتح اُس کی تاریخ کی پانچویں بہترین جیت ہے۔ انگلستان نے سب سے بڑی فتح اگست 1938ء میں آسٹریلیا کے خلاف اوول میں حاصل کی تھی جب اس نے مہمان ٹیم کو اننگز اور 579 رنز سے زیر کیا تھا۔ بھارت کے خلاف سب سے بڑی کامیابی اس نے 1974ء کے لارڈز ٹیسٹ میں حاصل کی جہاں اننگز اور 285 رنز کی فتح حاصل کی۔

انگلستان آخری مرتبہ 1979-80ء میں سرفہرست آیا تھا جب ویسٹ انڈیز کو بھارت کے خلاف سیریز میں 1-0 سے شکست ہوئی تھی۔ بعد ازاں ویسٹ انڈیز نے انگلستان کو 1-0 سے زیر کر کے اپنی پوزیشن واپس چھین لی۔

دوسری جانب بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے انگلستان کے عالمی نمبر ایک بننے پر اسے مبارکباد پیش کی ہے۔ چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے جاری کردہ باضابطہ بیان میں کہا ہے کہ یہ اعزاز انگلش ٹیم کے تمام کھلاڑیوں اور انتظامیہ کی سخت محنت کا ثمر ہے۔ انگلستان گزشتہ چند سالوں سے مستقل کارکردگی پیش کرتا آیا ہے اور 30 میں سے صرف چار میچز ایسے ہیں جس میں انہیں شکست ہوئی ہے۔

اُدھر انگلستان کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی ٹیم کے کارنامے کو سراہا ہے۔