آسٹریلیا کے ہاتھوں سری لنکا چاروں شانے چت، سیریز ہاتھ سے گئی

3 1,029

سری لنکا کو سیریز میں اپنی امیدوں کو برقرار رکھنے کے لیے جس مقابلے میں اعلیٰ کارکردگی پیش کرنے اور کامیابی کی ضرورت تھی، اسی میں اسے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی سیریز کے چوتھے معرکے میں عالمی نمبر ایک آسٹریلیا نے سری لنکا کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔

سری لنکا زاویئر ڈوہرٹی کی ایک ہی اوور میں لگائی گئی دوہری ضرب کے اثر سے آخر تک نہ نکل سکا
سری لنکا زاویئر ڈوہرٹی کی ایک ہی اوور میں لگائی گئی دوہری ضرب کے اثر سے آخر تک نہ نکل سکا

میچ میں دونوں ٹیموں کی فتح و شکست کا بڑا سبب دونوں کی ٹیم سلیکشن تھی، آسٹریلیا نے شان مارش کو درست وقت پر ٹیم میں شامل کیا اور انہوں نے پہلے ہی میچ میں اپنی اہمیت ثابت کر دی اور ساتھ ساتھ مسلسل ناکامیوں کے بعد بریڈ ہیڈن کے بیٹنگ آرڈر میں بھی تبدیلی کی گئی۔ اس کے مقابلے میں سری لنکا نے چمارا سلوا جیسے ناکام بلے باز کو ٹیم میں شامل کیا جبکہ نوجوان دنیش چندیمال کو باہر کر دیا۔

بہرحال، آسٹریلیا کی فتح کے اہم ترین کردار زاویئر ڈوہرٹی، بریٹ لی اور شان مارش رہے، جن میں ڈوہرٹی کے شاندار اسپیل، بریٹ لی کی آخری ضربوں اور شان مارش کی ذمہ دارانہ بلے بازی نے سیریز میں سری لنکاکی امیدوں کاچراغ گل کر دیا اور آسٹریلیا ایک مرتبہ پھر سری لنکن سرزمین پر میزبان ٹیم کے خلاف ایک روزہ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوا۔

ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے سری لنکا کی مضبوط بیٹنگ لائن اپ صرف اور صرف 132 رنز پر ڈھیر ہو گئی، جو کسی طرح بھی قابل دفاع اسکور نہ تھا، اور آسٹریلیا کے مہان بلے بازوں کے سامنے تو ہر گز نہیں۔ گو کہ میچ کے اختتامی لمحات میں سنسنی ضرور شامل ہو گئی جب اپنے کیریئر کا پہلا میچ کھیلنے والے اسپنر سیکوگے پرسنا نے ایک ہی اوور میں تین آسٹریلوی بلے بازوں کو ٹھکانے لگایا، لیکن اس وقت بہت دیر ہو چکی تھی کیونکہ مہمان ٹیم کو فتح کے لیے محض 10 رنز درکار تھے، جن کو حاصل کرنے کے لیے آسٹریلیا کو مزید کسی وکٹ کی زحمت نہ اٹھانی پڑی۔

پرسنا کے اوور کی خاص بات یہ تھی کہ ان کی حاصل کردہ تینوں وکٹیں خالص بلے بازوں کی تھیں۔ انہوں نے 70 رنز کی فتح گر اننگز کھیلنے والے شان مارش کو وکٹوں کو پیچھے کیچ آؤٹ کرایا اور اگلی ہی گیند پر مرد بحران مائیکل ہسی کو اسی طریقے سے آؤٹ کر اکے تہلکہ مچا دیا۔ اگلے آنے والے بلے باز ڈیوڈ ہسی ہیٹ ٹرک بال پر تو بچ گئے لیکن اگلی ہی گیند پر وکٹ کھو بیٹھے۔ لیکن ان کا یہ انوکھا اوور سری لنکا کے لیے کافی نہیں تھا اور مائیکل کلارک اور آنے والے بلے باز بریڈ ہیڈن نے 28 ویں اوور ہی میں اننگز کا خاتمہ کر کے آسٹریلیا کو آخری میچ سے پہلے ہی سیریز جتا دی۔

محض 133 رنز کے تعاقب میں ابتداء ہی میں لاستھ مالنگا کے ہاتھوں شین واٹسن اور رکی پونٹنگ جیسے اہم بلے بازوں کی وکٹیں کھو بیٹھنے کے بعد آسٹریلیا کے لیے ضروری تھا کہ وہ ذمہ داری کے ساتھ ہدف کا تعاقب کرے اور میچ کے لیے ٹیم میں شامل کیے گئے شان مارش نے کپتان مائیکل کلارک کے ساتھ اس ذمہ داری کو بخوبی نبھایااور میچ میں اپنی شمولیت کے فیصلے کو درست ثابت کر دکھایا۔

شان مارش نے 80 گیندوں پر ایک چھکے اور 11 چوکوں کی مدد سے 70 رنز کی فتح گر اننگز کھیلی جبکہ کپتان مائیکل کلارک نے 38 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر آسٹریلیا کو منزل تک پہنچایا۔

لیکن ان دونوں کھلاڑیوں کی ذمہ دارانہ بلے بازی سے قطع نظر آسٹریلیا کی فتح کے معمار دراصل زاویئر ڈوہرٹی تھے۔ جنہوں نے سیریز میں دو مرتبہ شکست کی چوٹ کھانے والے سری لنکا کے زخموں پر ایسے نمک چھڑکے کہ مہیلا جے وردھنے، کمار سنگاکارا اور تلکارتنے دلشان کے کسی سری لنکن بلے باز کی اننگز دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکی۔ دلشان 12 رنز بنا کر بولنجر کی ایک اٹھتی ہوئی گیند کو بلاوجہ کھیلنے کی کوشش میں وکٹوں کے پیچھے آؤٹ ہوئے تو اوپل تھارنگا بریٹ لی کی سلو گیند کا نشانہ بنے۔ دونوں کے غیر ذمہ دارانہ انداز میں آؤٹ ہو جانے کے بعد تجربہ کار مہیلا جے وردھنےاور کمار سنگاکارا نے اننگز کو سنبھالا دیا اور تیسری وکٹ پر 71 رنز جوڑے لیکن زاویئر ڈوہرٹی کے ایک ہی اوور میں کمار سنگاکارا (31 رنز) اور اینجلو میتھیوز (6 رنز) اور اگلے اوور میں چمارا سلوا (صفر) کی وکٹوں نے میچ کا منظرنامہ ہی تبدیل کر دیا۔

کہاں 95 رنز پر سری لنکا کے صرف 2 کھلاڑی آؤٹ تھے اور کہاں یہ عالم کہ اننگز کے ٹاپ اسکورر مہیلا جے وردھنے کی وکٹ 132 پر قبل از وقت حاصل کردہ پاور پلے کے پہلے ہی اوور میں گر گئی اور اگلی ہی گیند پر بریٹ لی نے مالنگا کو آؤٹ کر کے لنکن اننگز کی بساط محض 132 پر لپیٹ دی۔ مہیلا جے وردھنے 192 گیندوں پر 53 بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔

آسٹریلیا کی جانب سے ڈوہرٹی نے 28 رنز دے کر 4 جبکہ بریٹ لی نے 14 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ ایک، ایک وکٹ ڈوگ بولنجر اور شین واٹسن کو بھی ملی۔

زاویئر ڈوہرٹی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سیریز کا آخری مقابلہ 22 اگست کو کولمبو میں ہی کھیلا جائے گا تاہم اس کے نتیجے کا سیریز پر کوئی فرق نہیں پڑے گا جو آسٹریلیا پہلے ہی تین میچز میں فتوحات حاصل کر کے جیت چکا ہے۔

سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا
چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ
بتاریخ: 20 اگست 2011ء بمقام: پریماداسہ اسٹیڈیم، کولمبو
نتیجہ: آسٹریلیا 5 وکٹوں سے فتحیاب
بہترین کھلاڑی: ژاویئر ڈوہرٹی (آسٹریلیا)

سری لنکا رنز گیندیں چوکے چھکے
اوپل تھارنگا ب بریٹ لی 8 22 1 0
تلکارتنے دلشان ک بریڈ ہیڈن ب ڈوگ بولنجر 12 15 2 0
کمار سنگاکارا ک بریٹ لی ب ژاویئر ڈوہرٹی 31 56 1 0
مہیلا جے وردھنے ک اور ب بریٹ لی 53 102 4 0
چمارا سلوا ایل بی ڈبلیو ب ژاویئر ڈوہرٹی 0 2 0 0
اینجلو میتھیوز اسٹمپ بریڈ ہیڈن ب ژاویئر ڈوہرٹی 6 6 0 0
نووان کولاسکرا ایل بی ڈبلیو ب شین واٹسن 7 19 1 0
شمندا ایرنگا ک ڈوگ بولنجر ب بریٹ لی 1 6 0 0
سیکوگے پراسانہ ایل بی ڈبلیو ب ژاویئر ڈوہرٹی 0 2 0 0
لاستھ مالنگا ب بریٹ لی 0 2 0 0
اجنتھا مینڈس آؤٹ نہیں ہوئے 0 0 0 0
فاضل رنز (10 لیگ بائے؛ 4 وائڈ) 14
مجموعہ (38.4 اوورز؛ تمام کھلاڑی آؤٹ) 132

 

آسٹریلیا باؤلنگ اوورز میڈن رنز وکٹ
بریٹ لی 6.4 1 15 4
ڈوگ بولنجر 7 0 28 1
مچل جانسن 8 0 31 0
شین واٹسن 7 0 20 1
ژاویئر ڈوہرٹی 10 0 28 4

 

آسٹریلیا رنز گیندیں چوکے چھکے
شین واٹسن ک اجنتھا مینڈس ب لاستھ مالنگا 12 15 2 0
شان مارش ک کمار سنگاکارا ب سیکوگے پراسانہ 70 80 11 1
رکی پونٹنگ ک سیکوگے پراسانہ ب لاستھ مالنگا 0 4 0 0
مائیکل کلارک آؤٹ نہیں ہوئے 38 60 5 0
مائیکل ہسی ک کمار سنگاکارا ب سیکوگے پراسانہ 0 1 0 0
ڈیوڈ ہسی ب سیکوگے پراسانہ 0 2 0 0
بریڈ ہیڈن آؤٹ نہیں ہوئے 5 6 1 0
فاضل رنز (6 لیگ بائے؛ 2 وائڈ) 8
مجموعہ (28 اوورز؛ 5 کھلاڑی آؤٹ) 133

 

سری لنکا اوورز میڈن رنز وکٹ
لاستھ مالنگا 7 2 18 2
اجنتھا مینڈس 7 0 31 0
تلکارتنے دلشان 2 0 17 0
نووان کولاسکرا 2 0 13 0
شمندا ایرنگا 4 0 16 0
سیکوگے پراسانہ 6 1 32 3