انگلستان اگلے آٹھ سال تک عالمی نمبر ایک رہے گا؛ این بوتھم کے خواب

1 1,030

عالمی نمبر ایک پوزیشن حاصل ہوتے ہی انگلش کرکٹ ماہرین کا دماغ ساتویں آسمان پر اُڑ رہا ہے اور کیوں نہ اڑے، آخر کو انہوں نے دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کو 4-0 کی ہزیمت سے دوچار کیا ہے۔ جو ایک ایسا کارنامہ ہے جسے دوبارہ انجام دینا ناممکن نہیں تو بہت مشکل ضرور ہے۔

این بوتھم 'حب الوطنی' کی معراج پر دکھائی دیتے ہیں
این بوتھم 'حب الوطنی' کی معراج پر دکھائی دیتے ہیں

اس لیے انگلستان کے سابق آل راؤنڈر این بوتھم کا کہنا ہے کہ انگلستان اگلے کئی سالوں تک عالمی نمبر ون پوزیشن پر برقرار رہ سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چند کلیدی کھلاڑی جیسا کہ کپتان اینڈریو اسٹراس اور ان کے پیشرو کیون پیٹرسن اگلے تین چار سالوں تک ٹیم کی نمائندگی کر سکتے ہیں جبکہ ٹیم کے دیگر اراکین اور بھی طویل عرصے تک انگلستان کی جانب سے کرکٹ کھیل سکتے ہیں اس لیے انگلستان عرصہ دراز تک دنیائے کرکٹ پر حکمرانی کر سکتا ہے۔

اسکائی اسپورٹس نے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں انہیں کم از کم چار سے چھ سال تک تو پہلی پوزیشن سے محروم ہوتا نہیں دیکھ رہا اور ہو سکتا ہے آٹھ سال تک بھی۔ کپتان اور پیٹرسن تو شاید چار سال تک ساتھ چھوڑ جائیں لیکن دیگر کھلاڑی طویل عرصے تک انگلستان کی بادشاہت کو برقرار رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انگلستان کی ٹیم اس وقت دنیا کی بہترین ٹیم ہے، بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست 10 میں اس کے چار بلے باز ہیں۔ این بیل اور ایلسٹر کک تیسری پوزیشن پر، جوناتھن ٹراٹ چھٹی جبکہ پیٹرسن آٹھویں پوزیشن پر قابض ہیں۔ جبکہ باؤلنگ میں 11 میں سے پانچ باؤلرز اس کے ہیں جمی اینڈرسن دورے، سوان تیسرے، براڈ پانچویں، ٹریملٹ دسویں اور بریسنن گیارہویں نمبر پر ہیں۔ اسی لیے یہ دنیا کی بہترین ٹیم ہے۔

این بوتھم نے کوچ اینڈی فلاور کی کارکردگی کو سراہا اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا کہ انہیں بہرصورت طویل عرصے تک ٹیم میں برقرار رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اینڈی کی ضرورت ہے، وہ اس سفینے کے ناخدا ہیں۔