بنگلہ دیش کرکٹ میں نیا بحران؛ شکیب اور تمیم کو قیادت سے ہٹا دیا گیا

3 1,023

بنگلہ دیش کرکٹ میں اک نئے بحران نے جنم لے لیا ہے اور کرکٹ بورڈ نے دورۂ زمبابوے میں ذلت آمیز شکست کے بعد کپتان اور نائب کپتان شکیب الحسن اور تمیم اقبال کو اُن کے عہدوں سے ہٹا دیا ہے۔

زمبابوے کے خلاف حد سے زیادہ خود اعتمادی شکیب الحسن کو لے ڈوبی
زمبابوے کے خلاف حد سے زیادہ خود اعتمادی شکیب الحسن کو لے ڈوبی

بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے سوموار کوواشگاف انداز میں اعلان کیا ہے کہ دونوں کھلاڑیوں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ ان کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے،اور وہ دورۂ زمبابوے میں ٹیم کی قیادت کا فریضہ احسن انداز میں انجام دینے میں ناکام رہے۔ بورڈ نے شکیب پر بدانتظامی اور تمیم اقبال پر ہیڈ کوچ سے الجھنے کےالزامات بھی لگائے ہیں۔

بنگلہ دیش حال ہی میں زمبابوے کی ایسی ٹیم کے خلاف بدترین شکست سے دوچار ہوا جس نے عرصۂدرازکےبعدٹیسٹ کی دنیا میں پہلا قدم رکھا تھا۔ بنگلہ دیش نہ صرف واحد ٹیسٹ میں 130 رنز کی ہزیمت سے دوچار ہوا بلکہ ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کے ابتدائی تینوں میچز ہار کر اس میں بھی شکست کھا بیٹھا۔ گو کہ وہ آخری دو ایک روزہ میچز میں فتوحات سمیٹنے میں کامیاب رہا لیکن یہ سیریز کے نتیجے کو بدلنے کے لیے کافی نہ تھیں۔

اس بد ترین شکست کے بعد بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے فوری طور پر ٹیم کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقات کا اعلان کیا جس کا نتیجہ آج شکیب اور تمیم کو قیادت سے ہٹا‏ئے جانے کی صورت میں نکلا ہے۔

کرکٹ بورڈ کا یہ فیصلہ عاقبت نااندیشانہ نظر آتا ہے کیونکہ یہ دونوں کھلاڑی بنگلہ دیش کی جانب سے سب سے بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی ہیں۔ شکیب الحسن ہر طرز کی کرکٹ کے بہترین آل راؤنڈرز میں شمار ہوتے ہیں جبکہ تمیم اقبال بھی دنیا کےبہترین بلے بازوں میں گنے جاتے ہیں۔ اس صورتحال میں اگر معاملہ قیادت سے ہٹائے جانے سے بڑھ کر ٹیم سے ہی باہر کردینے تک پہنچا تو یہ بنگلہ دیش کرکٹ کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

یہ شکیب الحسن کی زیر قیادت ٹیم ہی تھی جس نے نیوزی لینڈ کے خلاف 4-0 کی شاندار کامیابی حاصل کی اور عالمی کپ 2011ء میں انگلستان جیسے مضبوط حریف کو زیر کیا۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ محض ایک سیریز میں ناقص کارکردگی نے ان کی تمام تر کامیابیوں پر پانی پھیر دیا ہے۔