پاک زمبابوے پہلا ایک روزہ، شعیب ملک اور عمران فرحت کی واپسی

2 1,169

زمبابوے کے خلاف تین ایک روزہ میچز کی سیریز کا پہلا معرکہ آج بلاوایو میں کھیلا جا رہا ہے جہاں پاکستان نے پرانے مہروں شعیب ملک اور عمران فرحت کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سہیل تنویر طویل عرصے کے بعد دوبارہ ایکشن میں نظر آئیں گے۔ اعزاز چیمہ کو واحد ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی کے بعد ایک روزہ میچ بھی کھلایا جا رہا ہے جبکہ عدنان اکمل بھی پہلی مرتبہ ایک روزہ کرکٹ میں ایکشن میں نظر آ رہے ہیں۔

شعیب ملک نے آخری ایک روزہ 2010ء میں کھیلا تھا جب پاکستان کو ایشیا کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی
شعیب ملک نے آخری ایک روزہ 2010ء میں کھیلا تھا جب پاکستان کو ایشیا کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی تھی

شعیب ملک آخری مرتبہ ایشیا کپ 2010ء میں ایکشن میں نظر آئے تھے، جس کے بعد انہیں دوبارہ ایک روزہ ٹیم میں موقع نہیں دیا گیا جبکہ عمران فرحت نے گزشتہ سال نومبر میں جنوبی افریقہ کے خلاف آخری مرتبہ ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلا تھا۔ ادھر سہیل تنویر رواں سال کے اوائل میں دورۂ نیوزی لینڈ کے بعد سے قومی کرکٹ ٹیم سے باہر تھے۔

زمبابوے کے خلاف واحد ٹیسٹ میچ میں کامیابی کےبعد تین ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی سیریز میں بھی 'کلین سوئپ ' کے عزم کے ساتھ میدان میں اتری ہے۔ کوئنز کلب بلاائیوو میں زمبابوے نےاگست 2009ء سے اب تک 9 ایک روزہ مقابلے کھیلے ہیں جن میں سے 7 میں اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔

دوسری جانب شاہد آفریدی کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان کے نئے کپتان مصباح الحق اب تک تین ایک روزہ میچز میں ٹیم کی قیادت کرچکے ہیں اور تمام ہی مقابلوں میں پاکستان فتح سے ہمکنار ہوا ہے۔

مصباح الحق نے گزشتہ روز میڈیا بریفنگ میں کہا کہ دورے میں اب تک نوجوان کرکٹرز کی کارکردگي شاندار رہی ہے اس لیے آنے والے مقابلوں میں بھی نوجوان کرکٹرز کو بھرپور مواقع دیے جائیں گے۔ پاکستانی کپتان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ زمبابوے کو تمام مقابلوں میں شکست دے کر ایک روزہ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی ترقی کے سفر کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔

دورے کے واحد ٹيسٹ ميچ ميں شاندار کاميابي کے بعد ایک روزہ سيريز ميں بھي پاکستان کو فيورٹ قرار ديا جارہا ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 41 ایک روزہ میچز کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے 37 میں پاکستان اور دو میں زمبابوے فاتح رہا، ایک میچ برابری پر ختم ہوا جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچز میں محمد یوسف تین سنچریوں کی مدد سے 1037 رنز کے ساتھ اور زمبابوے کي جانب سے گرانٹ فلاور 906 رنز بناکر نمایاں بلے باز رہے ہیں۔ وسیم اکرم اور شاہد آفریدی نے 33 ،33 وکٹیں حاصل کیں۔ زمبابوے کے ہیتھ اسٹریک 35 وکٹوں کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے گیند باز ہیں۔

دونوں ٹیمیں آخری مرتبہ عالمی کپ 2011ء کے دوران ایک روزہ مقابلے میں نبرد آزما ہوئی تھیں جس میں پاکستان نے فتح حاصل کی تھی۔