انگلستان سیریز جیتنے کے قریب؛ بھارت کی شکستوں کا سلسلہ جاری

1 1,110

شکستوں کے گرداب میں پھنسی بھارتی ٹیم، ٹیسٹ سیریز میں مکمل ناکامی کے بعد ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی سیریز میں بھی ہزیمت آمیز شکست کا مزہ چکھنے جارہی ہے. گزشتہ ماہ شروع ہونے والے اس دورے میں مہمان ٹیم اب تک ایک بھی مقابلہ نہیں جیت پائی اور اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شکستوں کا یہ سلسلہ بھارتی ٹیم کو مزید دباؤ اور مایوسی کی طرف دھکیل رہا ہے جس کی جھلک انگلستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ میں بھی نظر آئی. اوول، لندن کے تاریخی میدان میں کھلے گئے بارش سے متاثرہ اس میچ میں انگلش ٹیم نے 3 وکٹ سے کامیابی حاصل کر کے سیریز میں فتح کی امیدوں کو جلا بخشی ہے.

Man of the Match Ravindra Jadeja struck some beautiful boundaries
بھارتی بلے باز روندر جدیجہ کا ایک دلکش اسٹروک؛ انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: گیٹی امیجز)

انگلستانی قائد ایلسٹر کک کی دعوت پر بھارتی ٹیم نے بلے بازی شروع کی تو وہ ابتداء ہی سے شدید دباؤ میں نظر آئی. رہی سہی کسر جیمز اینڈرسن کی نپی تلی گیند بازی نے پوری کردی. اپنے پہلے اسپیل میں انگلستانی گیند باز نے ابتدائی 4 بلے بازوں، اجنکیا رہانہ، راہول ڈریوڈ (رن آؤٹ)، پارتھیو پٹیل اور ویرات کوہلی کو رخصت کر کے بھارتی ٹیم کو دیوار سے لگادیا. محض 11 ویں اوور میں 25 کے مجموعی اسکور پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد سریش رائنا نے کپتان میندر سنگھ دھونی کے ہمراہ ٹہر کر بلے بازی کی تاہم 58 کے مجموعی پر اسٹورٹ براڈ نے انہیں میدان بدر کردیا. اس نازک موقع پر مہندر سنگھ دھونی نے قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے روندر جدیجہ کے ہمراہ ذمہ دارانہ انداز میں بلے بازی کی اور 112 کی شاندار شراکت داری قائم کرتے ہوئے مجموعی اسکور کو 170 تک پہنچا دیا. مہندر سنگھ دھونی 69 رنز کی زبردست اننگ کھیلنے کے بعد رخصت ہوئے تو روی چندرن آشون وکٹ پر ڈٹے جدیجہ کی مدد کو پہنچے. ان دونوں کھلاڑیوں نے اننگ کی دوسری طویل ترین شراکت بنائی اور مجموعی اسکور کو 200 کی نفسیاتی حد سے اوپر لے گئے. جدیجہ کی 10 چوکوں سے مزین 78 رنز کی اننگ کا خاتمہ آخری اوور میں ڈیرن باخ کے ہاتھوں ہوا. جدیجہ اور دھونی کی اس کارکردگی کی بدولت بھارت 234 کا ایک قابل ذکر مجموعہ اکھٹا کرنے میں کامیاب ہوگیا. انگلستان کی جانب سے جیمز اینڈرسن نے 9 اوورز میں 48 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں.

انگلستانی ٹیم نے ہدف کا تعاقب تیز رفتاری اور بہترین حکمت عملی کے ساتھ شروع کیا. ٹیم انتظامیہ کو بخوبی علم تھا کہ خراب موسم بارش کی صورت میں میچ پر اثر انداز ہوسکتا ہے اسی لیے انگلش بلے بازوں نے انتہائی عمدگی سے رنز بنانے کی رفتار مطلوبہ اوسط سے زائد رکھی. انگلستان کو پہلا نقصان دسویں اوور میں 63 کے مجموعی اسکور پر ہوا جب کپتان ایلسٹر کک بھارتی گیند باز مناف پٹیل کا نشانہ بنے. تیز رفتاری سے ہدف کے تعاقب میں انگلستانی ٹیم نے وکٹیں بھی گنوائیں لیکن یہ سودا زیادہ مہنگا ثابت نہ ہوا. 20 اوور بعد بارش شروع ہوئی تو انگلستان کا اسکور 95/3 تھا لیکن اس وقت بھی میچ ختم کردیئے جانے کی صورت میں بھی ڈک ورتھ لوئس طریقہ کار کے ذریعہ فتح انگلستان کے حق میں جاتی.

بارش کے بعد میچ ایک بار پھر شروع ہوا تو انگلستانی اننگ کے 7 اوور کم کر کے اسے 218 رنز کا ہدف دیا گیا. این بیل اور بین اسٹوکس نے انگستانی اننگ کی ایک بار پھر شروعات کی تاہم اس بار بھارتی گیند بازوں نے انہیں زیادہ کھل کر کھیلنے کا موقع نہ دیا. دونوں کھلاڑی بالترتیب 131 اور 133 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹے تو جیسے بھارتی کھلاڑیوں کو کچھ اطمینان ہوا. لیکن ان کی یہ کیفیت روی بوپارہ کی تیز اور ٹم بریسنن کی ذمہ دارانہ اننگ نے ختم کردی. 39 ویں اوور میں روندر جدیجہ نے ٹم بریسنن کو بولڈ کیا تو انگلستان کو فتح کے لیے 25 گیندوں پر 25 رنز ہی درکار تھے. یہ وہ موقع تھا کہ جب بھارت کو اپنے گیند بازوں سے غیر معمولی کارکردگی کی ضرورت تھی. 41 ویں اوور میں چوکے کے بعد چوکا رسید کرنے کی کوشش میں بوپارا نے اپنی وکٹ آشون کے ہاتھوں گنوائیں تو اس وقت انگلستان کا اسکور 208 رنز تھا. فتح کے لیے 12 گیندوں پر 9 رنز درکار تھے. گریم سوان نے اگلے اوور تیز رفتاری سے کھیلتے ہوئے مناف پٹیل کو چوکا رسید کر کے میچ کو انگلستانی کی جھولی میں ڈال دیا. بھارت کی جانب سے روی چندرن آشون نے 9 اوورز میں 40 رنز کے عوض 3 اہم انگلش کھلاڑی شکار کئے.

22 سالہ نوجوان بھارتی بلے باز روندر جدیجہ کو ذمہ دارانہ کھیل پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا. روندر جدیجہ نے کیرئیر کی بہترین اننگ تراشنے کے ساتھ دو اہم انگلستانی بلے بازوں کو بھی میدان بدر کیا تاہم ان کی یہ کارکردگی بھی بھارتی ٹیم کی فتح کے لئے ناکافی رہی.

دونوں ٹیموں کے درمیان چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ 11 ستمبر کو لارڈز میں کھیلا جائے گا. چوتھے میچ میں انگلستان کی فتح سیریز میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گی جبکہ اس موقع پر بھارتی ٹیم کا فائٹ بیک نہ صرف میزبان ٹیم بلکہ شائقین کرکٹ کے لئے بھی حیرت انگیز ہوگا.

انگلستان بمقابلہ بھارت : تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

(بتاریخ: 9 ستمبر 2011ء بمقام: اوول، لندن)

نتیجہ: انگلستان 3 وکٹ سے کامیاب

بہترین کھلاڑی: روندر جدیجہ (بھارت)

سیریز: انگلستان 2؛ بھارت 0

بھارت بھارت رنز گیندیں چوکے چھکے
پارتھیو پٹیل ب جیمز اینڈرسن 3 19 0 0
اجنکیا راہانے ک جوناتھن ٹراٹ ب جیمز اینڈرسن 0 3 0 0
راہول ڈریوڈ رن آؤٹ (جیمز اینڈرسن) 2 11 0 0
ویرات کوہلی ک کریگ کزویٹر ب جیمز اینڈرسن 7 18 0 0
سریش رائنا ک کریگ کزویٹر ب اسٹورٹ براڈ 21 36 1 1
مہندر سنگھ دھونی ک ایلسٹر کک ب ٹم بریسنن 69 103 5 0
رویندر جدیجا ک این بیل ب ڈیرن باخ 78 89 10 0
روی چندر آشون آؤٹ نہیں ہوئے 36 19 5 0
پروین کمار آؤٹ نہیں ہوئے 1 2 0 0
فاضل رنز (7 لیگ بائے؛ 10 وائڈ) 17
مجموعہ (50 اوورز؛ 7 کھلاڑی آؤٹ) 234

 

انگلستان (گیند بازی) اوور میڈان رنز وکٹ
جیمز اینڈرسن 9 1 48 3
ٹم بریسنن 10 2 32 1
جیڈ ڈرنباخ 10 1 53 1
اسٹورٹ براڈ 9 1 47 1
گریم سوان 10 0 31 0
روی بوپارا 2 0 16 0

 

انگلستان انگلستان (218 رنز درکار) رنز گیندیں چوکے چھکے
ایلسٹر کک ایل بی ڈبلیو ب مناف پٹیل 23 34 3 0
کریگ کیزویٹر ب روندر جدیجہ 51 46 3 3
جوناتھن ٹراٹ ب روی چنرن آشون 11 25 0 0
این بیل رن آؤٹ (مہندر سنگھ دھونی) 23 25 2 0
بین اسٹوکس ب روی چنرن آشون 20 31 0 1
روی بوپارا ب روی چنرن آشون 40 41 4 0
ٹم بریسنن ب روندر جدیجہ 28 38 1 0
اسٹورٹ براڈ آؤٹ نہیں ہوئے 5 6 0 0
گریم سوان آؤٹ نہیں ہوئے 9 5 1 0
فاضل رنز (2 بائے؛ 3 لیگ بائے؛ 3 وائڈ) 8
مجموعہ (41.5 اوورز؛ 7 کھلاڑی آؤٹ) 218

 

بھارت (گیند بازی) اوور میڈان رنز وکٹ
پروین کمار 4 0 20 0
آر پی سنگھ 6 0 32 0
مناف پٹیل 8.5 0 63 1
رویندر جدیجا 9 0 42 2
روی چندر آشون 9 0 40 3
سریش رائنا 5 0 16 0