سیلاب متاثرین کے لیے موجودہ و سابق کھلاڑیوں کا فنڈ ریزنگ کا فیصلہ، قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ

10 1,112

سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے موجودہ اور سابق کھلاڑیوں نے متحد ہوکر رقوم اکٹھی کرنے کی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں مہم کو کامیاب بنانے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ سے سے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کو لاہور سے کراچی منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ موجودہ پروگرام کے تحت رواں ماہ کی 25 تاریخ سے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں شروع ہوگا۔

سابق و موجودہ کھلاڑیوں اور سماجی تنظیم کے رہنماؤں کا علیم عادل شیخ کے ساتھ گروپ فوٹو
سابق و موجودہ کھلاڑیوں اور سماجی تنظیم کے رہنماؤں کا علیم عادل شیخ کے ساتھ گروپ فوٹو

اس سلسلے میں کراچی میں سابق کرکٹ سے وابستہ سابق و موجودہ کھلاڑیوں اقبال قاسم، صادق محمد، معین خان، فیصل اقبال اور دانش کنیریا، سابق ہاکی اولمپین احمد عالم، قمر ابراہیم، ایتھلیٹ نسیم حمید اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے صوبائی مشیر کھیل حلیم عادل شیخ سے ملاقات کی۔

اجلاس کےدوران کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کے لیے رقوم اکٹھی کرنے کے پیش نظر قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کو لاہور سے کراچی منتقل کیا جائے۔ مشیر کھیل سندھ حلیم عادل شیخ نے موقف اختیار کیا کہ کراچی میں فنڈ ریزنگ زیادہ ہوسکتی ہے اور ایسے میں قومی ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد شہر قائد کے باسیوں کو سیلاب متاثرین کی مدد پر آمادہ کرے گا، جبکہ اس دوران اسٹارز کرکٹرز کی شہر میں موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فنڈ ریزنگ کے لیے چيرٹی عشائیے، واکس اور کنسرٹس کا انعقاد بھی ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

سابق چیف سلیکٹر اقبال قاسم نے بھی قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کو کراچی میں منتقل کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو سیلاب زدگان کی امداد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔سابق کپتان معین خان نے پی سی بی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر بورڈ گڑھی خدا بخش میں 30 کروڑ کی مالیت سے اسٹیڈیم تعمیر کرواسکتا ہے تو اسے سیلاب متاثرین کی مدد کرتے ہوئے کم ازکم پانچ کروڑ کی امدادی رقم تو جاری کرنی چاہیے۔ نوجوان کرکٹرز فیصل اقبال، دانش کنیریا اور ہاکی اولمپینز احمد عالم اور قمرابراہیم نے بھی پی سی بی سے مطالبہ کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کی امداد کو موثر بنانے کے لیے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کو کراچی منتقل کیا جائے۔

سیلاب متاثرین کی فنڈ ریزنگ کے سلسلے میں نمائشی میچز اور سول سوسائٹی کو متحرک کرنے کے لئے واک کی تجویز پر بھی عملدآمد کا عزم کیا گیا۔