بٹ کی سبکی، پاک بھارت سیریز کے امکانات ختم

1 1,038

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ اعجاز بٹ ہمیشہ اپنے انوکھے بیانات اور فیصلوں کی وجہ سے قومی و بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی تضحیک کا سبب بنتے رہے ہیں اس مرتبہ اک ایسا بیان داغا ہے جس سے نہ صرف خود اُن کی سبکی ہوئی ہے بلکہ پاک بھارت سیریز کے انعقاد کے موہوم سے امکانات بھی ختم ہو گئے ہیں۔

اعجاز بٹ کا تازہ بیان مجوزہ پاک بھارت سیریز کے لیے زہر قاتل ثابت ہوگا
اعجاز بٹ کا تازہ بیان مجوزہ پاک بھارت سیریز کے لیے زہر قاتل ثابت ہوگا

گزشتہ ماہ بٹ صاحب نے بھارت کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کے دورے کو مکمل طور پر نجی قرار دیتے ہوئے اِس امر کی سختی سے تردید کی تھی کہ دورے کا مقصد آئندہ سال پاک بھارت سیریز کے حوالر سے کوئی معاملات وغیرہ طے کرنا ہیں۔ حتیٰ کہ بٹ صاحب کی طرف سے بھی یہی کہا گیا کہ ان کا دورہ مکمل طور پر نجی نوعیت کا ہے۔ تاہم ہمیں ذرائع سے علم ہو چکا تھا کہ مقصدعین وہی ہے جس کی تردید کی جا رہی ہے۔

لیکن اس وقت کی تردیدوں کا بھانڈا خود چیئرمین پی سی بی نے پھوڑ دیا ہے اور ان کے حالیہ بیان نے اس کی قلعی کھول دی ہے کہ اُن کا گزشتہ دورۂ بھارت دراصل پاک ہند سیریز کے حوالے سے ہی تھا۔ اعجاز بٹ نے بھارتی ٹیلی وژن چینل 'آج تک' سے گفتگو کرتے ہوئے نجانے کس ترنگ میں یہ بیان دے ڈالا کہ "جب تک بھارت کی ٹیم پاکستان نہیں آئے گی، پاکستان بھی بھارت نہیں آئے گا۔ فیوچر ٹورز پروگرام کے تحت بھارت نے پاکستان کا دورہ کرنا ہے، اگر وہ نہیں آتا تو ہم بھی نہیں آئیں گے۔" بھارت کے کرکٹ حلقوں نے اعجاز بٹ کے اس بیان کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا گیا ہے۔

لیکن ٹھیریے صاحب، بٹ صاحب کے اس 'تپے ہوئے بیان' کا کچھ پس منظر تو ہے نا؟ جیسا کہ ہم نے پاک بھارت سیریز کا معاملہ کھٹائی میں کے عنوان سے شایع ہونے والی خبر میں پہلے ہی بتایا تھا کہ اعجاز بٹ کا دورۂ بھارت پاک ہند کرکٹ سیریز پر پیشرفت کے حوالے سے انتہائی ناکام رہا۔ بھارت کا رویہ بالکل غیر دوستانہ اور غیر پیشہ ورانہ ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے کسی عہدیدار نے دورے میں اعجاز بٹ کو ملاقات کا وقت نہیں دیا۔ اب اس قدر سبکی کے بعد بٹ صاحب کے منہ سے ایسا ہی بیان نکلنا تھا۔

وہ تو شکر ہے کہ ایشیا کپ 2012ء بنگلہ دیش میں طے ہے، ورنہ موجودہ انتظامیہ تو یہ ٹورنامنٹ بھی کھیلنے سے انکار کر دیتی۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے فیوچر ٹورز پروگرام کے مطابق پاک بھارت سیریز مارچ 2012ء میں طے ہے تاہم ایشز سے بڑی سمجھی جانے والی یہ سیریز ایک مرتبہ پھر منعقد ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ پاکستان و بھارت کے درمیان آخری سیریز 2007ء میں کھیلی گئی تھی جب پاکستان نے بھارت کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک دونوں ٹیمیں دوبارہ مکمل سیریز میں ایک دوسرے کے سامنے نہیں آئیں۔ وجہ 2008ء میں ممبئی میں ہونے والی دہشت گردی جس میں بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستانی دہشت گرد ملوث تھے۔ اس کے بعد پاکستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال نے یہاں کرکٹ کے انعقاد ہی کو خطرے میں ڈال دیا اور رہی سہی کسر 2009ء میں سری لنکن ٹیم پر حملے نے پوری کر دی۔ جس کے بعد اب تک پاکستان بین الاقوامی سطح کی کرکٹ کے انعقاد سے محروم ہے۔

گو کہ پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کے حالیہ دورۂ بھارت کے بعد اس ضمن میں پیشرفت ممکن نظر آ رہی تھی لیکن اعجاز بٹ کے تازہ بیان نے گویا تازیانے کا کام کر دیا ہے اور اب کسی اعلیٰ سطحی پیشرفت تک دونوں ملکوں کے درمیان سیریز کا انعقاد ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔