آل راؤنڈ حفیظ، پاکستان آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی فتح یاب

1 1,073

اِن فارم محمد حفیظ کی ایک اور عمدہ کارکردگی کی بدولت پاکستان نے زمبابوے کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں 5 رنز سے شکست دے کر اپنا کامیاب ترین دورہ مکمل کر لیا۔ پورے دورے میں پاکستان کو کسی بھی طرز کے مقابلے میں شکست کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور فتوحات نے ان کے قدم چومے۔

محمد حفیظ کے لیے یہ دورہ یادگار ترین ہوگا، آخری مقابلے میں انہوں نے نصف سنچری بنائی اور 3 وکٹیں بھی حاصل کیں (تصویر: AFP)
محمد حفیظ کے لیے یہ دورہ یادگار ترین ہوگا، آخری مقابلے میں انہوں نے نصف سنچری بنائی اور 3 وکٹیں بھی حاصل کیں (تصویر: AFP)

ہرارے اسپورٹس کلب میں کھیلے گئے آخری ٹی ٹوئنٹی میں ایک سنسنی خیز مقابلہ دیکھنے میں آیا جہاں پاکستان نے عمدہ گیند بازی کے ذریعے ایک نسبتاً کم ہدف کا بھرپور دفاع کیا۔ زمبابوے کو، جسے آخری اوور میں فتح کے لیے 20 رنز درکار تھے، اُس وقت فتح کی خوشبو محسوس ہوئی جب ٹاٹنڈا ٹائبو نے سہیل خان کی جانب سے کرائے جانے والے آخری اوور کی پہلی ہی گیند کو لانگ آن پر میدان سے باہر پھینک دیا۔ اگلی چاروں گیندوں پر ٹائبو 2،2 رنز ہی بنا پائے،یوں آخری گیند پر زمبابوے کو فتح کے لیے ایک چھکا درکار تھا لیکن سہیل خان کی آف اسٹمپ سے باہر پڑنے والی ایک نچلی فل ٹاس نے ٹائبو کو ایک رن بنانے کا بھی موقع نہیں دیا، یوں پاکستان نے 5 رنز سے فتح اپنے نام کر لی۔

142 رنز کے ہدف کے تعاقب میں زمبابوے کا آغاز گو کہ اچھا نہیں تھا اور اس کے 6 کھلاڑی 71 کے مجموعی اسکور تک پویلین لوٹ چکے تھے لیکن یہ اختتامی لمحات میں ٹاٹنڈا ٹائبو (37 رنز) اور ایلٹن چگمبورا (24 رنز) کی عمدہ بلے بازی تھی جو میچ کو اس پوزیشن تک لے آئی۔ ٹائبو 28 گیندوں پر ایک چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست رہے جبکہ چگمبورا نے 18 گیندوں پر اتنی ہی باؤنڈریز کی بدولت 24 رنز بنائے۔ سعید اجمل نے ایک مرتبہ پھر اختتامی اوورز میں عمدہ گیند بازی کی اور 18 ویں اوور میں محض 3 رنز دے کر زمبابوے کی امیدوں کو خاصی ٹھیس پہنچائی۔

ان دونوں کے علاوہ کوئی زمبابوین بلے باز عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ نہیں کر سکا۔ پاکستان کی جانب سے ایک مرتبہ پھر کامیاب ترین باؤلر محمد حفیظ رہے، جن کے لیے یہ سیریز کیریئر کے یادگار ترین لمحات میں شمار ہوگی۔ انہوں نے 11 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جن میں زمبابوے کی اہم ترین وکٹیں برینڈن ٹیلر اور ہملٹن ماساکازا بھی شامل تھے۔ ان کے علاوہ 2 وکٹیں جنید خان کو ملیں، جبکہ سہیل تنویر اور سعید اجمل کو ایک، ایک وکٹ حاصل ہوئی۔

قبل ازیں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا لیکن سوائے محمد حفیظ اور عمر اکمل کے کوئی پاکستانی بلے باز نمایاں کارکردگی پیش نہ کر سکا۔ اس میں اہم کردار زمبابوے کی نسبتاً عمدہ فیلڈنگ کا تھا، جس نے گزشتہ مقابلوں میں اوسطاً 4 کیچز فی میچ کے حساب سے پاکستانی ٹیم کو مواقع دیے تھے۔ لیکن آخری ٹی ٹوئنٹی میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر گیند کو ہاتھوں سے نکلنے نہ دیا۔ پاکستان کو ابتداء ہی میں نقصانات کا سامنا کرنا پڑا جب اسد شفیق (9 رنز) اور اگلے اوور میں رمیز راجہ (1 رن) پویلین سدھار گئے، رہی سہی کسر 34 کے مجموعی اسکور پر شعیب ملک (11 رنز) کی روانگی سے پوری کر دی۔ یوں سابق کپتان شعیب کے لیے یہ دورہ انتہائی مایوس کن رہا جس میں انہیں کئی مواقع دیے گئے لیکن وہ سب انہوں نے گنوا دیے۔

اس موقع پر محمد حفیظ نے عمر اکمل کے ساتھ مل کر پاکستانی اننگز کی سب سے طویل شراکت قائم کی۔ دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ پر 59 رنز کا اضافہ کیا لیکن محمد حفیظ ایک اور نصف سنچری بنانے کے بعد گیند کو میدان سے باہر پھینکنے کی کوشش میں لانگ آن پر جکڑ لیے گئے۔ حفیظ نے محض 38 گیندوں پر ایک چھکے اور 5 چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنائے۔ ان کی غلط وقت پر میدان بدری نے پاکستان کو کافی نقصان پہنچایا اور آخری اوورز میں پاکستان اس رفتار کے ساتھ رنز نہ بنا سکا جس کی اسے ضرورت تھی۔ آخری 5 اوورز میں پاکستان محض 36 رنز کا اضافہ کر پایا جس کی بدولت مقررہ 20 اوورز مکمل ہونے پر اسکور بورڈ پر 141 کا ہندسہ جگمگا رہا تھا۔ ایک بیٹنگ وکٹ پر اس ہدف کا دفاع کرنے کے لیے پاکستانی قیادت اور باؤلرز کے لیے ایک کڑا امتحان ثابت ہوا تاہم اس میں بالآخر وہ سرخرو ہوئے۔

زمبابوےکی جانب سے کائل جاروِس نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ چامو چی بھابھا، رے پرائس اور ایلٹن چگمبورا کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

محمد حفیظ سب سے زیادہ رنز بنانے اور سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے پر ایک مرتبہ پھر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس طرح وقار یونس کا بطور کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم دور مکمل ہوا اور قومی کرکٹ ٹیم نے تمام مقابلے جیت کر ان کے اس دورے کو یادگار بنا دیا۔ بعد ازاں کپتان مصباح الحق اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پانے والے محمد حفیظ نے وقار یونس کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی کمی بہت زیادہ محسوس کی جائے گی۔

زمبابوے بمقابلہ پاکستان : دوسرا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلہ

بتاریخ: 18 ستمبر 2011ء بمقام: ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے

نتیجہ: پاکستان 5 رنز سے فتحیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: محمد حفیظ (پاکستان)

سیریز:زمبابوے: 0؛ پاکستان: 2

Pakistan رنز گیندیں چوکے چھکے
محمد حفیظ ک چگمبورا ب پرائس  51  38  5  1
اسد شفیق ک چگمبورا ب چی بھابھا  9  10  1  0
رمیز راجہ ک پرائس ب جاروِس  1  2  0  0
شعیب ملک ک ٹائبو ب چگمبورا  11  12  2  0
عمر اکمل رن آؤٹ (ٹائبو/چگمبورا)  28  32  0  0
مصباح الحق ک ٹائبو ب جاروِس  15  13  1  0
سہیل تنویر ب جاروِس  7  5  1  0
یاسر شاہ ناٹ آؤٹ  11  7  1  0
سعید اجمل ناٹ آؤٹ  1  1  0  0
فاضل رنز و 7  7
مجموعہ (20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر) 141

 

زمبابوے (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
پراسپر اُتسیا  4  0  33  0
کائل جاروِس  4  0  15  3
چامو چی بھابھا  4  0  38  1
رے پرائس  4  0  27  1
ایلٹن چگمبورا  4  0  28  1

 

Pakistan (ہدف: 142 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے
ووسی سبانڈا  ک حفیظ ب جنید  15  24  1  1
چامو چی بھابھا  ک یاسر ب سعید اجمل  10  10  2  0
سیفس ژوواؤ ب حفیظ  12  13  2  0
برینڈن ٹیلر  ک مصباح ب حفیظ  10  11  1  0
ہملٹن ماساکازا  ک و ب حفیظ  3  5  0  0
ٹاٹنڈا ٹائبو  ناٹ آؤٹ  37  28  3  1
چارلس کوونٹری  ب جنید  9  4  2  0
ایلٹن چگمبورا  ک اسد ب سہیل تنویر  24  18  3  1
پراسپر اُتسیا  ناٹ آؤٹ  2  7  0  0
فاضل رنز
مجموعہ (20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر) 136

 

پاکستان (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
سہیل تنویر  4  0  36  1
سہیل خان  4  0  31  0
سعید اجمل  4  1  21  1
جنید خان  4  0  23  2
محمد حفیظ  3  0  11  3
یاسر شاہ  1  0  8  0