آسٹریلیا شاندار بلے بازی کی بدولت سیریز جیت گیا

4 1,114

اِن فارم مائیکل ہسی کی شاندار بلے بازی اور بحیثیت کپتان مائیکل کلارک کی پہلی سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے آخری ٹیسٹ بچا کر بالآخر کوئی ٹیسٹ سیریز جیت ہی لی۔ اس یادگار کامیابی کی بدولت آسٹریلیا عالمی درجہ بندی میں ترقی پاتے ہوئے چوتھی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

دوسری جانب عالمی کپ کے فائنل میں شکست کے بعد سے سری لنکا کی ناقص کارکردگی کا تسلسل برقرار ہے اور اب وہ پانچ سال کے طویل عرصے کے بعد ہوم گراؤنڈ پر کسی ٹیسٹ سیریز میں شکست سے بھی دوچار ہو گیا ہے۔ کمار سنگاکارا کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے قائد تلکارتنے دلشان اب تک کسی بھی سیریز میں فتح سے محروم رہے ہیں۔ دورۂ انگلستان میں ایک روزہ اور ٹیسٹ دونوں سیریز ہارنے کے بعد "شکست کا بھوت" ان کے وطن تک بھی پہنچ گیا ہے جہاں ایک روزہ اور اب ٹیسٹ سیریز میں بھی اسے ہار کا ذائقہ چکھنا پڑا ہے۔

آسٹریلین ٹیم ایک یادگار سیریز فتح کے بعد ٹرافی کے ساتھ (تصویر: AFP)
آسٹریلین ٹیم ایک یادگار سیریز فتح کے بعد ٹرافی کے ساتھ (تصویر: AFP)

کولمبو کے سنہالیز اسپورٹس کلب میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے و آخری ٹیسٹ میں سری لنکا نے گزشتہ دونوں ٹیسٹ کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تاہم آسٹریلیا کی خصوصاً دوسری اننگز میں عمدہ بلے بازی کے سامنے میزبان کی ایک نہ چلی اور اس کے بلے بازوں اور گیند بازوں کی تمام تر کوششیں آسٹریلیا کو میچ بچانے سے نہ روک سکیں۔

سری لنکا نے ٹاس جیت کے مہمان ٹیم کو کھیلنے کی دعوت دی تو ابتداء ہی میں سری لنکا اور فلپ ہیوز اور شین واٹسن کی صورتوں میں دو زبردست وکٹیں مل گئیں اور ایسا لگتا تھا کہ سری لنکن قائد تلکارتنے دلشان کا فیصلہ بالکل درست ہے۔ ہیوز دوسرے اوور کی دوسری گیند پر بغیر کوئی رن بنائے سورنگا لکمل کے ہاتھوں بولڈ ہو گئے ، یوں سیریز میں ایک اور ناکامی کے ساتھ پویلین لوٹے جبکہ کیریئر کا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے شامنڈا ایرنگا نے واٹسن (8 رنز ) کو اپنی پہلی ہی گیند پر آؤٹ کر کے تہلکہ مچا دیا۔

لیکن آسٹریلیا کی جانب سے کیریئر کا دوسرا ٹیسٹ کھیلنے والے شان مارش اور تجربہ کار رکی پونٹنگ نے آسٹریلیا کو بڑے نقصان سے بچا لیا اور تیسری وکٹ پر 79 رنز کا اضافہ کر کے اننگز کو سنبھالا دیا۔ رکی پونٹنگ 101 کے مجموعی اسکور پر 48 رنز بنا کر پویلین لوٹے جبکہ کپتان مائیکل کلارک بطور کپتان اپنی بلے بازی سے ایک مرتبہ پھر متاثر نہ کر سکے اور محض 6 رنز بنا سکے۔ اس موقع پر میچ کی فیصلہ کن اننگز کھیلنے کے لیے مرد بحران مائیکل ہسی میدان مین اترے۔ دوسرے اینڈ پر پہلے سے موجود شان مارش بدقسمتی سے مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں سنچری نہ جڑ سکے اور 81 رنز بنا سکے۔ انہوں نے مائیکل ہسی کے ساتھ پانچویں وکٹ پر 70 رنز جوڑے۔

اب مائیکل ہسی کے ساتھ آخری بلے باز کی صورت میں بریڈ ہیڈن کریز پر موجود تھے اور دونوں نے مزید 75 رنز کا اضافہ کر کے آسٹریلیا کا اسکور 265 تک پہنچا دیا۔ ہیڈن نے 35 رنز بنائے اور ایرنگا کا تیسرا شکار بنے۔ مائیکل ہسی نے کیریئر کی15 ویں اور میچ بچاؤ سنچری دوسرے روز مکمل کی۔

انہوں نے آخری چار وکٹوں پر مزید 61 رنز بنائے اور ایرنگا نے 118 کے انفرادی اسکور پر 'مسٹر کرکٹ' کی اننگز کا خاتمہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کی اننگز کی بساط 316 رنز پر لپیٹ دی۔

ایرنگا 4 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب گیند باز رہے جبکہ چناکا ویلیگیدرا 3 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ سورنگا لکمل کو 2 اور رنگانا ہیراتھ کو ایک وکٹ ملی۔

اینجلو میتھیوز نے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی (تصویر: AFP)
اینجلو میتھیوز نے کیریئر کی پہلی سنچری اسکور کی (تصویر: AFP)

سری لنکا نے مائیکل ہسی کے بل بوتے پر کھڑی آسٹریلوی اننگز کا کرارا جواب دیا اور ٹاپ آرڈر کے تقریباً تمام ہی بلے بازوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا پر 157 رنز کی زبردست برتری حاصل کی۔ لیکن اس مقصد کے لیے سری لنکا نے بہت زیادہ وقت ضایع کیا۔ آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کے مقابلے میں ایک نوآموز باؤلنگ اٹیک سے یہ توقع رکھنا کہ وہ دوسری اننگز کے محدود وقت میں انہیں دباؤ میں لا کر سری لنکا کو فتح سے ہمکنار کر دے گا، عبث تھی۔ سری لنکا کی پہلی اننگز کی خاص بات اینجلو میتھیوز کی پہلی ٹیسٹ سنچری تھی۔ انہوں نے 269 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 105 رنز کی ناقابل شکست مگر انتہائی سست اننگز کھیلی۔

اینجلو کے علاوہ سری لنکا کے ٹاپ آرڈر میں تقریباً تمام ہی بلے بازوں نے اچھی کارکردگی دکھائی۔ اوپنر تھارنگا پرناوتا نے 46 اور لاہیرو تھیریمانے نے 28 رنز بنائے جبکہ تجربہ کار جوڑی کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے نے بالترتیب 79 اور 51 رنز بنا کر اپنا بھرپور حصہ ڈالا تاہم اینجلو کے بعد سب سے عمدہ اننگز کپتان تلکارتنے دلشان نے کھیلی جو اوپنر کے بجائے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرنے کے لیے آئے اور 131 گیندوں پر 14 چوکوں سے مزید 83 رنز کی اننگز کھیلی۔ ان کے علاوہ پرسنا جے وردھنے نے بھی 47 رنز بنا کر بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے۔

سری لنکا کی دوسری اننگز کا اختتام چوتھے روز کھانے کے وقفے سے کچھ دیر قبل 473 رنز تمام کھلاڑی آؤٹ پر ہوا۔

آسٹریلیا کی جانب سے پیٹر سڈل نے 4 جبکہ ٹرینٹ کوپ لینڈ اور مچل جانسن نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ایک وکٹ شین واٹسن کے ہاتھ لگی۔

'مسٹر کرکٹ' مائیکل ہسی کو دورے میں شاندار کارکردگی پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: AFP)
'مسٹر کرکٹ' مائیکل ہسی کو دورے میں شاندار کارکردگی پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا (تصویر: AFP)

جواب میں آسٹریلیا کے پاس ڈیڑھ دن تھا کہ وہ سری لنکن باؤلنگ اٹیک کے وار سہتے ہوئے میچ کو اپنے حق میں پلٹ دے جو 157 رنز کی برتری کی وجہ سے کسی حد تک سری لنکا کے حق میں جھکا ہوا تھا۔ دباؤ میں ہونے کے باوجود آسٹریلین بلے بازوں نے انتہائی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ سیریز میں بارہا ناکامی کا منہ دیکھنے والے فلپ ہیوز نے بالآخر ایک شاندار سنچری داغ کر اپنی اہلیت ثابت کر دکھائی جبکہ مائیکل کلارک کی بطور کپتان پہلی سنچری اور مائیکل ہسی کی سیریز میں ایک اور عمدہ اننگز نے آسٹریلیا کو میچ کو بچانے اور سیریز جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔

فلپ ہیوز نے 220 گیندوں پر ایک چھکے اور 16 چوکوں کی مد د سے 126 رنز کی انتہائی عمدہ اننگز کھیلی۔ 220 کے مجموعی اسکور پر ان کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان مائیکل کلارک نے پانچویں وکٹ پر 'مرد بحران' مائیکل ہسی کے ساتھ 176 رنز کی شاندار شراکت داری قائم کی اور میچ کو سری لنکا کی پہنچ سے کوسوں دور کر دیا۔

کلارک نے بطور کپتان اپنی پہلی اور ٹیسٹ کیریئر کی مجموعی طور پر 15 ویں سنچری بنائی اور 14 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 178 گیندوں پر 112 رنز بنائے۔ دوسری جانب مائیکل ہسی بدقسمتی سے سنچری مکمل نہیں کر پائے اور 93 کے انفرادی اسکور پر حریف کپتان تلکارتنے دلشان کا نشانہ بنے۔ ان کی اننگز ایک چھکے اور 11 چوکوں اور 138 گیندوں پر مشتمل تھی۔

آخری روز آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز کا اختتام 488 تمام کھلاڑی آؤٹ پر کیا تو سری لنکا کو 332 رنز کا ہدف ملا لیکن میچ کا وقت تقریباً ختم ہو چکا تھا۔ سری لنکا کو دوسری اننگز میں محض 2 اوورز کھیلنے کا ہی موقع ملا جس میں اس نے 7 رنز بنائے اور یوں میچ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے ختم ہوا۔

سری لنکا کی جانب سے رنگانا ہیراتھ نے 7 وکٹیں حاصل کیں جن میں آسٹریلیا کے پانچ سرفہرست بلے باز بھی شامل تھے۔ انہوں نے 52 اوورز کرائے جن میں 11 میڈنز بھی شامل تھے۔ مجموعی طور پر انہوں نے 157 رنز دیے۔

یوں آسٹریلیا، جس نے پہلے معرکے میں فتح حاصل کی تھی، نے 1-0 سے سیریز اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوا۔

مائیکل ہسی، جنہوں نے سیریز کے تینوں ٹیسٹ مقابلوں میں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا، اور یوں سیریز کے بھی بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

یہ 2006ء میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد سری لنکا کی اپنے ہوم گراؤنڈ پر پہلی سیریز شکست ہے جبکہ آسٹریلیا کی یہ 2010ء کے بعد پہلی فتح ہے جب اس نے نیوزی لینڈ کو 2-0 سے زیر کیا تھا لیکن اس کے بعد پاکستان کے خلاف انگلستان میں کھیلی گئی سیریز برابر ہوئی اور وہ بھارت اور انگلستان دونوں کے خلاف سیریز میں شکست سے دوچار ہوا۔

سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا

تیسرا ٹیسٹ

16 تا 20 ستمبر 2011ء

سنہالیز اسپورٹس کلب، کولمبو

نتیجہ: بے نتیجہ
مین آف دی میچ: مائیکل ہسی (آسٹریلیا)
مین آف دی سیریز: مائیکل ہسی (آسٹریلیا)
سیریز نتائج: سری لنکا 0، آسٹریلیا 1

آسٹریلیا پہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
شین واٹسن ک دلشان ب ایرنگا 8 18 1 0
فلپ ہیوز ب لکمل 0 2 0 0
شان مارش ب ہیراتھ 81 207 7 0
رکی پونٹنگ ک پرسنا جے وردھنے ب لکمل 48 91 6 0
مائیکل کلارک ک پرسنا جے وردھنے ب ایرنگا 6 24 1 0
مائیکل ہسی ب ایرنگا 118 178 12 2
بریڈ ہیڈن ک پرسنا جے وردھنے ب ایرنگا 35 57 6 0
مچل جانسن ک ہیراتھ ب ویلیگیدرا 8 29 1 0
پیٹر سڈل ک پرناوتنا ب ویلیگیدرا 0 1 0 0
ٹرینٹ کوپ لینڈ ک مہیلا جے وردھنے ب ویلیگیدرا 1 8 0 0
ناتھن لیون ناٹ آؤٹ 3 15 0 0
فاضل رنز ل ب 4، و 1، ن ب 3 8
مجموعہ 104.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 316

 

سری لنکا(گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
چناکا ویلیگیدرا 21 6 75 3
سورنگا لکمل 21 3 60 2
شامنڈا ایرنگا 23.3 6 65 4
رنگانا ہیراتھ 27 5 78 1
تلکارتنے دلشان 12 0 34 0

 

سری لنکا پہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
تھارنگا پرناوتنا ک پونٹنگ ب جانسن 46 101 5 0
لاہیرو تھیریمانے ب سڈل 28 80 2 0
کمار سنگاکارا ک ہیڈن ب سڈل 79 176 10 0
مہیلا جے وردھنے ک ہیڈن ب واٹسن 51 120 9 0
تلکارتنے دلشان ک ہیڈن ب کوپ لینڈ 83 131 14 0
اینجلو میتھیوز ناٹ آؤٹ 105 269 10 0
پرسنا جے وردھنے ک کلارک ب کوپ لینڈ 47 86 3 2
شامنڈا ایرنگا ب سڈل 12 39 2 0
رنگانا ہیراتھ ایل بی ڈبلیو ب سڈل 3 17 0 0
چناکا ویلیگیدرا رن آؤٹ 1 8 0 0
سورنگا لکمل ب جانسن 13 18 3 0
فاضل رنز ب 1، ل ب 2، ن ب 2 5
مجموعہ  174 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 473

 

آسٹریلیا (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
ٹرینٹ کوپ لینڈ  40  10  93  2
پیٹر سڈل  35  8  91  4
مچل جانسن  35  6  122  2
شین واٹسن  26  8  54  1
ناتھن لیون  34  5  91  0
مائیکل ہسی  2  1  5  0
رکی پونٹنگ  2  0  14  0

 

آسٹریلیا دوسری اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
شین واٹسن ایل بی ڈبلیو ب ہیراتھ 21 33 4 0
فلپ ہیوز ک تھیریمانے ب ہیراتھ 126 220 16 1
شان مارش ک تھیریمانے ب ہیراتھ 18 56 1 0
رکی پونٹنگ کے مہیلا جے وردھنے ب ہیراتھ 28 80 3 0
مائیکل کلارک ک پرناوتنا ب ہیراتھ 12 178 14 3
مائیکل ہسی ک ویلیگیدرا ب دلشان 93 138 11 1
بریڈ ہیڈن ک لکمل ب ہیراتھ 30 62 4 0
مچل جانسن ک ایرنگا ب ویلیگیدرا 4 6 1 0
پیٹر سڈل ایل بی ڈبلیو ب ہیراتھ 26 34 4 0
ٹرینٹ کوپ لینڈ ک پرناوتنا ب ایرنگا 3 23 0 0
ناتھن لیون ناٹ آؤٹ 1 7 0 0
فاضل رنز ب 5، ل ب 11، و 6، ن ب 4 26
مجموعہ 138.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 488

 

سری لنکا (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
شامنڈا ایرنگا 18.5 2 62 1
سورنگا لکمل 22 2 86 0
چناکا ویلیگیدرا 24 3 88 1
رنگانا ہیراتھ 52 11 157 7
تلکارتنے دلشان 19 0 62 1
لاہیرو تھیریمانے 1 0 7 0
تھارنگا پرناوتنا 2 0 10 0

 

سری لنکا دوسری اننگز (ہدف: 332 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے
تھارنگا پرناوتنا ناٹ آؤٹ 2 6 0 0
لاہیرو تھیریمانے ناٹ آؤٹ 4 7 1 0
فاضل رنز و 1 1
مجموعہ 2 اوورز میں بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 7

 

آسٹریلیا (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
ٹرینٹ کوپ لینڈ 1 0 3 0
ناتھن لیون 1 0 4 0