ہر میچ جیتنے کے لیے کھیلیں گے؛ کوئٹہ بیئرز کے کپتان بسم اللہ خان سے خصوصی گفتگو

1 1,016

فیصل بینک نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ کل (اتوار) سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں شروع ہو رہا ہے جس کا پہلا معرکہ کوئٹہ بیئرز اور ایبٹ آباد فالکنز کے درمیان ہوگا۔

اس مرتبہ کوئٹہ بیئرز کی ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اس کی قیادت 21 سالہ وکٹ کیپر بیٹسمین بسم اللہ خان کو سونپی گئی ہے۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بسم اللہ خان 15 فرسٹ کلاس مقابلوں میں 28.39 کی اوسط سے 1370 رنز بنا چکے ہیں جن میں 181 رنز کی ایک شاندار اننگز بھی شامل ہے۔ اس کےعلاوہ 7 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں کھیل چکے ہیں جن میں ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور 32 ہے۔

21 سالہ بسم اللہ خان فرسٹ کلاس مین 181 رنز کی اعلیٰ اننگز بھی کھیل چکے ہیں (تصویر: PCB)
21 سالہ بسم اللہ خان فرسٹ کلاس مین 181 رنز کی اعلیٰ اننگز بھی کھیل چکے ہیں (تصویر: PCB)

بسم اللہ خان نے 2009ء میں پہلی بار قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں شرکت کی اور گزشتہ سال بھی کوئٹہ کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا۔ یوں یہ ان کا تیسرا قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ ہے تاہم پچھلی دونوں ناکام مہمات کے باوجود اس مرتبہ وہ کافی پرامید نظر آتے ہیں۔

کرک نامہ نے کوئٹہ بیئرز کے اس نوجوان قائد سے گفتگو کی ہے جسے ہم قارئین کی نظر کر رہے ہیں:

کرک نامہ: کوئٹہ بیئرز کی ٹیم کل فیصل بینک نیشنل ٹی ٹوئنٹی کے افتتاحی مقابلے میں ایبٹ آباد بیئرز سے ٹکرانے جا رہی ہے، کیسا محسوس کر رہے ہیں اور میچ میں کوئٹہ کے کیا امکانات ہیں؟

بسم اللہ خان: اس مرتبہ تمام کھلاڑی بہت پرامید ہیں، اور ہم بھرپور تیاری کے ساتھ کراچی آئے ہیں۔ ان شاء اللہ ہر میچ جیتنے کے لیے کھیلیں گے اور پوری کوشش کریں گے کہ حریف ٹیموں کو ٹف ٹائم دیں۔ کل ہمارے مدمقابل ایبٹ آباد کی ٹیم ہے جس میں جنید خان اور یاسر شاہ جیسے اسٹار کھلاڑی شامل ہیں، گو کہ ہمارے پاس کوئی اسٹار کھلاڑی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود جان لڑا دیں گے اور اس مرتبہ شائقین کرکٹ کو کوئٹہ بیئرز کا ایک مختلف روپ نظر آئے گا۔

کرک نامہ: آپ کے گروپ میں ایبٹ آباد فالکنز کے علاوہ کراچی زیبراز اور لاہور ایگلز جیسے سخت حریف بھی شامل ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے کوئی خاص حکمت عملی طے کر رکھی ہے؟

بسم اللہ خان: ہم ہر مقابلہ حریف ٹیم کو مدنظر رکھ کر کھیلیں گے۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ یہ تمام مقابلے ٹی20 ہیں، جن میں دونوں ٹیموں کے درمیان فرق بہت کم رہ جاتا ہے۔میچ میں صرف 3 سے 4 اوورز کا اچھا کھیل بھی نتائج کو بدل سکتا ہے اور ہم کوشش کریں گے کہ اہم مواقع پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے حریف کے لیے مشکلات پیدا کریں اور جہاں ہو سکے فتح کو ان سے چھین لیں۔

کرک نامہ: اس مرتبہ ہوم گراؤنڈ بگٹی اسٹیڈیم، کوئٹہ میں کیسی تیاری رہی؟

بسم اللہ خان: کوئٹہ میں ٹیم کو تیاری و تربیت کے لیے بہت اچھی سہولیات فراہم کی گئیں۔ عید الفطر کے بعد سے ہم مستقل زیر تربیت رہے اور اس دوران 8 پریکٹس میچز بھی کھیلے جن سے ٹیم کی صلاحیتوں کو مزید نکھار ملا ہے۔ بلوچستان کرکٹ ایسوسی ایشن نے کھلاڑیوں کو ہمہ وقت گراؤنڈ اور پچ کی سہولیات فراہم کیں جن سے کھلاڑیوں کو کافی فائدہ ہوا ہے۔

کرک نامہ: کوئٹہ بیئرز کے ٹیم میں اہم نام نظر نہیں آ رہے، اس کی کیا وجہ ہے؟

بسم اللہ خان: اس بار زیادہ سے زیادہ نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کے لیے جلات خان سمیت دیگر سینئر کھلاڑی کو شامل نہیں کیا گیا۔ ہم کوشش کریں گے کہ سینئرز کی عدم موجودگی میں پیدا ہونے والے خلاء کو پورا کریں۔

کرک نامہ: کراچی، لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد کے علاوہ دیگر چھوٹے شہروں کی ٹیموں سے بھی ایسے کھلاڑی سامنے آئے ہیں جنہوں نے ملک گیر شہرت سمیٹی ہے، اس مرتبہ کیا کوئٹہ کی جانب سے ایسی کارکردگی دکھائی جاسکتی ہے؟

بسم اللہ خان: مجھے ٹیم کے چند کھلاڑیوں سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں اور بحیثیت مجموعی بھی ٹیم سے بہت اچھی کارکردگی کی توقع ہے۔ خصوصاً میں پوری کوشش کروں گا کہ اپنی کارکردگی کے ذریعے "لیڈنگ فرام دی فرنٹ" کا کردار ادا کروں۔

کرک نامہ: بسم اللہ خان! اپنے مصروف اوقات میں سے ہمارے لیے کچھ لمحات نکالنے کا بہت شکریہ۔