زیبراز سنسنی خیز مقابلے کے بعد فتحیاب؛ فیلکنز کو شکست

1 1,025

گروپ اے کے آخری مقابلے میں کراچی زیبراز اور ایبٹ آباد کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ آخری گیند پر میزبان ٹیم کے نام ہوا. گو کہ لاہور ایگلز کی سیمی فائنل تک رسائی کے بعد یہ میچ دونوں ٹیموں کے مابین عام مقابلے کی حیثیت رکھتا تھا لیکن زیبراز اور فیلکنز کے کھلاڑیوں کی پہلے اسٹروک سے آخر گیند تک کارکردگی اور فتح کے لیے لڑی جانے والی بازی نے اس میچ کو فیصل بینک ٹی ٹوئنٹی کے دلچسپ ترین مقابوں میں سے ایک بنا دیا.

فیلکنز کی جانب سے دیئے گئے 159 رنز کے تعاقب میں زیبراز کا آغاز انتہائی مایوس کن مگر انجام خوش کن رہا. اننگ کی تیسری ہی گیند پر زیبراز کو پہلا نقصان جنید خان کے ہاتھوں ہوا کہ جب ٹیم کا مجموعی اسکور صرف 1 رن تھا. دوسرے اینڈ سے احمد جمال اور پھر خالد عثمان نے انتہائی شاندار گیند بازی کرتے ہوئے زیبراز کے مزید تین کھلاڑیوں کو میدان بدر کردیا. اس موقع پر کراچی کا اسکور صرف 28 رنز تھا اور اس کے چار ابتدائی بلے باز آؤٹ ہوچکے تھے جبکہ اننگ کا چوتھائی وقت بھی گزرچکا تھا.

کراچی زیبراز کے کھلاڑی سنسنی خیز مقابلے میں فتح کے بعد خوشی سے سرشار (تصویر: Faysal Cricket)
کراچی زیبراز کے کھلاڑی سنسنی خیز مقابلے میں فتح کے بعد خوشی سے سرشار (تصویر: Faysal Cricket)

ایک ایسے وقت میں کہ جب زیبراز کی وکٹیں گرتی جارہی تھیں، اوپنر رمیز عزیز نے ایک اینڈ کو سنبھالے رکھا. چوتھی وکٹ گرنے کے بعد تجربکار حسن رضا کریز پر پہنچے اور رمیز کے ہمراہ اسکور کو آگے بڑھانے لگے. دونوں کھلاڑیوں نے انتہائی دانش مندی اور ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے بغیر کوئی وکٹ گنوائے رنز بنانے کی رفتار برڑھاتے رہے.

ایک جانب کراچی کی ٹیم ہدف کے حصول کے لیے کوشاں تھی تو دوسری جانب فیلکنز گیند باز خطرہ بنتی اس شراکت داری کو توڑنے کی کوششوں میں مصروف. دونوں ٹیموں کے درمیان یہ رسا کشی میچ کے آخری لمحات میں داخل ہوئی تو کراچی کو فتح کے لیے 5 گیندوں پر 9 رنز درکار تھے. گو کہ 9 رنز محض دو باؤنڈریز لگا کر حاصل کیے جاسکتے تھے لیکن ایبٹ آباد کے خالد عثمان کی نپی تلی گیند بازی کے باعث 4 گیندوں پر صرف 6 رنز ہی بن سکے. آخری گیند پر فتح کے لیے درکار تین رنز کا حصول بیک وقت آسان بھی نظر آتا تھا اور مشکل بھی. اس پریشان کن گھڑی کا خاتمہ حسن رضا کے ایک دلکش چوکے سے ہوا جس نے کراچی کو 6 وکٹ سے ناقابل یقین فتح دلوادی.

اس سے قبل ایبٹ آباد فیلکنز نے حسب سابق ٹاس جیت کر بلے بازی شروع کی. یاسر حمید اور فواد خان کی جوڑی نے پچاس رنز کی شراکت قائم کر کے ٹیم کو ایک اچھا آغاز فراہم کیا. گزشتہ میچ میں صفر پر آؤٹ ہونے والے فیلکنز کے کپتان یونس خان نے اس بار زبردست بلے بازی کی اور 32 گیندوں پر 42 رنز کی اننگ کھیلی. 120 کے مجموعہ پر یاسر حمید 73 رنز کی بہترین اننگ کھیل کر پویلین رخصت ہوئے تو فیلکنز کی ٹیم ایک بڑا مجموعہ حاصل کرنے کی پوزیشن میں آچکی تھی. تاہم 18 ویں اور 19 ویں اوور میں مسلسل تین اہم وکٹیں گرنے کی وجہ سے رن ریٹ گرتا چلا گیا اور بعد میں آنے والے کھلاڑی مجموعی اسکور کو 158 تک لے گئے.

ایبٹ آباد کی گیند بازی اور یونس خان جیسے تجربکار قائدانہ صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے اس ہدف کو بھی قابل دفعہ کہا جاسکتا تھا لیکن شاید قسمت آج کراچی پر مہربان تھی تبھی ابتدائی اوورز میں اہم ترین کامیابیاں سمیٹنے کے باوجود میچ فیلکنز کے ہاتھ سے نکل گیا.

حسن رضا کو کراچی زیبراز کی طرف سے ناقابل شکست اور فتح گر اننگ کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا. حسن رضا نے اوپنر رمیز عزیز کے ہمراہ پانچویں وکٹ کی شراکت میں 132 رنز بنائے. اس دوران رمیز نے 7 چوکوں کی مدد سے 43 گیندوں جبکہ حسن رضا نے 6 چوکوں کی مدد سے 38 گیندوں پر نصف سنچریاں اسکور کیں.