اعجاز بٹ کی چھٹی کا فیصلہ، ظفر الطاف یا علی رضا نئے چیئرمین ہوں گے؛ ذرائع

3 1,020

صدر مملکت اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن اِن چیف آصف علی زرداری نے چیئرمین بورڈ اعجاز بٹ کی چھٹی کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سال ان کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

ظفر الطاف پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رہ چکے ہیں
ظفر الطاف پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رہ چکے ہیں

پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتہائی اہم ذریعے نے کرک نامہ کو بتایا ہے کہ اعجاز بٹ کی مدت ملازمت چند روز بعد یعنی 8 اکتوبر کو ختم ہورہی ہے اور ان کے خلاف کرکٹ سے وابستہ شخصیات اور اپنے رفقاء کی شکایات کے باعث صدر نے ان کی ملازمت میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعجاز بٹ کو 8 اکتوبر 2008ء کو دو سال کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا اور گزشتہ سال یعنی 2010ء میں اُن کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کردی گئی تھی تاہم اس مرتبہ ایسا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ اس وقت نئے چیئرمین کے لیے چند مضبوط امیدوار میدان میں ہیں جن میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ و مینیجر، پی سی بی ایڈہاک کمیٹی کے سابق چیئرمین اور سینئر بیورو کریٹ ظفر الطاف اور نیشنل بینک آف پاکستان کے صدر علی رضا شامل ہیں۔ اعجاز بٹ نے چند روز قبل صدر زرداری سے ملاقات میں آئندہ سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء تک مدت ملازمت کی توسیع کی درخواست کی تھی جس پر صدر نے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔ مذکورہ ملاقات کے بعد اعجاز بٹ نے اپنے قریبی عزیز ایک اعلیٰ حکومتی عہدیدار سے اس خواہش کا اظہار کیا جس پر مذکورہ عہدیدار نے سفارش کی تو ان کو صدر کی جانب سے جواب ملا کہ اعجاز بٹ کے دور میں پاکستان کرکٹ انتہائی پستی میں چلی گئی ہے جبکہ کرکٹ بورڈ میں بد عنوانی جیسے معاملات پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا سخت ایکشن، اور اسپاٹ فکسنگ پر تین قومی کرکٹرز کو سزا ملنے سے پوری دنیا میں پاکستان کرکٹ کی جگ ہنسائی ہوئی ہے جب کہ ٹیم سلیکشن کے معاملات میں دخل اندازی اور عالمی شہرت یافتہ اسٹار کھلاڑیوں سے بھی اعجاز بٹ کے تنازعات رہے، جبکہ لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ بھی بٹ کے دور میں ہوا۔ جس کے سبب اعجاز بٹ کے عہدے میں مزید توسیع نہیں کی جاسکتی۔

صدر مملکت نے پاکستان کرکٹ میں بہتری کے لئے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے چند ماہرین اور رفقاء سے بھی مشاورت کی ہے جس کی بنیاد پر نئے چیئرمین کے تقرر کا باقاعدہ اعلان دو یا تین دن میں متوقع ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی اعجاز بٹ کی جگہ ظفر الطاف کی تقرری کی خبریں ذرائع ابلاغ کی زینت بنی تھیں تاہم عالمی کپ 2011ء اور پاکستان کی میزبانی سے محرومی کے باعث پیدا ہونے والے معاملات سے نمٹنے کے لیے اعجاز بٹ کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی گئی تھی تاہم اس مرتبہ ایسا ہونے کے امکانات کم ہیں۔