سیالکوٹ اسٹالینز چھٹی مرتبہ قومی ٹی ٹوئنٹی چیمپئن

5 1,346

سیالکوٹ اسٹالینز نے راولپنڈی ریمز کو زیر کرتے ہوئے چھٹی مرتبہ قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کا تاج اپنے نام کر لیا۔ اک انتہائی اعصاب شکن اور سنسنی خیز مقابلے میں راولپنڈی ریمز کے کھلاڑی دباؤ کو نہ جھیل پائے اور آخری اوور میں فتح کو حریف ٹیم کی جھولی میں ڈال دیا۔ گروپ مقابلوں میں دفاعی چیمپئن لاہور لائنز اور سیمی فائنل میں لاہور ایگلز کی مضبوط ٹیم کو زیر کر کے ایک مرتبہ پھر فائنل تک پہنچنے والے سیالکوٹ اسٹالینز نے 10 رنز سے فتح اپنے نام کی۔

ایک موقع پر مقابلہ واضح طور پر راولپنڈی کے حق میں جھکا ہوا تھا لیکن پہلے رنز بنانے میں مشکل اور بعد ازاں اہم موقع پر وکٹیں گنوانے جیسی غلطیوں نے انہیں منزل سے محروم کر دیا۔ آخری دو اوورز میں راولپنڈی کے بلے باز محض 8 رنز بنا پائے اور تین قیمتی وکٹیں گنوا کر فتح سے محروم ہوگئے۔

181 رنز کے ایک مشکل ہدف کے تعاقب میں راولپنڈی ریمز نے ابتداء میں بہت شاندار بلے بازی دکھائی۔ آغاز ہی سے اس کے بلے باز جارحانہ موڈ میں نظر آئے۔ اوپنر اویس ضیاء نے محض 13 گیندوں پر 2 بلند و بالا چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے جبکہ ان کے ساتھ نوید ملک نے 47 گیندوں پر 67 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس میں 3 چھکے اور 6 چوکے شامل تھے لیکن یہ اختتامی لمحات میں نوید ملک کا آؤٹ ہونا ہی تھا جس سے میچ پر راولپنڈی کی گرفت کمزور پڑ گئی۔ نوید ملک 17 ویں اوور کی پہلی گیند پر نوید عارف کو باؤنڈری رسید کرنے کی لگن میں ڈیپ مڈ وکٹ پر رانا نوید الحسن کو کیچ تھما بیٹھے اور یوں میچ سیالکوٹ کے حق میں جھک گیا۔

دوسرے اینڈ پر کھڑے سہیل تنویر اور آنے والے بلے باز حماد اعظم راولپنڈی کی آخری امید تھے اور راولپنڈی کو 24 گیندوں پر فتح کے لیے محض 36 رنز کی ضرورت تھی اور اس کی پانچ وکٹیں بھی باقی تھیں لیکن سیالکوٹ کی انتہائی عمدہ گیند بازی کے باعث راولپنڈی کے بلے باز اس موقع پر رنز بنانے سے محروم رہے۔ گو کہ حماد اعظم نے 18 ویں اوور میں رانا نوید الحسن کو دو مسلسل گیندوں پر ایک چھکا اور چوکا رسید کر کے میچ میں سنسنی پھیلا دی لیکن رضا حسن کے اگلے اوور میں دو مسلسل گیندوں پر دونوں بلے بازوں کے پویلین لوٹنے نے راولپنڈی کے خواب چکنا چور کر دیے۔ یہ وہی رضا حسن تھے جن کی عمدہ گیند بازی کی بدولت راولپنڈی نے چند ماہ قبل فیصل بینک سپر ایٹ 2011ء کے فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد فتح حاصل کی تھی لیکن اس مرتبہ رضا حسن نے سیالکوٹ کی نمائندگی کی اور یوں وہی راولپنڈی پر فیصلہ کن ضربیں لگانے والے بنے۔ حماد اعظم 6 گیندوں پر 14 اور سہیل تنویر 18 گیندوں پر 13 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

آخری اوور میں راولپنڈی کو فتح کےلیے 15 رنز درکار تھے لیکن نویدعارف کی عمدہ گیند بازی کی بدولت وہ محض 4 رنز بنا پایا اور یوں سیالکوٹ ایک مرتبہ پھر چیمپئن بن گیا۔ سیالکوٹ کی جانب سے اسپنرز رضا حسن اور عبد الرحمن نے 2،2 جبکہ نوید عارف اور رانا نوید الحسن نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں سیالکوٹ اسٹالینز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو عمران نذیر کو ایک مرتبہ پھر ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور وہ محض 10 رنز بنانے کے بعد دوسرے اوور ہی میں پویلین لوٹ گئے۔ دوسری وکٹ پر شکیل انصر اور قیصر عباس نے 85 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور سیالکوٹ کو ایک اچھا مجموعہ بنانے کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کی۔ شکیل انصر نے 6 چوکوں کی مدد سے 39 اور قیصر عباس نے 5 چوکوں کی مدد سے 44 رنز بنائے۔

اویس ضیاء نے اننگز کے 12 ویں اوور میں دونوں بلے بازوں کو میدان بدر کر کے راولپنڈی کو میچ میں واپس لانے کی کوشش کی لیکن شعیب ملک اور شاہد یوسف پر مشتمل اگلی جوڑی نے ان کے ارادوں پر پانی پھیر دیا۔ شاہد یوسف نے نازک صورتحال میں اپنے قائد کا بھرپور ساتھ دیا اور محض 19 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنائے۔ کپتان شعیب ملک، جو آخری اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے، نے محض 27 گیندوں پر ایک چھکے اور 4 چوکوں کی مدد سے 43 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور سیالکوٹ کی فتح میں بنیادی و اہم کردار ادا کیا۔

چار بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں سیالکوٹ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 180 رنز کا بڑا اسکور اکٹھا کیا۔ راولپنڈی کی جانب سے اویس ضیاء نے 2 جبکہ سہیل تنویر اور محمد رمیز نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

رضا حسن کو 4 اوورز میں محض 11 رنز دینے، حریف ٹیم کی دو اہم ترین وکٹیں حاصل کرنے اور فیصلہ کن لمحات میں پھینکے گئے اوور میں محض 4 رنز دے کر دو بلے بازوں کو ٹھکانے لگانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ میچ میں مسلسل تین مرتبہ دنیا کے بہترین امپائر قرار دیے جانے والے علیم ڈار نے امپائرنگ کے فرائض انجام دیے جبکہ آئی سی سی کے امپائرز کے ایلیٹ پینل کے ایک اور پاکستانی رکن اسد رؤف ان کے ساتھ تھے۔

شعیب ملک کے لیے یہ دن دہری خوشی کا حامل رہا، ایک جانب جہاں انہوں نے اپنی ٹیم کو ملک کا سب سے بڑا ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ جتوایا وہیں اسی روز پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے اعلان کردہ ٹیسٹ دستے میں بھی شامل کیا۔ شعیب ملک کی اہلیہ و بھارت کی معروف ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے بھی یہ میچ ملاحظہ کیا۔

فائنل میں کراچی کی کسی ٹیم کی عدم موجودگی کے باوجود شائقین کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور میدان لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا نظر آیا۔

سیالکوٹ اسٹالینز بمقابلہ راولپنڈی ریمز: فائنل فیصل بینک قومی ٹی ٹوئنٹی کپ 2011ء

بتاریخ: 2 اکتوبر 2011ء بمقام: نیشنل اسٹیڈیم، کراچی

نتیجہ: سیالکوٹ اسٹالینز 10 رنز سے فتح یاب

بہترین کھلاڑی: رضا حسن (سیالکوٹ اسٹالینز)

سیالکوٹ اسٹالینز رنز گیندیں چوکے چھکے
عمران نذیر ک نوید ملک ب محمد رمیز 10 6 2 0
شکیل انصر ک عدنان مفتی ب اویس ضیاء 39 30 6 0
قیصر عباس اسٹمپ جمال انور ب اویس ضیاء 44 34 5 0
شعیب ملک رن آؤٹ (سہیل تنویر/جمال انور) 43 27 4 1
شاہد یوسف ب سہیل تنویر 32 19 5 0
نوید الحسن رن آؤٹ (عدنان مفتی/سہیل تنویر) 2 4 0 0
علی خان ناٹ آؤٹ 0 0 0 0
فاضل رنز ل ب 3، و 7 10
مجموعہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 180

 

راولپنڈی ریمز (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
سہیل تنویر  4  0  30  1
محمد رمیز  3  0  33  1
عمر امین  3  0  32  0
حماد اعظم  3  0  22  0
سمیع اللہ  4  0  32  0
اویس ضیاء  2  0  17  2
بابر نعیم  1  0  11  0

 

راولپنڈی ریمز (ہدف: 181 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے
اویس ضیاء  ک علی خان ب رضا حسن  32  13 5  2
نوید ملک  ک نوید الحسن ب نوید عارف  67  47  6  3
بابر نعیم  ایل بی ڈبلیو ب حسن  6  3  0  1
طاہر مغل  ک شعیب ملک ب عبد الرحمن  13  14  0  1
عمر امین  ک رضا حسن ب عبد الرحمن  11  10  2  0
سہیل تنویر  ک قیصر عباس ب رضا حسن  13  18  1  0
حماد اعظم  رن آؤٹ (شاہد یوسف/رضا حسن)  14  6  1  1
جمال انور  ناٹ آؤٹ  1  4  0  0
عدنان مفتی  رن آؤٹ (نوید عارف)  0  3  0  0
محمد رمیز  ناٹ آؤٹ  1  3  0  0
فاضل رنز ب 1، ل ب 4، و 5، ن ب 2 12
مجموعہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 170

 

سیالکوٹ اسٹالینز (گیند بازی) اوور میڈن رنز وکٹ
نوید عارف  3  0  26  1
سرفراز احمد  4  0  54  0
رضا حسن  4  0  11  2
نوید الحسن  4  0  33  1
عبد الرحمن  4  0  27  2
شعیب ملک  1  0  14  0