پاک-سری لنکا ٹیسٹ سیریز: عالمی درجہ بندی بہتر بنانے کا موقع

1 1,000

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز کا آغاز منگل سے ابوظہبی میں ہو رہا ہے اور دونوں ٹیموں کو آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ یعنی عالمی درجہ بندی میں اپنی پوزیشن بہتر بنانے کا موقع میسر آ رہا ہے۔ سری لنکا اس وقت 103 ریٹنگ پوائنٹس کے ساتھ درجہ بندی میں پانچویں پوزیشن پر ہے جبکہ پاکستان 9 پوائنٹس کمی کے ساتھ چھٹے درجے پر براجمان ہے۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے کرک نامہ کو موصول ہونے والے اعلامیہ کے مطابق پاک-سری لنکا سیریز کے نتائج دونوں کی عالمی درجہ بندی پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ سری لنکا کو آسٹریلیا کی جگہ چوتھی پوزیشن حاصل کرنے کے لیے محض ایک فتح درکار ہے جبکہ پاکستان کو سری لنکا کو پیچھے چھوڑنے اور پانچویں پوزیشن حاصل کرنے کے لیے کم از کم 2-0 سے سیریز اپنے نام کرنا ہوگی۔

یونس خان اور مصباح الحق انفرادی درجہ بندی کو بہتر بنا سکتے ہیں، خصوصاً یونس کے پاس سرفہرست 10 میں شامل ہونےکا موقع ہے
یونس خان اور مصباح الحق انفرادی درجہ بندی کو بہتر بنا سکتے ہیں، خصوصاً یونس کے پاس سرفہرست 10 میں شامل ہونےکا موقع ہے

اگر پاکستان 2-0 سے سیریز جیتتا ہے تو اس کے پوائنٹس کی تعداد 100 ہو جائے گی جبکہ سری لنکا کے پوائنٹس گھٹ کر97 رہ جائیں گے جبکہ کلین سویپ کی صورت میں پاکستان 102 پوائنٹس حاصل کر لے گا اور آسٹریلیا کی برتری محض 2 پوائنٹس کی ہو جائے گی۔ البتہ 1-0 سے جیتنے کی صورت میں پاکستان سری لنکا کو درجہ بندی میں پچھاڑ نہیں پائے گا اور ایک پوائنٹ پیچھے بدستور چھٹی پوزیشن پر ہی رہے گا۔

دوسری جانب سری لنکا کی 1-0 یا 2-1 سے فتح اُسے آسٹریلیا پر ایک پوائنٹ کی برتری دلا دے گی، جبکہ 2-0 سے جیت سے اس کے پوائنٹس کی تعداد کو 107 تک لے جائے گی اور 3-0 سے کلین سویپ سے آسٹریلیا پر 4 پوائنٹس کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

اگر سیریز ڈرا ہو جاتی ہے تو پاکستان کو ریٹنگ میں ایک پوائنٹ ملے گا اور سری لنکا کو ایک پوائنٹ کا خسارہ ہوگا تاہم دونوں کی پوزیشنوں میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔

دوسری جانب انفرادی درجہ بندی میں سری لنکا کے بلے باز کمار سنگاکارا کی نظریں سرفہرست پوزیشن پر مرکوز ہوں گی۔ وہ اس وقت بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہیں۔

ان کے علاوہ دونوں ٹیموں کے سابق کپتان مہیلا جے وردھنے اور یونس خان بھی سرفہرست 10 بلے بازوں میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے۔ اس وقت دونوں بالترتیب 14 ویں اور15 ویں نمبر پر ہیں اور انہیں ٹاپ 10 میں آنے کے لیے 40 سے بھی کم پوائنٹس درکار ہیں اور چند اچھی اننگز انہیں اس اعزاز کو حاصل کرنے میں کامیابی عطا کرسکتی ہیں۔

پاکستان کے کپتان مصباح الحق اِس وقت کیریئر کی بہترین یعنی 17 ویں پوزیشن پر موجود ہیں اور اگر وہ متحدہ عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی گئی آخری سیریز کی کارکردگی (9، 79٭، 77 اور 58٭) دہرانے میں کامیاب ہو گئے تو اُن کے درجہ بندی میں مزید اوپر آنے کے واضح امکانات ہیں۔

گیند بازوں میں سری لنکا کے رنگانا ہیراتھ سب سے آگے ہیں اور ان کا نمبر 17 واں ہے جس کے بعد پاکستان کے عمر گل 22 ویں، سعید اجمل 23 ویں، عبد الرحمن 35 ویں اور اعزاز چیمہ 50 ویں نمبر پر ہیں۔ اس لیے یہاں دونوں ٹیموں کے گیند بازوں کے بہت زیادہ آگے آنے کے امکانات کم ہیں۔

ٹیسٹ ٹیموں اور کھلاڑیوں کی عالمی درجہ بندی کی مکمل تفصیلات کرک نامہ کے خصوصی صفحے پر ملاحظہ کیجیے۔