کوئی بھی ٹیم عالمی کپ جیت سکتی ہے، بھارت کے امکانات زیادہ ہیں: اسٹیو واہ

0 1,043

آسٹریلیا کے سابق کپتان اسٹیو واہ نے کہا ہے کہ عالمی کپ 2011ء کے لیے مضبوط ترین امیدوار بھارت اور سری لنکا ہیں لیکن آسٹریلیا کی فتح کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ ان کے پاس کئی میچ ونر کھلاڑی ہیں۔
1999ء کے عالمی کپ کی فاتح آسٹریلوی ٹیم کے قائد موجودہ آسٹریلوی ٹیم کو کمزور نہیں سمجھتے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی کپ کے لیے کسی بھی فاتح کی پیش گوئی کرنا بہت مشکل ہے۔ اس وقت سات ٹیمیں ایسی ہیں جن میں سے ہر ٹیم عالمی کپ جیتنے کی صلاحیت و اہلیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو باقی ٹیموں پر کچھ برتری حاصل ہے، اور اسے کسی حد تک فیورٹ کہا جا سکتا ہے کیونکہ وہ کنڈیشنز کو سب سے بہتر جانتی ہے اور تماشائیوں کی بھرپور سپورٹ بھی اس کے ساتھ ہوگی۔ اس کے علاوہ سری لنکا کے بھی بہت اچھے امکانات ہیں۔
اسٹیو واہ نے کہا کہ آسٹریلیا اس وقت بھی ایک روزہ کرکٹ میں نمبر ایک ٹیم ہے اور شان ٹیٹ، بریٹ لی اور مچل جانسن کی صورت میں ان کے پاس فتح گر کھلاڑی ہیں۔ ان کے بلے باز بھی بہترین ہیں اور رکی پونٹنگ کی ٹیم میں واپسی اسے مضبوط بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بریٹ لی آسٹریلیا کا سب سے اہم ہتھیار ثابت ہوں گے۔
واضح رہے کہ عالمی کپ آغاز 19 فروری 2011ء سے بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کی مشترکہ میزبانی میں ہو رہا ہے جس میں آسٹریلیا اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا۔ آسٹریلیا مسلسل تین مرتبہ یعنی 1999ء، 2003ء اور 2007ء میں عالمی کپ جیتنے کے بعد چوتھی مرتبہ یہ اعزاز حاصل کرنے کے لیے میدان میں اترے گا۔
بیشتر ماہرین کرکٹ و سابق کھلاڑی بھارت کے امکانات کو زیادہ روشن سمجھتے ہیں لیکن اسٹیو واہ کا بیان حقیقت سے قریب تر لگتا ہے کہ دنیائے کرکٹ کی سات ٹیمیں عالمی کپ جیتنے کی اہلیت رکھتی ہیں اور اگر قسمت مہربان ہوئی تو ان میں سے کوئی بھی عالمی اعزاز اپنے نام کر سکتا ہے۔