پہلا ٹیسٹ بچانے کے بعد نفسیاتی برتری حاصل ہے: سری لنکن کپتان

1,004

سری لنکا کے کپتان تلکارتنے دلشان نے کہا ہے کہ شکست کے دہانے پہنچنے کے باوجود پاکستان کے خلاف پہلا ٹیسٹ ڈرا کرنے سے سری لنکا کو سیریز میں حریف پر نفسیاتی برتری حاصل ہو چکی ہے۔

سری لنکا اور پاکستان کے درمیان ابوظہبی میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ دلچسپ مرحلے کے بعد بے نتیجہ رہا تھا۔ پہلی اننگز میں 197 پر آؤٹ ہوکر دینے کے بعد پاکستان نے سری لنکا پر 314 رنز کی زبردست برتری حاصل کی اور یوں لگتا تھا کہ سری لنکا میچ اننگز کے مارجن سے ہار جائے گا لیکن سابق کپتان کمار سنگاکارا اور وکٹ کیپر پرسنا جے وردھنے نے پاکستانی فیلڈرز کی فیاضیوں کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے 201 رنز کی میچ بچاؤ شراکت داری قائم کی اور بالآخر میچ کو ڈرا کی جانب لے گئے۔ پاکستان کے فیلڈرز سے 6 آسان کیچ اپنے ہاتھوں سے گرائے اور یوں قریبی فتح سے بھی محروم رہ گئے۔

کمار سنگاکارا کی یادگار ڈبل سنچری نے سری لنکا کو یقینی شکست سے بچایا (تصویر: AFP)
کمار سنگاکارا کی یادگار ڈبل سنچری نے سری لنکا کو یقینی شکست سے بچایا (تصویر: AFP)

فرانسیسی خبر رساں ادارے "اے ایف پی" سے گفتگو کرتے ہوئے تلکارتنے دلشان نے کہا کہ "یہ نتیجہ ہمارے لیے زبردست رہا، ہم اتنی خراب صورتحال کے باوجود میچ بچانے میں کامیاب ہو گئے اور کیونکہ یہ ایک طویل سیریز ہے اس لیے ہمیں ہر میچ میں بہترین کارکردگی دکھانا ہوگی۔"

انہوں نے کہا کہ "گزشتہ میچ کی پہلی اننگز میں ہم 200 رنز سے بھی پہلے آؤٹ ہو گئے اور اس کے بعد میچ میں واپس آنا اور جیتنا بہت مشکل تھا۔ ہمیں دوسرے ٹیسٹ خصوصاً اس کی پہلی اننگز میں بھرپور کارکردگی دکھانا ہوگی اور اسکور بورڈ پر اتنا مجموعہ اکٹھا کرنا ہوگا کہ نوجوان باؤلنگ اٹیک گیند بازی کے دوران کچھ اعتماد پا سکے۔ ہم ان کو ذمہ دار نہیں ٹھیرا سکتے اگر بلے باز 200رنز بھی نہ بنا پائیں۔"

عالمی کپ 2011ء میں ناکامی اور کمار سنگاکارا کی جانب سے قیادت سے مستعفی ہونے کے بعد دلشان کو سری لنکا کی قیادت کا فریضہ سونپا گیا اور اب وہ اب ہونے والی دونوں سیریز میں شکست سے دوچار ہو چکے ہیں۔ ٹیم پہلے دورۂ انگلستان میں ہاری اور اس کے بعد ہوم گراؤنڈ پر آسٹریلیا کے ہاتھوں بھی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ ساتھ ہی خود دلشان کی اپنی فارم بھی انتہائی ناقص رہی اس لیے ان کا کہنا ہے کہ یہ میرے لیے بہت تشویشناک ہے لیکن مجھے یقین ہے کہ میں مڈل آرڈر میں رہتے ہوئے کچھ رنز بنا سکوں اور اب میری نظریں دوسرے ٹیسٹ پر مرکوز ہیں۔

دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 26 اکتوبر سے دبئی میں شروع ہو رہا ہے جبکہ سیریز اب بھی 0-0 سے برابر ہے۔