تاریخ کے کم ترین ٹیسٹ اسکورز، اعداد و شمار

1 1,019

جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ نشیب و فراز لیتا ہوا بالآخر یادگار انداز میں اختتام کو پہنچا۔ خصوصا میچ کا دوسرا دن، جس میں 23 وکٹیں گریں، مدتوں شائقین کے ذہنوں میں تازہ رہے گا۔ اسی روز آسٹریلیا اپنی تاریخ کے چوتھے کم ترین اسکور پر آؤٹ ہوا جو کہ 47 رنز تھا۔ اس سے قبل آسٹریلیا تین مرتبہ اس سے کم اسکورز پر آل آؤٹ ہوا ہے لیکن ان میں تازہ ترین واقعہ 1902ء کا ہے۔

نیولینڈز، کیپ ٹاؤن کا اسکور بورڈ آسٹریلیا کی شرمناک کارکردگی کا عکاس ہے (تصویر: Getty Images)
نیولینڈز، کیپ ٹاؤن کا اسکور بورڈ آسٹریلیا کی شرمناک کارکردگی کا عکاس ہے (تصویر: Getty Images)

آسٹریلیا 10 فروری 1888ء کو سڈنی میں انگلستان کے خلاف 42 رنز پر آل آؤٹ ہوا تھا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کے ابتدائی ایام تھے اوریہ تاریخ کا محض 27 واں ٹیسٹ مقابلہ تھا۔ اس کے بعد آسٹریلیا اگست 1896ء میں اوول کے میدان میں 44 رنز پر ڈھیر ہوا۔ اس کے بعد واحد موقع مئی 1902ء میں آیا جب آسٹریلیا کی پوری ٹیم برمنگھم میں 36 رنز پر پویلین سدھار گئی۔ آسٹریلیا اس کے بعد سے آج تک 50 سے کم کے اسکور پر آؤٹ نہیں ہوا اور یہ 109 سال بعد پہلا موقع تھا کہ آسٹریلیا کی ٹیم مجموعی طور پر 50 رنز بھی نہ بنا سکی۔

کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی دوسری اننگز پر ایک مرحلہ ایسا آیا جب ابتدائی 9 وکٹیں محض 21 رنز پر گر چکی تھیں اور ایک لمحے کے لیے نیوزی لینڈ کا وہ ریکارڈ خطرے کی زد میں آ گیا جو اس نے مارچ 1955ء میں آکلینڈ میں انگلستان کے خلاف قائم کیا تھا یعنی تاریخ کا کم ترین اسکور 26 رنز۔ لیکن ناتھن لیون اور پیٹر سڈل نے آخری وکٹ پر 26 قیمتی رنز کا اضافہ کر کے آسٹریلیا کو اس ہزیمت سے تو بچا ہی لیا لیکن شکست کا طوق ان کے گلے میں بندھ چکا تھا۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں اب تک 18 مواقع ایسے آئے ہیں جن میں پوری ٹیم 50 رنز تک پہنچنے سے قبل ہی آؤٹ ہو گئی۔سب سے زیادہ مرتبہ جنوبی افریقہ نےاس 'اعزاز' کو حاصل کیا تاہم ان کا تعلق پرانے زمانے سے ہے اور جنوبی افریقہ کے 50 سے کم اسکور پر آل آؤٹ ہونے کا تازہ ترین واقعہ بھی 1932ء کا ہے جب وہ آسٹریلیا کے خلاف ملبورن میں 36 رنز پر ڈھیر ہوا تھا۔

اس کے علاوہ بھارت کا 1974ء کے لارڈز ٹیسٹ میں 42 رنز پر، 1994ء میں انگلستان کے ویسٹ انڈیز کے خلاف پورٹ آف اسپین ٹیسٹ میں 46 پر اور2004ء میں ویسٹ انڈیز کا انگلستان کے خلاف 47 رنز پر ڈھیر ہو جانا بھی معروف حیثیت رکھتے ہیں۔

حیران کن طور پر سب سے زیادہ یعنی 4 مرتبہ 50 سے کم کے مجموعے پر آؤٹ ہونے والی ٹیم کیپ ٹاؤن ہی میں کھیلی جبکہ سب سے زیادہ مرتبہ حریف ٹیم کو اس سے کم پر آؤٹ کرنے کا شرف بابائے کرکٹ انگلستان کو حاصل رہا ہے جس نے 12 مرتبہ حریف ٹیموں کو اس تذلیل کا شکار کیا۔

تاریخ میں 50 سے کم اسکور پر آؤٹ ہونے کے واقعات

رنز اوورز حریف مقام تاریخ
نیوزی لینڈ 26 27 انگلستان آکلینڈ 25 مارچ 1955ء
جنوبی افریقہ 30 19 انگلستان پورٹ ایلزبتھ 13 فروری 1896ء
جنوبی افریقہ  30  13 انگلستان برمنگھم  14 جون 1924ء
جنوبی افریقہ  35  23 انگلستان کیپ ٹاؤن  یکم اپریل 1899ء
جنوبی افریقہ  36  24 آسٹریلیا ملبورن  12 فروری 1932ء
آسٹریلیا  36  23 انگلستان برمنگھم  29 مئی 1902ء
نیوزی لینڈ  42  39 آسٹریلیا ویلنگٹن  29 مارچ 1946ء
آسٹریلیا  42  38 انگلستان سڈنی  10 فروری 1888ء
بھارت  42  17 انگلستان لارڈز  20 جون 1974ء
جنوبی افریقہ  43  29 انگلستان کیپ ٹاؤن  25 مارچ 1889ء
آسٹریلیا  44  26 انگلستان اوول  10 اگست 1896ء
جنوبی افریقہ  45  32 آسٹریلیا ملبورن  12 فروری 1932ء
انگلستان  45  36 آسٹریلیا سڈنی  28 جنوری 1887ء
انگلستان  46  19 ویسٹ انڈیز پورٹ آف اسپین  25 مارچ 1994ء
نیوزی لینڈ  47  33 انگلستان لارڈز  19 جون 1958ء
جنوبی افریقہ  47 47 انگلستان  کیپ ٹاؤن  25 مارچ 1889ء
ویسٹ انڈیز  47  26 انگلستان  کنگسٹن  11 مارچ 2004ء
آسٹریلیا  47  18 جنوبی افریقہ  کیپ ٹاؤن  9 نومبر 2011ء