ویسٹ انڈیز میں 'آخری دھکا' دینے کی صلاحیت کی کمی، پہلا ٹیسٹ بھارت لے اڑا

2 1,042

بھارت اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلا ٹیسٹ گو کہ میزبان ٹیم کے حق میں تمام ہوا لیکن ویسٹ انڈیز مقابلے کے پہلے نصف حصے تک تو بھارت کو ناکوں چنے چبوائے تاہم دوسرے حصے میں 'کالی آندھی' میں صرف آخری دھکا دینے کی صلاحیت کی کمی دکھائی دی جس کا بھارت نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور دہلی ٹیسٹ 5 وکٹوں سے جیت لیا۔ سچن ٹنڈولکر اپنے کیریئر کی 100 ویں سنچری بنانے سے پھر بھی محروم ہی رہے جبکہ روی چندر آشون نے ہربھجن سنگھ کی جگہ اپنی شمولیت کو ثابت کر دکھایا اور پہلے ہی میچ میں 9 وکٹیں حاصل کر کے میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔فیروز شاہ کوٹلہ کے تاریخی میدان میں بھارت-ویسٹ انڈیز معرکہ شیونرائن چندرپال کی سنچری اننگز اور اس کے بعد ویسٹ انڈین گیند بازوں کی عمدہ باؤلنگ کے سامنے بھارت کے ڈھے جانے کے باعث بہت ہی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا تھا لیکن پہلے روی چندر آشون کی عمدہ گیند بازی اور پھر سچن ٹنڈولکر، وریندر سہواگ اور وی وی ایس لکشمن کی تجربہ کار مثلث کی بلے بازی نے بھارت کی نیا پار لگا دی۔

روی چندر آشون نے کیریئر کے پہلے ہی ٹیسٹ میں فتح کر باؤلنگ کی اور میچ میں 9 وکٹیں حاصل کیں (تصویر: AFP)
روی چندر آشون نے کیریئر کے پہلے ہی ٹیسٹ میں فتح کر باؤلنگ کی اور میچ میں 9 وکٹیں حاصل کیں (تصویر: AFP)

البتہ بھارت کے لیے یہ میچ ایک لحاظ سے پریشان کن رہا، کیونکہ پہلی اننگز میں ویسٹ انڈین گیند بازوں نے ان کی مضبوط ترین بیٹنگ لائن اپ کا جس طرح صفایا کیا، اگر ان کی جگہ کوئی اور ٹیم ہوتی تو وہ میچ اپنے حق میں لے جاتی۔ یہ تو ویسٹ انڈیز کی اسپن گیند بازی کے خلاف کمزوری تھی جو بھارت کو میچ میں واپس لے آئی ورنہ مقابلہ ہاتھ سے نکل چکا ہوتا۔ بھارت کی بیٹنگ لائن اپ میچ میں اپنی بھرپور قوت کے ساتھ کھیل رہی تھی جس میں گوتم گمبھیر، وریندر سہواگ، راہول ڈریوڈ، سچن ٹنڈولکر، وی وی ایس لکشمن، یووراج سنگھ اور مہندر سنگھ دھونی جیسے نام شامل تھے اور اس عظیم بیٹنگ لائن اپ کے ساتھ ویسٹ انڈیز جیسی ٹیم کے ہاتھو ں پہلی اننگز پر محض 209 رنز پر ڈھیر ہو جانا بھارت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ ویسٹ انڈیز کے لیے اچھا ثابت ہوا جس نے شیونرائن چندرپال کے شاندار 118 اور کریگ بریتھویٹ کے 63 رنز کی بدولت اسکور بورڈ پر 304 رنز جوڑے۔ اس میں چوتھی وکٹ پر مذکورہ دونوں بلے بازوں کے درمیان 108 رنز کی شراکت بھی شامل تھے۔ چھٹی وکٹ پر چندرپال نے کارلٹن با کے ساتھ مل کر مزید 69 رنز جوڑے۔ چندرپال نے 196 گیندوں پر 2 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 118 رنز بنائے۔ یہ ان کے کیریئر کی 24 ویں تہرے ہندسے کی اننگز تھی۔

البتہ ویسٹ انڈیز کا اصل مسئلہ جوں کا توں موجود رہا یعنی اسپنرز کو کھیلنے میں مشکلات۔ بھارت کی اسپنرز کے لیے مددگار پچوں پر انہیں اس کمزوری کا بہت زیادہ نقصان ہوا اور آئندہ مقابلوں میں بھی ہوگا۔ پہلی اننگز میں پراگیان اوجھا نے ان کی 6 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دوسری اننگز میں تباہی کے ذمہ دار روی چندر آشون تھے جنہوں نے تجربہ کار ہربھجن سنگھ کی جگہ اپنی شمولیت کو ثابت کر دکھایا۔ آشون نے پہلی اننگز میں 3 اور دوسری اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کیں۔

ویسٹ انڈیز کے 304 رنز کے جواب میں بھارت کے ابتدائی تین بلے بازوں کے علاوہ کوئی کھلاڑی قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکا۔ گوتم گمبھیر اور وریندر سہواگ نے 89 رنز کی ابتدائی شراکت قائم کی لیکن یکے بعد دیگرے دونوں کے پویلین لوٹنے اور بعد ازاں سچن ٹنڈولکر (7 رنز) کی اہم وکٹ گرنے کے باعث بھارت دباؤ میں آ گیا جس کا مہمان باؤلرز نے خوب فائدہ اٹھایا اور بھارت کی پوری ٹیم کا قصہ محض 209 پر تمام کر دیا۔سہواگ 55 رنز کے ساتھ بہترین بلے باز رہے جبکہ راہول ڈریوڈ نے 54 اور گمبھیر نے 41 رنز بنائے۔ ان تینوں کے علاوہ محض دو بلے باز دہرے ہندسے میں پہنچ سکےجن میں یووراج سنگھ 23 اور ایشانت شرما 17 شامل تھے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان ڈیرن سیمی نے یووراج اورحریف کپتان مہندر سنگھ دھونی کی وکٹوں سمیت کل 3 کھلاڑیوں کو شکار کیا جبکہ دو، دو وکٹیں روی رامپال اور دیوندر بشو کو ملیں۔ فیڈل ایڈورڈز اور مارلون سیموئلز نے ایک، ایک بلے باز کو چلتا کیا۔

95 رنز کی حیران کن برتری ملنے کے بعد ویسٹ انڈیز کو اطمینان کے ساتھ اننگز کو طویل سے طویل تر کرنے اور بھارت کو بڑا ہدف دینے کی ضرورت تھی لیکن مہندر سنگھ دھونی کے ایک اینڈ سے آشون کو لگانے کے فیصلے نے کام کر دکھایا اور بھارت نے ان کے پہلے ہی اوور میں کیرن پاول کو صفر پر جا لیا۔ اس کے بعد تو گویا افراتفری ہی مچ گئی۔ پوری اننگز میں ویسٹ انڈین بلے باز کوئی قابل ذکر کارکردگی پیش نہ کر سکے۔ سوائے پہلی اننگز کے ہیرو شیونرائن چندرپال اور کپتان ڈیرن سیمی کی اننگز کے جنہوں نے بالترتیب 47 اور 42 رنز بنائے۔ پانچ بلے بازوں کی اننگز تو دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہو سکی اور ویسٹ انڈیز کی دوسری اننگز کا اختتام محض 180 رنز پر ہو گیا اور یوں بھارت کو 276 رنز کا آسان ہدف ملا۔

بھارت کی جانب سے روی چندر آشون نے 47 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ان کے ساتھ ہی اپنے کیریئر کا آغاز کرنے والے امیش یادیو نے 2 اور پراگیان اوجھا اور ایشانت شرما نے ایک، ایک حریف بلے باز کو نشانہ بنایا۔

سچن ٹنڈولکر ایک مرتبہ پھر نصف سنچری کو سنچری میں بدلنے میں ناکام رہے، یوں ان کا 100 ویں سنچری کا انتظار مزید طویل ہو چکا ہے (تصویر: AFP)
سچن ٹنڈولکر ایک مرتبہ پھر نصف سنچری کو سنچری میں بدلنے میں ناکام رہے، یوں ان کا 100 ویں سنچری کا انتظار مزید طویل ہو چکا ہے (تصویر: AFP)

جواب میں وریندر سہواگ کی تیز رفتار اننگز کی بدولت بھارت نے پہلی وکٹ پر 51 رنز جوڑے اور وہ اعتماد حاصل کر لیا جو اسپنرز کے لیے مددگار وکٹ پر بلے بازوں کو ابتدا ہی میں ملنا چاہیے۔ سہواگ نے روایتی انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے 55 گیندوں پر 2 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 55 رنز بنائے۔

میچ کے چوتھے روز جب بھارت نے 152 رنز 2 کھلاڑی آؤٹ کے ساتھ پراعتماد انداز میں کھیل کا آغاز تو جلد ہی یعنی 162 پر اسے راہول ڈریوڈ (31 رنز) کی صورت میں تیسری وکٹ گنوانا پڑی جس کے بعد تجربہ کار سچن ٹنڈولکر اور وی وی ایس لکشمن نے اننگز کو سنبھالا دیا۔ سچن ٹنڈولکر بدقسمتی سے کیریئر کی 100 ویں سنچری نہ بنا سکے اور 148 گیندوں پر 76 رنز بنانے کے بعد دیوندر بشو کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ البتہ لکشمن 58 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے اور ٹیم کو فتح سے ہمکنار کر کے ہی دم لیا۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے دوسری اننگز میں ڈیرن سیمی نے 2 جبکہ فیڈل ایڈورڈو، مارلون سیموئلز اور دیوندربشو نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔

یوں بھارت کو 3 ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ آشون کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیمیں اب 14 نومبر سے کولکتہ کے ایڈن گارڈنز میں دوسرا ٹیسٹ کھیلیں گی۔

بھارت بمقابلہ ویسٹ انڈیز، پہلا ٹیسٹ

6 تا 9 نومبر 2011ء

بمقام:فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم، دہلی، بھارت

نتیجہ: بھارت 5 وکٹوں سے کامیاب

بہترین کھلاڑی: روی چندر آشون (بھارت)

ویسٹ انڈیز پہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
کریگ بریتھویٹ اسٹمپ دھونی ب اوجھا 63 212 4 0
کیرن پاول ایل بی ڈبلیو ب اوجھا 14 40 3 0
کرک ایڈورڈز ک و ب اوجھا 15 40 2 0
ڈیرن براوو ب آشون 12 21 2 0
شیونرائن چندرپال ایل بی ڈبلیو ب شرما 118 196 7 2
مارلون سیموئلز ک دھونی ب آشون 15 22 3 0
کارلٹن با ایل بی ڈبلیو ب اوجھا 27 71 3 0
ڈیرن سیمی ایل بی ڈبلیو ب اوجھا 5 4 1 0
روی رامپال ایل بی ڈبلیو ب آشون 12 21 2 0
فیڈل ایڈورڈز ک سہواگ ب اوجھا 10 21 2 0
دیوندر بشو ناٹ آؤٹ 0 3 0 0
فاضل رنز ب 4، ل ب 8، ن ب 1 13
مجموعہ 108.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 304

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ایشانت شرما 25 5 80 1
امیش یادیو 19 5 52 0
پراگیان اوجھا 34.2 9 72 6
روی چندر آشون 27 4 81 3
وریندر سہواگ 2 0 5 0
یووراج سنگھ 1 0 2 0

 

بھارت پہلی اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر رن آؤٹ 41 41 7 0
وریندر سہواگ اسٹمپ با ب بشو 55 46 9 0
راہول ڈریوڈ ک سیمی ب رامپال 54 111 3 0
سچن ٹنڈولکر ایل بی ڈبلیو ب فیڈل ایڈورڈز 7 18 1 0
وی وی ایس لکشمن ک با ب بشو 1 5 0 0
یووراج سنگھ ک کرک ایڈورڈز ب سیمی 23 39 2 2
مہندر سنگھ دھونی ب سیمی 0 4 0 0
روی چندر آشون ک با ب سیمی 0 6 0 0
ایشانت شرما ک با ب سیموئلز 17 41 2 0
پراگیان اوجھا ناٹ آؤٹ 3 7 0 0
امیش یادیو ب رامپال 0 1 0 0
فاضل رنز ب 5، و 1، ن ب 5 8
مجموعہ 52.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 209

 

ویسٹ انڈیز(گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
فیڈل ایڈورڈز 11 1 57 1
روی رامپال 14.5 2 44 2
ڈیرن سیمی 8 1 53 3
دیوندر بشو 14 0 55 2
مارلون سیموئلز 5 0 13 0

 

ویسٹ انڈیز دوسری اننگز رنز گیندیں چوکے چھکے
کریگ بریتھویٹ ایل بی ڈبلیو ب اوجھا 2 41 0 0
کیرن پاول ک گمبھیر ب آشون 0 4 0 0
کرک ایڈورڈز ب یادیو 33 80 4 0
فیڈل ایڈورڈز ک دھونی ب شرما 1 8 0 0
ڈیرن براوو ایل بی ڈبلیو ب آشون 12 39 1 0
شیونرائن چندرپال ایل بی ڈبلیو ب آشون 47 58 7 0
مارلون سیموئلز ب آشون 0 4 0 0
کارلٹن با ک دھونی ب یادیو 7 26 0 0
ڈیرن سیمی ب آشون 42 37 5 1
روی رامپال ک اوجھا ب آشون 18 31 2 1
دیوندر بشو ناٹ آؤٹ 9 17 1 0
فاضل رنز ب 1، ل ب 8 9
مجموعہ 57.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 180

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
پراگیان اوجھا 14 4 37 1
روی چندر آشون 21.3 5 47 6
یووراج سنگھ 1 0 2 0
ایشانت شرما 14 2 49 1
امیش یادیو 7 0 36 2

 

بھارت دوسری اننگز، ہدف 276 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر ایل بی ڈبلیو ب سیموئلز 22 32 3 0
وریندر سہواگ ب سیمی 55 55 5 2
راہول ڈریوڈ ب فیڈل ایڈورڈز 31 101 3 0
سچن ٹنڈولکر ایل بی ڈبلیو ب بشو 76 148 10 0
وی وی ایس لکشمن ناٹ آؤٹ 58 105 6 0
یووراج سنگھ ب سیمی 18 40 2 0
مہندر سنگھ دھونی ناٹ آؤٹ 0 4 0 0
فاضل رنز ب 1، ل ب 14، ن ب 1 16
مجموعہ 80.4 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 276

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
فیڈل ایڈورڈز 15 3 51 1
روی رامپال 10 0 34 0
ڈیرن سیمی 16 0 56 2
مارلون سیموئلز 16 0 57 1
دیوندر بشو 22 2 56 1
کریگ بریتھویٹ 1.4 0 7 0