آئی سی سی ایک مرتبہ پھر بیرونی دباؤ کا شکار، ٹیسٹ چیمپئن شپ 2017ء تک مؤخر

0 1,001

خدشات کے عین مطابق آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا انعقاد 2017ء تک مؤخر کر دیا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلان سوموار کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے دبئی میں کیا۔ چیمپئن شپ ابتدائی طور پر 2013ء میں طے شدہ تھی لیکن بین الاقوامی کرکٹ کونسل کو نشریات کاروں اور اپنے اسپانسرز کے ہاتھوں یرغمال بن کر اس اہم ٹورنامنٹ کو مزید 4 سال کے لیے ملتوی کر رہا ہے۔

ہارون لورگاٹ نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2013ء میں منعقد نہیں ہونے جا رہی، گزشتہ بورڈ اجلاس میں ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ چیمپئن شپ کا انعقاد 2017ء سے قبل ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی کو ٹیسٹ چیمپئن شپ سے بدلنے کی ہماری کوشش ناکام ہو گئی ہے۔

ڈی آر ایس پر 'یو ٹرن' لینے کے بعد آئی سی سی کا یہ تازہ فیصلہ اس کی ساکھ خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے (تصویر: Getty Images)
ڈی آر ایس پر 'یو ٹرن' لینے کے بعد آئی سی سی کا یہ تازہ فیصلہ اس کی ساکھ خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے (تصویر: Getty Images)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے اکتوبر کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں چند ماہ قبل میں عندیہ دیا تھا کہ وہ ہر طرز کی کرکٹ میں محض ایک بڑا ٹورنامنٹ رکھنا چاہتا ہے جس میں ٹیسٹ کے لیے مجوزہ ٹیسٹ چیمپئن شپ، ایک روزہ کے لیے آئی سی سی عالمی کپ اور ٹی ٹوئنٹی طرز کی کرکٹ کے لیے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کو کافی قرار دیا گیا۔ یوں آئی سی سی کے دوسرے اہم ایک روزہ ٹورنامنٹ چیمپئنز ٹرافی کا مستقبل تاریک دکھائی دینے لگا لیکن اسپانسرز اور نشریات کاروں نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کو چند ہی ماہ میں جھکنے پر مجبور کر دیا۔

تیز تر کرکٹ کے اس دور میں اگر ٹیسٹ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی ہی ترجیح نہیں رہی، تو کھیل کی اس اعلی ترین قسم کا رکھوالا کون ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ کرکٹ کے حقیقی چاہنے والے حلقوں میں آئی سی سی کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ کرکٹ قوانین کے محافظ برطانیہ کے میری لبون کرکٹ کلب نے اعلان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ٹیسٹ کرکٹ پر کاری ضرب ہے۔

یہ امپائروں کے فیصلے پر نظر ثانی کے نظام (ڈی آر ایس) کی لازمی حیثیت واپس لینے کے بعد آئی سی سی کا واپس لیا گیا دوسرا فیصلہ ہے ، جو بین الاقوامی انجمن کی کمزوری اور مضبوط ملکوں اور اسپانسرز کے ہاتھوں بلیک میل ہونے کی دوسری بڑی مثال کے طور پر سامنے آئی ہے۔