ٹیگ محفوظات

منتخب تحاریر

وسیم اکرم کی چند شاہکار گیندیں

آج 3 جون ہے، پاکستان بلکہ دنیا کی تاریخ کے عظیم ترین لیفٹ ہینڈڈ فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کی سالگرہ کا دن۔ وہی وسیم جن کی سوئنگ ہوتی ہوئی گیندوں خاص طور پر یارکرز کا آج بھی کوئی ثانی نہیں۔ وسیم اکرم نے 1966ء میں آج ہی کے دن لاہور میں جنم

ویسٹ انڈیز کا دورۂ پاکستان، تاریخ کی نظر سے

کرکٹ کے نوجوان شائقین کو ہر گز یہ اندازہ نہیں ہوگا کہ ویسٹ انڈیز ماضی میں کتنی بڑی طاقت تھا۔ اگر آپ اندازہ لگانا چاہتے ہیں تو اس سے لگا لیں کہ آج بھی ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے میچز پر نظر دوڑائیں تو ویسٹ انڈیز کا

[آج کا دن] دِلوں کا فاتح محمد رضوان

آپ کو شاید جان کر حیرت ہوگی کہ آج یعنی یکم جون کو پیدا ہونے والے محمد رضوان نے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز 2015ء میں کیا تھا، یعنی 7 سال پہلے۔ لیکن پھر کیا ہوا؟ یہ ایک طویل داستان ہے۔ اصل میں پاکستان کرکٹ کی ایک روایت ہے، ہر

اور پاک-ویسٹ انڈیز سیریز واقعی ملتان منتقل کر دی گئی

وہی ہوا جس کا ڈر تھا، پاک-ویسٹ انڈیز ون ڈے سیریز واقعی ملتان منتقل کر دی گئی ہے۔ جی ہاں! یہ سیریز جون کے مہینے میں ملتان میں کھیلی جائے گی۔ ویسٹ انڈیز کے دورۂ پاکستان کا یہ مرحلہ راولپنڈی میں کھیلا جانا تھا جہاں 8 سے 12 جون تک تین ون ڈے

[آج کا دن] جب 'پاکستان کا فضل' رخصت ہوا

اگر آپ سے پوچھا جائے کہ پاکستان کے کس کھلاڑی کی زندگی پر فلم لازماً بننی چاہیے؟ تو ہو سکتا ہے آپ کا جواب عمران خان ہو، یا پھر شاہد آفریدی، جاوید میانداد، وسیم اکرم، وقار یونس، کچھ بھی ہو سکتا ہے، لیکن اگر یہ سوال ہم سے کیا جائے تو ہمارا

[آج کا دن] جب پاکستان جیت کر بھی جیت نہ پایا

ابھی چند روز پہلے ہم یاد کر رہے تھے مصباح الحق اور یونس خان کے آخری ٹیسٹ کو۔ کیا یادگار دن تھا وہ بھی، لگتا تھا 17 سال پرانے زخموں پر گویا مرہم رکھ دیا ہے۔ 2017ء کا دورۂ ویسٹ انڈیز مصباح اور یونس کا آخری دورہ تھا، جس کے آخری ٹیسٹ کے آخری

[آج کا دن] مہیلا جے وردھنے کا یومِ پیدائش

ورلڈ کپ 2007ء، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009ء، ورلڈ کپ 2011ء اور پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2012ء، سری لنکا ان تمام ٹورنامنٹس کے فائنل تک پہنچا اور بد قسمتی دیکھیں کہ سب میں شکست کھائی۔ ہم سے ایک ورلڈ کپ 1999ء اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2007ء کا غم نہیں

اور بنگلہ دیش ہار گیا، سری لنکا میچ اور سیریز لے اُڑا

جب میچ کے آغاز پر ہی آدھی ٹیم آؤٹ ہو جائے تو نچلے بلے باز ایک، دو مرتبہ تو معاملات سنبھال سکتے ہیں، لیکن ایسا بار بار ہونا ممکن نہیں۔ میر پور میں بنگلہ دیش سری لنکا دوسرے و آخری ٹیسٹ میں کچھ ایسا ہی ہوا۔ پہلی اننگز میں جب بنگلہ دیش کے

[آج کا دن] عمر اکمل، وہ کہ جسے کوہلی بننا تھا

آپ باؤلنگ میں باصلاحیت ہیں، بیٹنگ میں آپ کا کوئی مقابلہ ہی نہیں یا پھر فیلڈنگ میں آپ 'جونٹی رہوڈز کا ساشے پیک' ہیں لیکن یہ سب صلاحیتیں بیکار ہیں اگر کھیل کے حوالے سے آپ کا نقطہ نگاہ درست نہیں، آج کی زبان میں بولیں تو attitude ۔ اس کی

آشون کئی "فاشٹ" باؤلرز سے بھی تیز، لیکن کیسے؟

اتنے دھوکے پاکستان کے سیاست دانوں نے نہیں دیے ہوں گے، جتنے اِس سال انڈین پریمیئر لیگ میں ٹیکنالوجی نے دیے ہیں۔ ایک، دو نہیں بلکہ کئی بار ایسا ہوا کہ گیند بلّے کو چھوئی تک نہیں لیکن 'الٹرا ایج' مستیاں کرتا ہوا نظر آیا اور کبھی ایسا ہوا کہ