گیند بازوں کی عالمی درجہ بندی: سعید اجمل سرفہرست، حفیظ دوسرے نمبر پر آ گئے

0 1,008

رواں سال پاکستان نے عمدہ کارکردگی کے ذریعے دنیائے کرکٹ میں ایک متوازن ٹیم کا رتبہ حاصل کیا ہے۔ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد کسی کے وہم و گمان میں بھی نہ ہوگا کہ پاکستان کرکٹ اتنی جلدی ابھر کر سامنے آئے گی۔ تاہم عروج کی جانب اس سفر کے کئی محرکات میں سے ایک اہم عنصر آل راؤنڈر محمد حفیظ کا بھی ہے جن کی صورت میں پاکستان کو طویل عرصے بعد ایک اچھا اوپنر میسر آیا ہے جبکہ ان کی اسپن گیند بازی نے بھی رواں سال پاکستان کی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اپنے ساتھی گیند باز سعید اجمل کے ساتھ مل کر انہوں نے ویسٹ انڈیز، زمبابوے، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھائی ہے اور یہی وجہ ہے کہ مستقل اچھی گیند بازی دونوں کو ایک روزہ کرکٹ کے بہترین گیند بازوں کی درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشنوں پر لے آئی ہے۔

محمد حفیظ نے سیریز میں سب سے زیادہ چھ وکٹیں حاصل کر کے عالمی درجہ بندی میں اہم مقام حاصل کیا ہے (تصویر: AFP)
محمد حفیظ نے سیریز میں سب سے زیادہ چھ وکٹیں حاصل کر کے عالمی درجہ بندی میں اہم مقام حاصل کیا ہے (تصویر: AFP)

پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین 3 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی سیریز کے اختتام کے ساتھ ہی عالمی درجہ بندی تازہ تر کی گئی ہے جس کے مطابق سری لنکا کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی سیریز میں عمدہ کارکردگی کے بعد سرفہرست جگہ پانے والے سعید اجمل 737 پوائنٹس کے ساتھ بدستور نمبر ایک ہیں۔ وہ عالمی درجہ بندی کے نظام کے متعارف کرائے جانے کے بعد اس پوزیشن پر پہنچنے والے واحد پاکستانی گیند باز تھے اور اب محمد حفیظ 718 پوائنٹس کے ساتھ بنگلہ دیش میں زبردست گیند بازی کے بعد دوسری پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔ اس طرح ایک روزہ کرکٹ میں گیند بازی کے دو اعلیٰ ترین درجے پاکستان کے ہاتھ آ گئے ہیں جبکہ پاکستان کے تیسرے اسپنر شاہد خان آفریدی بھی سرفہرست 10 گیند بازوں میں شامل ہیں اور نویں نمبر پر براجمان ہیں۔ محمد حفیظ بنگلہ دیش کے خلاف سیریز سے قبل بہترین گیند بازوں میں آٹھویں نمبر پر تھے لیکن یکدم 6 درجے پھلانگ کر دوسری پوزیشن پر آئے ہیں۔ البتہ شاہد آفریدی دو درجے تنزلی کے بعد نویں نمبر پر چلے گئے ہیں۔

اتفاق دیکھئے کہ گیند بازوں میں سرفہرست چاروں پوزیشن اسپنرز کے پاس ہیں جہاں سعید اور حفیظ کے بعد نیوزی لینڈ کے ڈینیل ویٹوری اور انگلستان کے گریم سوان موجود ہیں۔

ایک روزہ کی انفرادی عالمی درجہ بندی میں پاکستان کے لیے ایک اور بڑی خوشخبری سرفہرست 10 بلے بازوں میں عمر اکمل کی شمولیت ہے جو بنگلہ دیش کے خلاف سیریز میں بہترین کھلاڑی قرار پائے اور عمدہ بلے بازی کی بدولت عالمی درجہ بندی میں دسویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ عمر سرفہرست 10 بلے بازوں کی فہرست میں واحد پاکستانی بیٹسمین ہیں۔ بلے بازوں میں جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ بدستور سرفہرست ہیں جن کے تعاقب میں ان کے ہم وطن ابراہم ڈی ولیئرز ہیں۔

یوں پاکستان کے لیے 2011ء ایک یادگار سال رہا جس میں ٹیم نے تمام ٹیسٹ اور ایک روزہ سیریز جیتیں اور سوائےعالمی کپ کے سیمی فائنل کی شکست کے کوئی بڑی ہار نہیں کھائی لیکن ایک تنازعات کی ماری ٹیم کے لیے عالمی کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنا بھی بڑی بات تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ سال 2012ء پاکستان کے لیے کیا پیغام لاتا ہے جس کا آغاز پاکستان نے ٹیسٹ کے عالمی نمبر ون انگلستان کے خلاف مکمل سیریز سے کرنا ہے اور اس کے بعد ایشیا کپ، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور بھارت کے خلاف ممکنہ سیریز سے ہوتے ہوئے آسٹریلیا کے خلاف اسی کی سرزمین پر سیریز کھیلنی ہے۔ یوں اگلا سال پاکستان کے لیے بہت مشکل ہو سکتا ہے۔

ایک روزہ کرکٹ کے بہترین گیند باز

بمطابق 6 دسمبر 2011ء

درجہ نام ملک ریٹنگ
1 سعید اجمل پاکستان 737
2 محمد حفیظ پاکستان 718
3 ڈینیل ویٹوری نیوزی لینڈ 691
4 گریم سوان انگلستان 689
5 مچل جانسن آسٹریلیا 688
6 مورنے مورکل جنوبی افریقہ 678
7 شکیب الحسن بنگلہ دیش 662
8 ڈوگ بولنجر آسٹریلیا 660
9 شاہد آفریدی پاکستان 644
9 ڈیل اسٹین جنوبی افریقہ 644