محسن خان انگلستان کے خلاف بھی کوچنگ کی ذمہ داریاں نبھائیں گے
پاکستان نے عبوری کوچ محسن حسن خان کو انگلستان کے خلاف سیریز کے لیے بھی ذمہ داریاں دے دی گئی ہیں جبکہ کوچنگ کا دیگر عملے کی مدت میں بھی ایک مزید سیریز کی توسیع کر دی گئی ہے۔
محسن خان کو یہ ذمہ داری نئے کوچ کے حصول کے لیے معاملات کو حتمی شکل دینے سے قبل عارضی طور پر سونپی گئی جنہوں نے پہلے سری لنکا کے خلاف متحدہ عرب امارات میں اور پھر دورۂ بنگلہ دیش میں قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں۔ امکان تھا کہ پاکستان انگلستان کے خلاف اہم ترین سیریز سے قبل نئے کوچ کی تقرری کے معاملات طے پا جائیں گے لیکن ایسا ممکن نظر نہیں آتا اس لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے محسن خان کی کوچنگ کی میعاد میں مزید توسیع کر دی ہے۔
ذکا اشرف نے کہا ہے کہ ”موجودہ کوچنگ عملہ انگلستان کے خلاف اگلے ماہ شروع ہونے والی سیریز میں بھی ذمہ داریاں نبھائے گا کیونکہ ہم ابھی تک نئے عملے کی تقرری کو حتمی شکل نہیں دے پائے۔ اس کام کے لیے کرکٹ بورڈ نے سابق کھلاڑیوں پر مشتمل ایک کمیٹی مرتب کر رکھی ہے جنہیں کہا گیا ہے کہ وہ بہترین امیدوار کا انتخاب کریں۔“ انہوں نے کہا کہ ”امکان تھا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے بعد اپنے نئے کوچ کا اعلان کر دے گا لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔“
اس کے ساتھ ہی محسن خان کی کوچنگ کے حوالے سے تمام تر افواہیں دم توڑ چکی ہیں اور انہیں انگلستان کے خلاف اہم سیریز میں پاکستان کی تربیت کی بھاری ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ اب یہ ممکن ہے کہ انگلستان، جو اس وقت عالمی ٹیسٹ درجہ بندی میں اول نمبر پر ہے، کے خلاف سیریز جتوا کر وہ مستقل طور پر پاکستان کے کوچ بن جائیں۔ گو کہ فی الحال اُن کی راہ میں کئی رکاوٹیں ہیں، لیکن انگلستان کے خلاف جیت اتنا بڑا کارنامہ ہوگی کہ انہیں بہترین امیدوار ثابت کرنے اور مخالفین کے منہ بند کرنے کے لیے کافی ہوگی۔ محسن خود بھی اس عہدے کے بہت زیادہ خواہاں ہیں اور حال ہی میں ایک متنازع انٹرویو میں وہ اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ انہیں ہیڈ کوچ کے علاوہ پاکستان میں اور کوئی عہدہ نہیں چاہیے۔ اس انٹرویو پر ان کے مخالفین پی سی بی عہدیداران کے خوب کان بھر رہے ہیں اور ممکن ہے کہ انہیں اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کر دیا جائے جس میں غیر ذمہ دارانہ بیان پر جواب طلبی ہو لیکن فی الحال تو محسن پاکستان کی کوچنگ کے مزے لوٹ رہے ہیں اور آنے والے امتحان کی تیاری کر رہے ہیں۔
پاکستان کے گزشتہ کوچ وقار یونس نے اگست میں دورۂ زمبابوے کے بعد ذاتی وجوہات کی بنیاد پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد پاکستان نے انتخاب عالم کی زیر قیادت ایک کوچ تلاش کمیٹی مقرر کی، جو ماضی کے عظیم بلے باز ظہیر عباس اور کرکٹ منتظم کرنل (ر) نوشاد علی مشتمل ہے۔ کمیٹی نے سابق بلے باز اور معروف کمنٹیٹر رمیز راجہ کی معاونت سے 5 حتمی امیدواروں کی فہرست پاکستان کرکٹ بورڈ کو پیش کی جس میں ممکنہ طور پر عاقب جاوید، عبد القادر اور اعجاز احمد جیسے مقامی ناموں کے علاوہ آسٹریلیا کے ڈین جونز اور انگلستان کے ڈرمٹ ریوبھی شامل ہیں۔
پاکستان و انگلستان کے درمیان سیریز اگلے ماہ سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہوگی جس میں دونوں ٹیمیں 3 ٹیسٹ، 4 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلوں میں آمنے سامنے ہوں گی۔