مشتاق احمد کا انوکھا ولیمہ، بین الاقوامی کرکٹ سے پہلے کرکٹرز کی پاکستان آمد کا امکان

3 1,065

مارچ 2009ء میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد سے پاکستانی کرکٹ شائقین اپنے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ سے محروم ہیں لیکن اب اُن کے لیے ایک اچھی خبرضرور ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کی پاکستان واپسی سے قبل چند بین الاقوامی کھلاڑی پاکستان آنے کا امکان ہے اور وہ بھی ایک انوکھی دعوت پر یعنی پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق اسپنر اور انگلستان کے موجودہ اسپن باؤلنگ کوچ مشتاق احمد کی دعوت ولیمہ پر جو اُن کی شادی کے 17 سال بعد اگلے ہفتے لاہور میں منعقد ہوگا۔

مشتاق احمد پاک-انگلستان اہم سیریز سے قبل اس اہم فریضے سے سبکدوش ہو رہے ہیں (تصویر: Craig Stennett)
مشتاق احمد پاک-انگلستان اہم سیریز سے قبل اس اہم فریضے سے سبکدوش ہو رہے ہیں (تصویر: Craig Stennett)

مشتاق احمد نے منگل کو دعوتِ ولیمہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ”میں اِس سنت کو پورا کرنے جا رہا ہوں، اور سمجھتا ہوں کہ کافی تاخیر ہو چکی ہے لیکن پھر بھی اللہ کا شکر ہے کہ اس نے مجھے اس سنت کو پورا کرنے کی توفیق دی۔ دراصل میں کرکٹ سرگرمیوں میں بہت زیادہ مصروف تھا لیکن اب وقت میسر ہے تو کیوں نہ اس تقریب کا انعقاد کروں۔“

1994ء میں شادی کرنے والے مشتاق احمد نے کہا کہ ”انگلستان کی موجودہ کرکٹ ٹیم میں کا کوئی رُکن اس تقریب میں شرکت نہیں کر پائے گا کیونکہ وہ جنوری کے پہلے ہفتے میں دبئی آئیں گے جبکہ ولیمے کی تقریب اس سے پہلے منعقد ہوگی۔ لیکن میں چند غیر ملکی کرکٹرز کو ضرور مدعو کروں گا اور امید ہے کہ وہ اِس تقریب میں شرکت کریں گے۔“

اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ انتخاب عالم نے کہا کہ ”بین الاقوامی کھلاڑیوں کی آمد پاکستان کے لیے نیک شگون ہوگی۔ گو کہ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ کتنے اور کون کون سے کھلاڑی آئیں گے، لیکن اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ جب وہ آئیں گے تو بین الاقوامی حلقے میں پاکستان کے حوالے سے مثبت تاثر بھی ظاہر کریں گے، اور امکان ہے کہ یہ تاثرات پاکستان کے حوالے سے بین الاقوامی برادری کے نقطہ نظر تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہوں۔“

ڈائریکٹر جنرل پاکستان کرکٹ بورڈ جاوید میانداد نے کہا کہ ”گو کہ بین الاقوامی کرکٹرز کی پاکستان آمد ایک خوش آئند قدم ہوگا لیکن بہرحال یہ ایک نجی تقریب ہوگی جو کسی کرکٹ میچ کے برابر نہیں ہے۔“

مشتاق احمد نے 1989ء سے 2003ء تک پاکستان کی نمائندگی کی ہے وہ ریٹائرمنٹ کے بعد سے برطانیہ میں مقیم ہیں جہاں کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کے بعد وہ انگلستان کی قومی ٹیم کے لیے اسپن کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اگلے ماہ متحدہ عرب امارات میں شروع ہونے والی پاک-انگلستان سیریز، جسے ماہرین اسپنرز کی جنگ بھی قرار دے رہے ہیں، ان کی صلاحیتوں کا حقیقی امتحان ہوگی۔