کسی بھی عہدے پر پاکستان کرکٹ کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہوں: محسن خان کا 'یو ٹرن'
چند روز قبل ایک متنازع بیان دے کر مصیبت میں پھنسنے والے پاکستان کے عبوری کوچ محسن حسن خان نے وطن واپس پہنچتے ہی اپنا بیان تبدیل کر دیا ہے اور اب وہ 'کسی بھی عہدے پر پاکستان کرکٹ کے لیے خدمات' انجام دینے کو تیار ہیں۔ حال ہی میں ذرائع ابلاغ میں اُن کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ میں اب پاکستان کرکٹ بورڈ میں کوچ سے کم کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا۔ اس بیان نے کرکٹ بورڈ کے مقتدر حلقوں میں بے چینی پھیلا دی تھی اور یہ خبریں تک سامنے آئیں کہ بورڈ اُن کے خلاف اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کر رہا ہے جس میں اُن سے بیان کی وضاحت طلب کی جائے گی۔ تاہم جمعرات کی شب دورۂ بنگلہ دیش سے وطن واپسی پر محسن خان اپنے اس پرانے بیان سے بالکل پھرے ہوئے نظر آئے جن کا کہنا تھا کہ میں کوچ یا چیف سلیکٹر کسی بھی حیثیت سے پاکستان کرکٹ کے لیے خدمات انجام دینا چاہتا ہوں اور پاکستان ٹیم کا کوچ کون ہوگا، دراصل اِس کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرنا ہے اور مجھے اُمید ہے کہ وہ جو بھی فیصلہ کرے گا وہ پاکستان کرکٹ کے لیے بہتر ہوگا۔
بنگلہ دیش میں تینوں طرز کی کرکٹ میں تمام مقابلے جیتنے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کا کراچی پہنچنے پر پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ اس موقع پر محسن خان نے ذرائع ابلا غ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ بورڈ نے مجھے سری لنکا اور پھر بنگلہ دیش کے خلاف سیریز کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کا ہدف دیا اور اب مجھے میں انگلستان کے خلاف بھی اہم ترین سیریز کے لیے بھی ذمہ داری سونپی گئی۔ اس لیے میری نظریں اب صرف انگلستان کے خلاف سیریز پر ہی مرکوز ہیں جو بلاشبہ بہت سخت معرکہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قومی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی بہت شاندار رہی ہے اور وہ بھرپور فارم میں ہے، اس لیے مجھے امید ہے کہ ہم عالمی نمبر ون کے خلاف سیریز میں بہترین نتائج دیں گے۔
محسن خان نے کہا کہ میں قومی کرکٹ بورڈ کے سربراہ ذکا اشرف سے ملاقات میں انگلستان کے خلاف سیریز کے لیے حکمت عملی مرتب کروں گا۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے حالیہ دورے میں قومی کرکٹ ٹیم کو عمدہ کارکردگی پر خراج تحسین سے نوازا اور کہا کہ یہ کامیابی انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی کوششوں کا نتیجہ تھی۔ انہوں نے خاص طور پر اسد شفیق کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ بہت باصلاحیت ہیں اور جلد ہی نئے قومی ہیرو ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش کے اضافی دورے کے بعد اب اگلے ماہ 17 جنوری سے انگلستان کے خلاف 3 ٹیسٹ، 4 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی اہم سیریز کھیلے گی۔ پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف سیریز جیت کر عالمی درجہ بندی میں پانچویں نمبر پر آیا ہے جبکہ انگلستان سال بھر ناقابل شکست رہنے کے بعد پہلے نمبر پر ہے۔