[ریکارڈز] سال 2011ء کے بہترین ایک روزہ بلے باز
ایک روزہ کرکٹ کے لیے سال 2011ء کی خاص اہمیت رہی کیونکہ اس سال دنیائے کرکٹ کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ یعنی عالمی کپ منعقد ہوا جس میں میزبان بھارت نے فائنل جیت کر 28 سال بعد عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ بھارت کی ایک روزہ کرکٹ میں سال بھر کی کارکردگی بہت عمدہ رہی اور اس میں سب سے بہترین حصہ بلاشبہ بلے بازوں ہی کا رہا جو بھارتی ٹیم کی اصل قوت رہے ہیں۔
رواں سال سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز بھارت کے ویرات کوہلی کو حاصل ہوا جنہوں نے کھیلے گئے 34 مقابلوں میں 47.62 کی زبردست اوسط سے 1381 رنز بنائے جن میں 4 سنچریاں اور 8 نصف سنچریاں شامل رہیں۔
سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں دوسرا نام انگلستان کے جوناتھن ٹراٹ کا ہے۔ جنہوں نے 29 مقابلوں میں 52.60 کی اوسط سے 1315 رنز بنائے۔ ان میں 2 سنچریاں اور سب سے زیادہ 10 نصف سنچریاں شامل رہیں۔
رواں سال سب سے زیادہ رنز بنانے والے دس بلے بازوں میں پاکستان کے محمد حفیظ اور مصباح الحق شامل ہیں۔ ان دونوں کھلاڑیوں کے لیے یہ سال بہت یادگار رہا۔ خصوصاً محمد حفیظ، جنہوں نے سال بھر بہترین آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنی اہلیت کو منوایا ہے اور نہ صرف بلے بازوں میں نمایاں مقام پایاں بلکہ گیند بازوں اور آل راؤنڈرز کی فہرستوں میں بھی شامل ہیں۔ محمد حفیظ طویل عرصے کے بعد ایک روزہ کرکٹ کے کلینڈر ایئر میں ایک ہزار رنز بنانے والے پاکستانی بلے باز بنے۔ انہوں نے 32 مقابلوں میں 1075 رنز بنائے جن میں 3 سنچریاں اور 5 نصف سنچریاں شامل رہیں۔ دوسری جانب پاکستان کے قائد مصباح الحق کی زیر قیادت پاکستان نے سال میں سب سے زیادہ ایک روزہ مقابلے جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ جس میں ان کے اپنے بلے کا کردار بھی بہت اہم رہا۔ مصباح نے 31 مقابلوں میں 964 رنز بنائے جس میں 9 نصف سنچریاں شامل تھیں۔
اگر سال کی سب سے بہترین انفرادی اننگز پر نظر دوڑائی جائی تو وہ بلاشبہ بھارت کے وریندر سہواگ کی ویسٹ انڈیز کے خلاف تاریخ کی طویل ترین انفرادی اننگز ہی ہے جس میں انہوں نے 219 رنز بنائے لیکن زیر نظر فہرست میں، جس میں سال 2011ء میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے 10 بلے باز شامل ہیں، میں سب سے شاندار اننگز آسٹریلیا کے آل راؤنڈر شین واٹسن کی ہے جنہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف ناقابل شکست 185 رنز بنائے۔ بدقسمتی سے بنگلہ دیش کا دیا گیا ہدف کم تھا، ورنہ اس روز شین واٹسن کئی ریکارڈز اپنے نام کر لیتے۔
سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں سے 4 کا تعلق سری لنکا سے ہے۔ جن کے لیے سوائے عالمی کپ کے فائنل تک پہنچنے کے 2011ء سے کوئی خوشگوار یاد وابستہ نہیں رہی۔ اُس شکست کے بعد سری لنکا پر ایسا زوال طاری ہوا کہ ایسا لگتا تھا کہ فتح اس سے روٹھ چکی ہے۔ انگلستان، آسٹریلیا اور پاکستان کے خلاف مسلسل تین سیریز میں اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ بہرحال، اس کے باوجود انفرادی سطح پر چند بلے بازوں کی کارکردگی بہت عمدہ رہی جیسا کہ کمار سنگاکارا، مہیلا جے وردھنے، اوپل تھارنگا اور تلکارتنے دلشان کی جو مندرجہ فہرست میں شامل ہیں۔ آئیے ملاحظہ کرتے ہيں:
سال 2011ء ایک روزہ کے بہترین بلے باز
نام | ملک | مقابلے | اننگز | رنز | بہترین اسکور | اوسط | سنچریاں | نصف سنچریاں |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ویرات کوہلی | 34 | 34 | 1381 | 117 | 47.62 | 4 | 8 | |
جوناتھن ٹراٹ | 29 | 28 | 1315 | 137 | 52.60 | 2 | 10 | |
شین واٹسن | 23 | 22 | 1139 | 185* | 56.95 | 2 | 8 | |
کمار سنگاکارا | 27 | 25 | 1127 | 111 | 51.22 | 1 | 9 | |
محمد حفیظ | 32 | 32 | 1075 | 139* | 37.06 | 3 | 5 | |
مہیلا جےوردھنے | 27 | 24 | 1032 | 144 | 46.90 | 3 | 7 | |
مصباح الحق | 31 | 26 | 964 | 93* | 53.55 | 0 | 9 | |
مائیکل کلارک | 24 | 22 | 900 | 101 | 56.25 | 1 | 6 | |
اوپل تھارنگا | 22 | 21 | 826 | 133 | 45.88 | 4 | 2 | |
تلکارتنے دلشان | 28 | 27 | 820 | 144 | 31.53 | 2 | 4 |