[ریکارڈز] سب سے بڑے مارجن سے حاصل کردہ فتوحات

1 1,018

نو آموز ٹیموں کی ٹیسٹ اور ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کو ناپسند کرنے والے حلقوں کے پاس سب سے بڑی دلیل یہی رہی ہے کہ یہ ٹیمیں اکثر و بیشتر حریف کے سامنے ڈھیر ہو جاتی ہیں اور ان کی اس دلیل کو ٹھوس بنیادیں بھی میسر ہیں کیونکہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی فتوحات نو آموز ٹیموں کے خلاف ہی حاصل کی گئیں۔ البتہ گزشتہ روز سری لنکا کی جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست نے اک ایسی ٹیم کے زوال کو نمایاں کر دیا ہے جس نے چند ماہ قبل عالمی کپ کے فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے پہلے معرکے میں 258 رنز کے بھاری مارجن سے شکست سری لنکا کی بدترین ہار ہے جبکہ ایک روزہ کرکٹ کی تیسری بدترین شکست ہے۔

اگر کوسالا کولاسیکرا 19 رنز نہ بناتے تو سری لنکا تاریخ کے کم ترین اسکور پر ڈھیر ہو جاتا۔ اسکور کارڈ اس تباہی کو ظاہر کر رہا ہے یعنی 7 اوورز میں 13 رنز پر 6 کھلاڑی آؤٹ (تصویر: Getty Images)
اگر کوسالا کولاسیکرا 19 رنز نہ بناتے تو سری لنکا تاریخ کے کم ترین اسکور پر ڈھیر ہو جاتا۔ اسکور کارڈ اس تباہی کو ظاہر کر رہا ہے یعنی 7 اوورز میں 13 رنز پر 6 کھلاڑی آؤٹ (تصویر: Getty Images)

سب سے بڑے مارجن سے فتح کا ریکارڈ نیوزی لینڈ کے پاس ہے جس نے جولائی 2008ء میں آئرلینڈ کے خلاف ابرڈین میں کھیلے گئے میچ میں 290 رنز سے مقابلہ اپنے نام کیا تھا۔ مذکورہ مقابلے میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ہمیش مارشل کے 161 اور برینڈن میک کولم کے 166 رنز کی بدولت 402 رنز کا ہمالیہ جیسا مجموعہ کھڑا کیا تھا اور جواب میں آئرلینڈ کو صرف 112 رنز پر تمام کر دیا۔ یہ میک کولم کے کیریئر کی پہلی سنچری تھی۔ بلیک کیپس کے تیز گیند بازوں ٹم ساؤتھی اور مائیکل میسن نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ جیکب اورم، جیتن پٹیل اور گرانٹ ایلیٹ کو 1،1 شکار ملا۔

گو کہ جنوبی افریقہ نے پارل میں سری لنکا کے خلاف ایک یادگار فتح حاصل کی لیکن یہ جنوبی افریقہ کی سب سے بڑی جیت نہیں ہے۔ جنوبی افریقہ نے اکتوبر 2010ء میں بینونی میں کھیلےگئے ایک روزہ مقابلے میں زمبابوے کو ایسی ہی ذلت سے دوچار کیا جب اس نے تین مقابلوں کی سیریز کے آخری معرکے میں ژاں پال دومنی اور ابراہم ڈی ولیئرز کی سنچریوں کی بدولت 399 رنز بنائے۔ زمبابوے جیسی کمزور ٹیم کو دباؤ میں لانے کے لیے 400 رنز کے ہدف کا نام ہی کافی تھا اور یہی وجہ ہے کہ پوری ٹیم محض 127 پر تمام ہو گئی۔ رسٹی تھیرون نے 3 جبکہ البے مورکل، وین پارنیل اور یوہان بوتھا نے 2،2 اور لونوابو سوٹسوبے نے ایک وکٹ حاصل کی۔

گو کہ اس ذلت آمیز فہرست میں سری لنکا کا نام پہلی بار شامل ہوا ہے، کم از کم 1996ء میں ایک نئے روپ میں ابھرنے کے بعد تو یہ پہلا موقع ہی ہے کہ سری لنکا کو اتنی تذلیل کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس کے علاوہ سری لنکا کا اپنا ریکارڈ بڑا شاندار رہا ہے۔ اس فہرست میں بھاری مارجن سے بڑی فتوحات حاصل کرنے والوں میں سب سے زیادہ یعنی تین مرتبہ سری لنکا کا اپنا نام شامل ہے جس نے دیگر ٹیموں کی طرح کمزور حریفوں کو نہیں بلکہ ایک مرتبہ بھارت کو 245 اور ایک مرتبہ پاکستان کو 234 رنز کے بڑے مارجنز سے زیر کیا۔ اس لیے سری لنکا کی اس بدترین شکست کو 'خطرے کی گھنٹی' سمجھنا چاہیے کیونکہ انتہائی باصلاحیت کرکٹرز کے حامل اس ملک کی کرکٹ نامعلوم وجوہات کی بناء پر ختم ہوتی جا رہی ہے۔

ذیل میں ہم قارئین کی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے سب سے بڑے مارجن سے حاصل کردہ فتوحات کی فہرست پیش کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ قارئین محظوظ ہوں گے۔

ایک روزہ کرکٹ میں سب سے بڑے مارجن سے حاصل کردہ فتوحات

فاتح مارجن ہدف حریف بمقام بتاریخ
نیوزی لینڈ 290 رنز 403 آئرلینڈ ابرڈین یکم جولائی 2008ء
جنوبی افریقہ 272 رنز 400 زمبابوے بینونی 22 اکتوبر 2010ء
جنوبی افریقہ 258 رنز 302 سری لنکا پارل 11 جنوری 2012ء
بھارت 257 رنز 414 برمودا پورٹ آف اسپین 19 مارچ 2007ء
آسٹریلیا 256 رنز 302 نمیبیا پوچفسٹروم 27 فروری 2003ء
بھارت 256 رنز 375 ہانگ کانگ کراچی 25 جون 2008ء
سری لنکا 245 رنز 300 بھارت شارجہ 29 اکتوبر 2000ء
سری لنکا 243 رنز 322 برمودا پورٹ آف اسپین 15 مارچ 2007ء
سری لنکا 234 رنز 310 پاکستان لاہور 24 جنوری 2009ء
پاکستان 233 رنز 321 بنگلہ دیش ڈھاکہ 2 جون 2000ء