5 وارم اپ مقابلوں میں 10 ٹیمیں مدمقابل

0 1,031

عالمی کپ کے سلسلے میں کھیلے جانے والے وارم اپ میچز میں آج 10 ٹیمیں زبردست اور سنسنی خیز مقابلوں میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں۔ ایک جانب دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کی ڈوبتی کشتی کو جنوبی افریقہ کے ہاتھوں مزید دھچکا ملا تو دوسری جانب پاکستان نے بنگلہ دیش کے خلاف میچ جیت کر اپنے سفر کا آغاز کیا۔ سری لنکا کے ہاتھوں ویسٹ انڈیز کی شکست تو کسی حد تک سمجھ میں آنے والی ہے لیکن آئرلینڈ نے زمبابوے اور نیدرلینڈ نے کینیا کو ہرا کر شائقین کرکٹ کو حیران کردیا۔ گو کہ زمبابوے اور کینیا کا شمار دنیائے کرکٹ کی مضبوط ٹیموں میں نہیں کیا جاتا تاہم ان کے لیے عالمی کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کا تجربہ نہ رکھنے والی ٹیموں سے ہارنا کسی اپ سیٹ سے کم نہیں۔

جنوبی افریقہ بمقابلہ آسٹریلیا

گزشتہ ایک دہائی میں ہونے والی تین عالمی کپ میں فتح کا تاج سر پر سجانے والے آسٹریلیا کا راج ختم ہوتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ کینگروز پہلے وارم اپ مقابلے میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے صدمے سے سنبھل بھی نہ پائے تھے کہ جنوبی افریقہ نے بھی انہیں چاروں شانے چت کردیا۔

بینگلور کے چناسوامی اسٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور 217 رنز بنائے۔ کپتان رکی پونٹنگ (55) اور مائیکل کلارک (73) نے ذمہ دارانہ بلے بازی کرتے ہوئے ٹیم کو نازک مواقع پر سنبھالا۔ جواب میں جنوبی افریقہ نے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی ٹھانی اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 131 رنز جوڑ کر کپتان گریم اسمتھ (65) اور ہاشم آملہ (60) نے فتح کی بنیاد رکھ دی۔ اس کے بعد جے پی ڈومینی نے (47) رنز کی ذمہ دارانہ اننگ کھیلتے ہوئے ٹیم کو 7 وکٹوں سے فتح دلوا دی۔ پروٹیز کے خلاف آسٹریلیا نے 8 گیند بازوں کو آزمایا جن میں سے کوئی بھی کھلاڑی وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔

سری لنکا بمقابلہ ویسٹ انڈیز

رواں ماہ کے اوائل میں میزبان سری لنکا کے ہاتھوں ویسٹ انڈیز کی شکستوں پر مشتمل سیریز ختم ہونے کے بعد بھی مہمان ٹیم کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کولمبو کے پریماداسا اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں نے جان توڑ محنت کرتے ہوئے 281 رنز کا قابل دفاع مجموعہ حاصل کر لیا جس میں کرس گیل (58) اور ڈیرن براوو (54) کی ذمہ دارانہ اننگ قابل ذکر ہیں۔ سری لنکا کی جانب سے بہترین گیند بازی رنگانا ہیراتھ کی طرف سے سامنے آئی جنہوں نے 10 اوورز میں 39 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو رخصت کیا۔ جواب میں سری لنکا نے 282 رنز کا ہدف 48 ویں اوور میں 6 وکٹیں کھو کر حاصل کر لیا۔ سری لنکا کی جانب سے اوپنر تلکرتنے دلشان (62) اور کپتان کمار سنگاکارا (71) کے بعد تھیلان سمارا ویرا (55) نے ٹیم کو 4 وکٹوں سے فتح دلوانے میں اہم کردار ادا کیا۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے سلیمان بین نے بہترین گیند بازی کرتے ہوئے 10 اوورز میں 40 رنز کے عوض 3 کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا۔

پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش

عالمی کپ کے میزبان بنگلہ دیش اور پاکستان کے مابین وارم اپ مقابلہ میرپور میں کھیلا گیا۔ پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ اوپنر احمد شہزاد (103) اور مصباح الحق (100) کی سینچری اننگ کی بدولت پاکستان نے 285 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے شکیب الحسن نے 10 اوورز میں 49 رنز دے کر محمد حفیظ، مصباح الحق اور شاہد آفریدی کی وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 42 ویں اوور میں 196 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ صفر پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد اوپنر امرالقیس (39) اور جنید صدیقی (38) نے ذمہ دارانہ بلے بازی کی تاہم ان کے علاوہ کوئی کھلاڑی پاکستانی گیند بازوں کا سامنا نہ کر سکا۔ پاکستان کی 89 رنز کی فتح میں عبدالرزاق نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے 6 اوورز میں 31 رنز کے عوض 3 بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو رخصت کیا۔

زمبابوے بمقابلہ آئرلینڈ

ناگپور میں زمبابوے اور آئرلینڈ کا میچ سنسنی خیز کے ساتھ حیرت انگیز بھی رہا۔ تجربے اور ریکارڈز کی بنیاد پر حریف ٹیم پر سبقت رکھنے والی زمبابوے نو آموز آئرلینڈ کے خلاف مقررہ 50 اوورز میں 244 رنز بنا سکی۔ زمبابوے کی جانب سے ایلٹن چگمبرا نے 103 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔ ان کے علاوہ ٹٹنڈا ٹائبو نے بھی 45 رنز بنا کر ٹیم کے اسکور میں قابل ذکر حصہ ڈالا۔ جواب میں آئرلینڈ نے خراب آغاز کے باوجود آندرے بوتھا (79)، کیون اوبرائن (62*) اور ایلکس کیوسک (47) کی ذمہ دارانہ اننگ کی بدولت آخری اوور میں 245 رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔ زمبابوے کے خلاف آئرلینڈ کی 4 وکٹوں سے فتح نے یہ بات واضح کردی ہے کہ عالمی کپ میں ہونے والے مقابلے کسی ایک کھلاڑی کی شاندار کارکردگی کی بدولت نہیں بلکہ ٹیم کی مجموعی کارکردگی کی بنیاد پر ہی جیتے جا سکتے ہیں۔

کینیا بمقابلہ نیدرلینڈ

کولمبو میں ہونے والے میچ میں اپ سیٹس کے لیے مشہور کینیا کو نیدر لینڈ کے ہاتھوں 2 وکٹوں کی شکست کی صورت میں خود ایک اپ سیٹ کا مزہ چکھنا پڑا۔ کینیا نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور اوپنر سیرین واٹرز کی 126 رنز اور راکیپ پٹیل کی 64 رنز کی زبردست اننگ کی بدولت 263 رنز کا مجموعہ اکٹھا کیا۔ تاہم واٹرز کی شاندار ناقابل شکست اننگ بھی ٹیم کے کام نہ آ سکی اور جواب میں نیدرلینڈ نے 8 کھلاڑیوں کے نقصان پر 264 رنز کا مطلوبہ ہدف اننگ کے آخری اوور میں کامیابی سے حاصل کر لیا۔ آئرلینڈ کی جانب سے ریان ٹین ڈسکاٹے نے 98 رنز کی ناقابل شکست اور الیکزی کرویزی نے 49 رنز کی ذمہ دارانہ اننگ کھیل کر ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ کینیا کی جانب سے اسٹیو ٹکولو نے زبردست گیند بازی کی اور 9 اوورز میں 39 رنز دے کر 4 آئرش کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔