وارم اپ میچ: بھارت نے نیوزی لینڈ کو روند ڈالا
عالمی کپ 2011ء کے سلسلے میں جاری وارم اپ مقابلہ میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو 117 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے دی۔ میچ پر ہمہ وقت بھارتی ٹیم چھائی رہی اور اس نے تینوں شعبوں میں نیوزی لینڈ کو آؤٹ کلاس کردیا۔ پہلے بھارتی بلے بازوں نے مہمان ٹیم کے بالرز کی خوب آؤ بھگت کی اور وقفے وقفے سے ان کی گیندوں کو باؤنڈری کی سیر کراتے رہے۔ بعد ازاں بھارتی بالرز نے بھی مہمان کھلاڑیوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں ہدف سے بہت دور جا لیا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم بھارتی ہدف 361 رنز کے تعاقب میں آغاز اچھا ہونے کے باوجود آخر میں ہمت ہار بیٹھی۔ اوپنر مارٹن گپٹل (38) اور برینڈن میکولم (58) نے ذمہ دارانہ اننگ کھیلتے ہوئے 94 کی ابتدائی شراکت قائم کی۔ دونوں کھلاڑیوں کے پویلین لوٹ جانے کے بعد جیسی رائیڈر (32) اور پھر میچ کے آخری لمحات میں ناتھن میکلوم (29) نے کچھ دیر مزاحمت کی تاہم دیگر بلے بازوں نے ان کا ساتھ نہ دیا۔ گزشتہ میچ کی طرح اس میں بھی بھارتی اسپنرز نے زبردست بالنگ کی اور حریف بلے بازوں کو اپنے جال میں پھنسالیا۔ سب سے بہترین گیند بازی مستند اسپن بالر ہربھجن سنگھ نے کی اور 4 اوور میں 17 رنز کے عوض 2 کھلاڑی آؤٹ کیے۔ مجموعی طور پر بھارتی اسپنرز نے 5 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی یوں نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 44 ویں اوور میں صرف 243 رنز بنا سکی۔
قبل ازیں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ ابتداء میں نیوزی لینڈ کے گیند بازوں نے بہتر بالنگ کرتے ہوئے جلد ہی بھارتی اوپنرز کو رخصت کردیا۔ تاہم اس کے بعد بھارتی بلے بازوں نے میچ پر اپنی گرفت مضبوط کرنا شروع کی اور گوتھم گھمبیر (89) و ورات کوہلی (59) نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 106 رنز کی شاندار شراکت قائم کی۔ ورات کے بعد کپتان مہندر سنگھ دھونی کریز پر آئے اور بالرز پر قہر بند کر ٹوٹ پڑے۔ چوتھی وکٹ گرنے کے باوجود انہوں نے کسی قسم کا دباؤ قبول نہیں کیا اور سریش رائنا (50) کے ساتھ 56 گیندوں پر برق رفتار 124 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کے اسکور کو 340 تک پہنچا دیا۔ آخری دو اوورز میں بھی انہوں نے 20 رنز بٹورے اور مجموعی اسکور کو 360 رنز تک لے گئے۔ دھونی نے صرف 64 گیندوں پر 3 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے 108 رنز کی جارحانہ اننگ کھیلی۔
بھارت کے ہاتھوں نیوزی لینڈ کی اس شکست نے بھارتی فتوحات کی پیش گوئیوں کو درست ثابت کردیا ہے۔ یاد رہے کہ کرکٹ کے پنڈت پہلے ہی عالمی کپ کے لیے بھارت کو فیورٹ ٹیم قرار دے چکے ہیں۔ دوسری جانب بلیک کیپس پر ہار کے بادل مزید گہرے ہوتے جارہے ہیں اور حالیہ شکست کے بعد ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی کوارٹر فائنل تک رسائی ناممکن نہیں تو مشکل ضرور ہے۔