’کرکٹ کی جیت‘: شارجہ میں پاک-افغان تاریخی ایک روزہ مقابلہ
افغانستان، جس کی کرکٹ نے پاکستانی سرزمین پر ہی جنم لیا، نے اپنے کرکٹ گرو پاکستان کے خلاف تاریخ کے پہلے ایک روزہ مقابلے میں بھرپور جان لڑائی لیکن پاکستان کی آل راؤنڈ کارکردگی ان کو زیر کرنے کے لیے کافی ثابت ہوئی، جس کی بدولہ پاکستان نے با آسانی 7 وکٹوں سے مقابلہ جیت لیا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس مقابلے میں فاتح کوئی ٹیم نہیں بلکہ کرکٹ کا کھیل تھا، جس سے شارجہ کے تاریخی میدان میں موجود ہزاروں تماشائی بھرپور لطف اندوز ہوئے۔
یہ کئی لحاظ سے ایک تاریخی مقابلہ تھا، ایک جانب یہ افغانستان کا آئی سی سی کے کسی بھی مکمل رکن کے خلاف پہلا ایک روزہ بین الاقوامی میچ تھا تو دوسری جانب کسی بھی مکمل رکن کا ایفیلیٹ رکن کے ساتھ اولین مقابلہ بھی۔ شارجہ کے میدان میں اس تاریخی مقابلے کو دیکھنے کے لیے بیرون ملک مقیم افغانیوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد موجود تھی بلکہ اسٹیڈیم کی تمام نشستیں پر ہو چکی تھیں۔ دونوں نے اپنے اپنے ملکوں کے پرچم لے رکھے تھے اور کرکٹ کا بھرپور لطف حاصل کیا۔ خصوصاً ابتدائی افغان بلے بازوں کی بیٹنگ کے دوران انہوں نے ہر چوکے اور چھکے پر دل کھول کر داد دی۔
اس میچ کے انعقاد کو ممکن بنانے کا سہرا بین الاقوامی کرکٹ کونسل اور خصوصاً پاکستان کرکٹ بورڈ کے سر جاتا ہے، جس نے نہ صرف یہ کہ افغان کھلاڑيوں کو بین الاقوامی سطح پر اپنی کارکردگی پیش کرنے کا موقع دیا بلکہ ماضی قریب میں انہیں پاکستان میں ہر طرح کی سہولیات بھی فراہم کیں۔ علاوہ ازیں افغانستان کے کھلاڑیوں نے گزشتہ سال پاکستان کے قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں بھی شرکت کی تھی اور کئی بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا تجربہ حاصل کیا تھا، جو بلاشبہ ان کے لیے مستقبل میں اہم ثابت ہوگا۔ اب شارجہ میں اس تاریخی میچ کے انعقاد کے ذریعے پاکستان نے یہ بھی ثابت کیا کہ وہ کرکٹ کے کھیل کو عالمی سطح پر پھیلانے اور افغانستان جیسے ملک کو کرکٹ کے عالمی دھارے میں لانے کے لیے برادرانہ بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہا ہے۔
افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور بہت عمدہ آغاز لیا خصوصاً کریم صادق نے پاکستان کو ابتداء میں کافی پریشان کیا۔ ’کابل کے سہواگ‘ کے نام سے مشہور صادق نے 47 گیندوں پر 2 بلند و بالا چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 40 رنز بنائے جبکہ محمد نبی نے 37 اور سمیع اللہ شنواری نے 32 رنز اسکور کیے۔ افغان کھلاڑی چھکے لگانے کے بہت شوقین دکھائی دیے۔ کریم صادق کے علاوہ محمد نبی نے بھی دو جبکہ محمد شہزاد اور دولت زدران نے ایک، ایک چھکا لگایا۔ مجمد شہزاد نے وہاب ریاض کے ایک اوور میں مسلسل تین گیندوں پر تین چوکے بھی رسید کیے جبکہ اگلے ہی اوور میں انہوں نے سعید اجمل کی گیند پر میچ کا سب سے خوبصورت شاٹ کھیلا۔ انہوں نے ریورس سویپ کھیلتے ہوئے گیند کو ڈیپ ایکسٹرا کور باؤنڈری سے باہر پھینک دیا۔ سعید اجمل اس شاٹ کے بعد حیرت سے بلے باز کی جانب دیکھتے رہے۔ بہرحال، اگلے اوور میں شاہد آفریدی کی گیند پر اسد شفیق کے خوبصورت کیچ نے محمد شہزاد کی اننگز کا خاتمہ کر دیا ورنہ وہ بہت بڑا خطرہ ثابت ہوتے۔
ابتدائی افغان بلے بازوں کی جرات مندی اور ہمت ظاہر کر رہی تھی کہ وہ دنیا کے سامنے ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ان کے اندر کرکٹ کھیلنے کی کتنی صلاحیت ہے۔ شارجہ میں جیسی کارکردگی انہوں نے دکھائی ہے، امید کی جاتی ہے کہ بہت جلد افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم بھی دیگر ممالک کی طرح عالمی منظرنامے پر بھرپور انداز میں اپنی موجودگی ثابت کرے گی۔
چھٹی وکٹ پر سمیع اللہ شنواری اور محمد نبی کے درمیان 47 رنز کی شراکت قائم ہوئی جس نے افغانستان کے لیے 200 رنز کے قریب پہنچنے کو ممکن بنایا۔ یونس خان کے ہاتھوں رن آؤٹ نے اس اچھی شراکت کا خاتمہ کیا۔
بہرحال، شاہد آفریدی کی گزشتہ سال کی بہترین کارکردگی کا تسلسل اس سال بھی جاری رہا جنہوں نے پہلے ہی مقابلے میں 5 وکٹیں حاصل کیں اور افغان بلے بازوں کی ابتدائی ہنگامہ خیزی کا جواب دیا۔ ان کے علاوہ دو، دو وکٹیں عمر گل اور وہاب ریاض کو بھی ملیں۔
196 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو ابتداء ہی میں محمد حفیظ کی وکٹ گنوانا پڑی جو 8 رنز بنا کر دولت زدران کی گیند پر بولڈ ہوئے لیکن اس کے بعد پاکستان کو بہت زیادہ مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اوپنر عمران فرحت نے نصف سنچری بنائی جبکہ اسد شفیق 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ تاہم 99 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد تجربہ کار یونس خان اور کپتان مصباح الحق نے چوتھی وکٹ پر 99ر نز بنائے اور پاکستان کو 38 ویں اوور میں ہی ہدف تک پہنچا دیا۔ یونس خان نے 65 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے 70 جبکہ مصباح نے 2 چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 55 گیندوں پر 40 رنز بنائے۔
شاہد آفریدی کو پانچ وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پاکستان بمقابلہ افغانستان
واحد ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ
10 فروری 2012ء
بمقام: شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات
نتیجہ: پاکستان 7 وکٹوں سے فتح یاب
میچ کے بہترین کھلاڑی: شاہد آفریدی
رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | ||
---|---|---|---|---|---|
کریم صادق | ک عمر اکمل ب شاہد آفریدی | 40 | 47 | 2 | 2 |
نور علی زدران | ک و ب عمر گل | 9 | 8 | 1 | 0 |
محمد شہزاد | ک اسد شفیق ب شاہد آفریدی | 20 | 17 | 3 | 1 |
نوروز منگل | ب شاہد آفریدی | 11 | 17 | 2 | 0 |
محمد نبی | رن آٹ | 37 | 56 | 0 | 2 |
گلبدین نائب | ایل بی ڈبلیو ب شاہد آفریدی | 7 | 23 | 1 | 0 |
سمیع اللہ شنواری | ایل بی ڈبلیو ب عمر گل | 32 | 68 | 4 | 0 |
میرواعظ اشرف | ایل بی ڈبلیو ب شاہد آفریدی | 12 | 27 | 2 | 0 |
دولت زدران | ب وہاب ریاض | 12 | 19 | 0 | 1 |
حمزہ ہوتک | ک عمر اکمل ب وہاب ریاض | 0 | 6 | 0 | 0 |
شاپور زدران | ناٹ آؤٹ | 2 | 3 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ب 4، ل ب 5، و 4 | 13 | |||
مجموعہ | 48.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 195 |
پاکستان (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
عمر گل | 8 | 0 | 30 | 2 |
وہاب ریاض | 9.3 | 1 | 37 | 2 |
سعید اجمل | 10 | 1 | 32 | 0 |
شاہد آفریدی | 10 | 0 | 36 | 5 |
محمد حفیظ | 7 | 1 | 28 | 0 |
شعیب ملک | 4 | 0 | 23 | 0 |
ہدف: 196 رنز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
محمد حفیظ | ب دولت زدران | 8 | 17 | 1 | 0 |
عمران فرحت | ک و ب سمیع اللہ شنواری | 52 | 67 | 9 | 0 |
اسد شفیق | ایل بی ڈبلیو ب دولت زدران | 20 | 21 | 5 | 0 |
یونس خان | ناٹ آؤٹ | 70 | 65 | 10 | 0 |
مصباح الحق | ناٹ آؤٹ | 40 | 55 | 3 | 2 |
فاضل رنز | ل ب 1، و 5، ن ب 2 | 8 | |||
مجموعہ | 37.1 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر | 198 |
افغانستان (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
شاپور زدران | 8 | 1 | 49 | 0 |
دولت زدران | 9 | 2 | 38 | 2 |
میرواعظ اشرف | 5 | 0 | 27 | 0 |
کریم صادق | 2 | 0 | 10 | 0 |
حمزہ ہوتک | 4 | 0 | 22 | 0 |
محمد نبی | 5.1 | 0 | 29 | 0 |
سمیع اللہ شنواری | 4 | 0 | 22 | 0 |