[آج کا دن] ایک عظیم کھلاڑی و کمنٹیٹر بل لاری کا یوم پیدائش
اگر دنیا بھر کے کرکٹ شائقین سے پوچھا جائے کہ ان کا پسندیدہ ترین کمنٹیٹر کون ہے؟ تو بلاشبہ آسٹریلیا کے بل لاری کا نام سرفہرست ہوگا۔ غیر روایتی بلکہ انتہائی جذباتی انداز کے حامل بل لاری ماضی میں آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہ چکے ہیں اور ایک عمدہ بلے باز بھی لیکن ان کی شہرت کو بلندیوں تک کمنٹری نے پہنچایا۔
1961ء کی ایشیز سیریز سے اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کرنے والے بل لاری نے 67 ٹیسٹ مقابلوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی اور 47.15 کے اچھے اوسط کے ساتھ 5234 رنز بنائے جن میں بہترین اسکور 210 رنز رہا۔ انہوں نے اولین سیریز میں ہی 420 رنز بنا کر زبردست شہرت حاصل کی۔ ان میں لارڈز کی انتہائی مشکل پچ پر 130 رنز کی جرات مندانہ اننگز بھی شامل تھی۔
آج اسی بظاہر منحنی و لاغر سے نظر آنے والے بل لاری کی 74 ویں سالگرہ ہے اور وہ آج بھی اپنی پرجوش کمنٹری سے شائقین کرکٹ کو محظوظ کرتے ہیں۔ حیران کن طور پر 1961ء کے دورۂ انگلستان میں انہوں نے جس کھلاڑی کے زیر قیادت اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا، وہی اب تک کمنٹری بکس میں ان کا بہترین ساتھی شمار کیا جاتا ہے، جی ہاں! رچی بینیوڈ، جو مذکورہ دورے میں آسٹریلیا کے کپتان تھے۔
1937ء میں آج ہی کے دن ملبورن کے نواح میں پیدا ہونے والے بل لاری کو ان بلے بازوں میں شمار کیا جاتا تھا، جنہیں آؤٹ کرنا بہت مشکل ہوتا تھا حتیٰ کہ انگلستان کے صحافی این وولڈرج نے انہیں ”پیڈ پہنی لاش“ قرار دیا تھا۔
انہوں نے 1971ء میں ہوم گراؤنڈ پر اپنے کرکٹ کیریئر کے آخری لمحات گزارے اور کچھ ہی عرصے بعد پس پردہ یعنی کمنٹری بکس میں جلوہ گر ہوئے اور رواں تبصرہ نگار کی حیثیت سے عالمگیر شہرت پائی۔ کمنٹیٹر کی حیثیت سے ان کا پہلا بڑا تعارف 1977-78ء کی کیری پیکر سیریز تھی جس کے دوران رچی بینیوڈ اور فریڈ ٹرومین اُن کے ساتھی تھے۔ رچی بینیوڈ اور ان کی جوڑی خصوصاً 80ء اور 90ء کی دہائی کے بہترین کمنیٹیٹر جوڑی میں شمار ہوتی تھی۔
بل لاری نے کمنٹری کو بدل کر رکھ دیا۔ وہ صرف میچ پر رواں تبصرہ ہی نہ کرتے بلکہ اس میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اچھے شاٹس پر اُن کا فوری ردعمل اور روایتی کمنٹیٹرز کے مقابلے میں بلند آواز نے انہیں بہت مقبولیت بخشی۔ جوش کی انتہا یہ ہوتی ہے کہ کئی مرتبہ وہ کمنٹری کرتے ہوئے فرط جذبات سے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ گو کہ بقول ان کے 65 سال میں ریٹائرمنٹ کی عمر تک کمنٹری کرنا میرا پیشہ نہیں تھا، لیکن کمنٹری اور گزشتہ 40 سال سے عظیم کھلاڑیوں کو کھیلتے ہوئے دیکھنا مجھے پسند ہے۔
بل لاری کا کہنا ہے کہ نہ ہی وہ کمنٹری کے لیے گھر سے کوئی تیاری کر کے آتے ہیں اور نہ ہی کسی مقابلے کی کمنٹری کرنے کے بعد تجزیہ کرتے ہیں۔ وہ کمنٹری بکس میں بیٹھ کر جو کچھ بولتے ہیں سب فی البدیہہ ہوتا ہے ۔ میں ہر گیند اور اس پر گرنے والی ہر وکٹ، ہر زبردست کیچ اور ہر رن آؤٹ کا بھرپور لطف اٹھاتا ہوں اور اس لطف میں شائقین کو شامل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔