سعید اجمل کا ایکشن: بھارت کے سابق اسپنرز کے پیٹ میں بھی تکلیف شروع
پاکستان کے اسپنر سعید اجمل کی عالمی نمبر ایک انگلستان کے خلاف شاندار کارکردگی اور عالمی درجہ بندی میں ہر طرز کی کرکٹ میں دنیا کے بہترین اسپنر بننے کے ساتھ ہی دنیا جہاں کے سابق کھلاڑیوں اور نام نہاد ماہرین کے پیٹ میں تکلیف ہونا شروع ہو گئی ہے۔ پہلے پہل انگلستان کے سابق کپتان باب ولس نے اس وقت ان کے باؤلنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دیا جب انگلستان کو دبئی میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ میں شکست ہوئی تو اب جبکہ پاکستان انگلستان کے خلاف تاریخی کلین سویپ مکمل کر چکا ہے تو یہ تکلیف سات سمندر پار کرنے کے بعد بھارت پہنچ چکی ہے جہاں سابق اسپنرز بشن سنگھ بیدی، ارپالی پرسنا اور منندر سنگھ نے واضح طور پر کہا ہے کہ سعید اجمل بٹّا پھینکتا ہے اور اس پر فوری طور پر پابندی عائد کر دینی چاہیے۔
کرکٹ کی تاریخ کے بہترین اسپنر متیاہ مرلی دھرن پر ماضی میں شدید تنقید کرنے والے بھارت کے سابق کپتان بشن سنگھ بیدی کا معاملہ تو کچھ یوں لگتا ہے جیسے انہیں کرکٹ کی تاریخ میں اپنے علاوہ کوئی بھی اسپنر اچھا نہیں لگتا اور وہ یہی چاہتے ہیں کہ دنیا انہیں کرکٹ کی تاریخ کا عظیم ترین اسپنر تسلیم کرے۔ بھارتی ’اخبار ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق سعید اجمل کے حوالے سے نہ صرف یہ کہ انہوں نے حسب توقع متنازع بات ہی کی بلکہ ساتھ ساتھ انتہائی نامناسب زبان بھی استعمال کی۔ بشن سنگھ بیدی نے کہا کہ ”ان فضولیات کے ساتھ آپ کس طرح چل سکتے ہیں؟ کسی نہ کسی کو تو اس ڈرامے کو روکنا ہوگا۔ یہ آئی سی سی کا کام ہے کہ وہ اس پر ردعمل دکھائے۔ سعید اجمل کا معاملہ سیدھا سادا بٹّا گیند پھینکنے کا ہے۔ اگر آپ اسے باؤلنگ کرتے ہوئے دیکھیں تو آپ کو صاف نظر آئے گا کہ اسے تو گیند پھینکنے سے قبل دوڑنے کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ وہ کھڑے کھڑے بھی گیند کو پھینک سکتا ہے جیسا کہ آپ ڈارٹس کھیلتے ہوئے کرتے ہیں۔“
اس سلسلے میں انہوں نے حسب معمول آئی سی سی کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اُسی نے متیاہ مرلی دھرن جیسے گیند باز کو باؤلنگ کی اجازت دی تھی اور یہیں سے مسئلے کا آغاز ہوا۔ مرلی کو باؤلنگ کرتے ہوئے تو کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ وہ تمام تر قوانین کو توڑتے ہوئے بال پھینکتا تھا، صرف دیکھنے والی آنکھ کی ضرورت ہے اور آپ کو ایک میل کے فاصلے سے بھی پتہ چل جائے گا کہ کون سا باؤلر بٹّا گیند پھینک رہا ہے۔
بیدی نے کہا کہ میچ فکسنگ کے خاتمے کے لیے آئی سی سی کے اقدامات قابل تحسین ہیں لیکن غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے حوالے سے وہ کوئی قدم نہیں اٹھا رہا۔ کسی میچ کے فکس ہونے یا نہ ہونے کا اندازہ لگانا تو مشکل ہے لیکن بٹّا پھینکنے کا معاملہ تو بالکل سیدھا ہے۔
دوسری جانب 49 ٹیسٹ کھیلنے والے بھارت کے سابق آف اسپنر ارپالی پرسنا بھی بشن سنگھ بیدی کی ’ہاں میں ہاں‘ ملاتے دکھائی دیتے ہیں جن کا کہنا ہے کہ آئی سی سی قوانین کے تحت 15 درجے سے زیادہ کے زاویے پر کہنی کو نہیں گھمایا جا سکتا لیکن یہ بندہ تو اپنے منہ سے کہتا ہے کہ اسے 23 درجے زاویے تک کہنی گھمانے کی اجازت ہے۔ یہاں تو حال یہ ہے کہ آئی سی سی خود کہہ رہا ہے کہ اسے سعید اجمل کے ایکشن پر کوئی اعتراض نہیں ہے، اگر ذمہ دار ادارے کا یہ حال ہے تو غیر قانونی باؤلنگ سے نمٹنے کے لیے بمشکل ہی کچھ کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب منندر سنگھ بھی یہی رونا روتے دکھائی دے رہے ہیں اور ان کی تان بھی آئی سی سی پر جا کر ہی ٹوٹ رہی ہے۔ ”سعید اجمل واضح طور پر بٹّا پھینکتا ہے اور اسے میدان میں داخل ہونے کی اجازت بھی نہیں ہونی چاہیے۔ آئی سی سی نے ہی اس کو 23.5 درجے کے زاویے تک اپنا بازو موڑنے کی اجازت دی ہے لیکن میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ وہ 30 درجے سے زائد زاویے پر بازو موڑتا ہے اور اس ایکشن کے ساتھ وہ ’تیسرا‘ تو کیا ’چوتھا‘ بھی پھینک سکتا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی ایکشن کے حوالے سے آئی سی سی نے کبھی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ کیا انہوں نے کبھی ڈکی برڈ جیسے ریٹائر امپائروں پر مشتمل کوئی کمیٹی بنائی، جو یہ بتائیے کہ کیا غلط اور کیا ٹھیک ہے؟
واضح رہے کہ پاکستان اور انگلستان کے درمیان حالیہ ٹیسٹ سیریز کے پہلے ہی مقابلے میں سعید اجمل کی 10 وکٹوں کی بدولت پاکستان نے کامیابی حاصل کی تو انگلستان کے سابق کپتان باب ولس نے ان کے ایکشن پر اعتراضات اٹھائے تھے جس کے بعد سے کافی پانی پلوں کے نیچے سے بہہ چکا ہے حتیٰ کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کو میدان میں کودنا پڑا جس کا کہنا ہے کہ سعید اجمل کا ایکشن بالکل صاف و شفاف ہے۔