سخت معرکہ آرائی کے بعد آسٹریلیا-ویسٹ انڈیز مقابلہ ٹائی

0 1,057

ویسٹ انڈیز کے لوئر مڈل آرڈر نے عالمی نمبر ایک آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں تقریباً برتری حاصل کر لی تھی لیکن بدقسمتی سے کپتان ڈیرن سیمی اس وقت رن آؤٹ ہو گئے جب فتح کے لیے تین گیندوں پر محض ایک رن درکار تھا، یوں ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ ٹائی ہو گیا۔

بریٹ لی نے ڈیرن سیمی کو رن آؤٹ کر کے ویسٹ انڈیز کی فتح کی امید کا خاتمہ کر دیا، لیکن بلاشبہ میچ کا برابر ہو جانا آسٹریلیا کے لیے بھی حوصلہ افزا نتیجہ نہیں (تصویر: AFP)
بریٹ لی نے ڈیرن سیمی کو رن آؤٹ کر کے ویسٹ انڈیز کی فتح کی امید کا خاتمہ کر دیا، لیکن بلاشبہ میچ کا برابر ہو جانا آسٹریلیا کے لیے بھی حوصلہ افزا نتیجہ نہیں (تصویر: AFP)

آخری لمحات میں مقابلہ اپنے ہاتھوں سے گنوانے کے باوجود ویسٹ انڈیز کی جرات کو داد دینا چاہیے جس نے 221 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 78 رنز پر 5 وکٹیں گنوا دیں لیکن ہمت نہیں ہاری۔ درجہ بندی میں آٹھویں نمبر پر موجود میزبان ویسٹ انڈیز کی اتنی سخت جانی نے آسٹریلیا کو بھی تشویش میں مبتلا کر دیا ہوگا خصوصاً مائیکل کلارک کی موجودگی میں قیادت کے فرائض انجام دینے والے شین واٹسن کے لیے یہ بہت پریشان کن لمحات ہیں۔ جنہوں نے بہت ہی اہم مرحلے پر ایک نوبال بھی پھینکا جس پر ویسٹ انڈیز بلے باز آندرے رسل بولڈ ہو گئے تھے۔ بہرحال 5 وکٹیں ضایع ہو جانے کے بعد یہ ویسٹ انڈیز کی زبردست جوابی کارروائی تھی جس میں گزشتہ میچ کے ہیرو کیرون پولارڈ کے علاوہ وکٹ کیپر کارلٹن با اور آل راؤنڈر آندرے رسل نے اہم کردار ادا کیا اور ایک نسبتاً کم ہدف کے قریب تر پہنچنے میں ٹیم کو بھرپور مدد فراہم کی۔ یہاں تک کہ آخری 4 اوورز میں اسے فتح کے لیے میزبان ٹیم کو 29 رنز درکار تھے اور اس کی صرف دو وکٹیں باقی تھی۔ اس مرحلے پر سنیل نرائن نے آسٹریلوی کپتان شین واٹسن کو مسلسل دو گیندوں پر دو چوکے جڑ کر گیندوں اور رنز کی تعداد کو برابر کر دیا یعنی 18 گیندوں پر 18 رنز لیکن نرائن بریٹ لی کے اگلے اوور میں ڈیوڈ ہسی کے ایک 'کمال کیچ' کا نشانہ بن گئے اور اب معاملہ آخری سپاہی تک پہنچ گیا لیکن امید کی آخری کرن ڈیرن سیمی کی صورت میں موجود تھی۔ ڈوہرٹی کے اگلے اوور میں ایک باؤنڈری حاصل کی اور جب بریٹ لی کے آخری اوور کا آغاز ہوا تو ویسٹ انڈیز کو 6 رنز ہی درکار تھے۔ پہلی دو گیندوں پر ایک، ایک رن بننے کے بعد سیمی نے تیسری گیند کو وائیڈ لانگ آن باؤنڈری کے سفر پر رواں کر دیا اور فیلڈر اپنی سر توڑ کوشش کے باوجود اسے روکنے میں ناکام رہے اور اسکور برابر ہو گیا۔ ویسٹ انڈیز کو سکھ کا سانس لینا چاہیے تھا کیونکہ اسے محض ایک رن بنانے کے لیے تین گیندیں میسر تھیں لیکن دوسرےاینڈ پر کھڑے کیمار روچ ایک ناممکن رن کو لینے کی کوشش میں دوڑ پڑے اور یوں پوائنٹ فیلڈر کی بروقت تھرو نے ڈیرن سیمی کی اننگز اور ویسٹ انڈیز کی واضح جیت کا خاتمہ کر دیا۔

سینٹ ونسنٹ میں کھیلے گئے میچ کی تمام ٹکٹیں پہلے ہی فروخت ہو چکی تھیں اور اسٹیڈیم میں کھچاکھچ تماشائی بھرے تھے جبکہ مقامی حکومت نے اس روز چھٹی کا بھی اعلان کیا تھا۔ بہرحال، جس اعلیٰ پائے کی کرکٹ آج دیکھنے کو ملی اس نے اس میچ کو بھی امر کر دیا کیونکہ کرکٹ کی تاریخ میں بہت کم مقابلے اتنی سخت معرکہ آرائی کے بعد برابری کی بنیاد پر ختم ہوئے ہیں۔

قبل ازیں ویسٹ انڈیز کے 221 رنز کے ہدف کا آغاز کچھ اچھا نہیں تھا اور 27 کے مجموعے پر اوپنر کیرن پاول ایک مرتبہ پھر ناکامی کا منہ دیکھ کر واپس لوٹ آئے لیکن ویسٹ انڈیز کے سفر کو حقیقی دھچکا اس وقت پہنچا جب شین واٹسن نے ایک ہی اوور میں مارلون سیموئلز اور ڈیرن براوو کو ٹھکانے لگا دیا۔ رہی سہی کسر 72 کے مجموعے پر اوپنر جانسن چارلس اور ڈیوین براوو کے آؤٹ ہونے نے پوری کر دی۔ جانسن 56 گیندوں پر 45 رنز کی عمدہ اننگز کھیل کر شین واٹسن کا تیسرا شکار بنے۔ میچ مکمل طور پر آسٹریلیا کی گرفت میں آ چکا تھا جس نے بالآخر گزشتہ میچ میں فتح دلانے والے کیرون پولارڈ کو بھی 36 کے انفرادی اسکور پر ٹھکانے لگا دیا۔ لیکن پولارڈ کے علاوہ کارلٹن با اور آندرے رسل کی 33 اور 37 رنز کی اننگز نے منزل تک پہنچنے کے سفر کو مزید مختصر کر دیا اور جب کارلٹن با آؤٹ ہوئے تو ویسٹ انڈیز کو دو وکٹوں پر 31 رنز درکار تھے۔ اس کے بعد کی داستان اوپر بیان کی جا چکی ہے۔

آسٹریلیا کی جانب سے شین واٹسن نے تین، کلنٹ میک کے اور زاویئر ڈوہرٹی نے دو، دو اور بریٹ لی اور ناتھن لیون نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور تو ایک مرتبہ پھر اس کا ٹاپ آرڈر ٹیم کو مضبوط بنیاد فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ کپتان شین واٹسن 10 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جبکہ ڈیوڈ وارنر 37 اور میتھیو ویڈ 2 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے اور 58 کے مجموعے پر آسٹریلیا کی تین وکٹیں گر چکی تھیں۔ اس موقع پر جارج بیلے اور مائیکل ہسی کی رفاقت نے آسٹریلیا کی اننگز کو مستحکم کیا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ پر 112 رنز جوڑے۔ ایسا لگتا تھا کہ آسٹریلیا با آسانی 250 سے زیادہ رنز بنالے گا کیونکہ ابھی ڈیوڈ ہسی اور ڈینیل کرسچن کی آمد باقی تھی، جن میں سے ڈیوڈ کی بحران میں کام آنے کی صلاحیتیں سب پر آشکار ہیں۔ لیکن چالیسویں اوور میں جارج بیلے کے آؤٹ ہوتے ہی ویسٹ انڈیز میچ پر حاوی آتا گیا۔ بیلے 87 گیندوں پر 59 رنز بنانے کے بعد مارلون سیموئلز کی پہلی وکٹ بنے جنہوں نے کچھ ہی دیر بعد مائیکل ہسی کو بھی آؤٹ کر دیا۔ ہسی 95 گیندوں پر 67 رنز بنا کر اسٹمپ ہوئے۔

لیکن آسٹریلیا کی ایک اچھے مجموعے کی جانب پیشرفت کو بڑا دھچکا اگلے ہی اوور میں لگا جب کیمار روچ نے دو مسلسل گیندوں پر ڈیوڈ ہسی اور بریٹ لی کو بولڈ کر دیا۔ اس کے بعد ہر اوور میں وکٹ گرتی چلی گئی اور بالآخر آخری اوور میں ڈینیل کرسچن کے ایل بی ڈبلیو ہونے کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی اننگز 220 رنز پر تمام ہوئی۔ آخری وکٹ پر 12 رنز بننے سے قبل آسٹریلیا کی 5 وکٹیں محض 6 رنز کے اضافے سے گریں اور یہیں سے میچ آسٹریلیا کی گرفت سے نکل گیا۔

سنیل نرائن نے ایک مرتبہ پھر سب سے زیادہ یعنی 3 وکٹیں حاصل کیں۔ دو، دو وکٹیں کیمار روچ اور مارلون سیموئلز کو ملیں جبکہ ایک وکٹ ڈیرن سیمی نے حاصل کی۔

مائیکل ہسی کو سب سے کارآمد اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

تین میچز مکمل ہونے کے بعد 1-1 سے برابر سیریز کا اگلا معرکہ 23 مارچ کو گروس آئی لیٹ میں ہوگا جہاں دونوں ٹیمیں سیریز میں برتری حاصل کرنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دیں گی۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ آسٹریلیا

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

20 مارچ 2012ء

بمقام: آرنس ویل گراؤنڈ، کنگزٹاؤن، سینٹ ونسنٹ

نتیجہ: مقابلہ برابر

میچ کے بہترین کھلاڑی: مائیکل ہسی

آسٹریلیا رنز گیندیں چوکے چھکے
شین واٹسن رن آؤٹ 10 14 0 0
ڈیوڈ وارنر ک پولارڈ ب سیمی 37 51 6 0
میتھیو ویڈ ب نرائن 2 11 0 0
جارج بیلے ک ڈیرن ڈیوین براوو ب سیموئلز 59 87 1 1
مائیکل ہسی اسٹمپ با ب سیموئلز 67 95 4 1
ڈیوڈ ہسی ب روچ 15 18 2 0
ڈینیل کرسچن ایل بی ڈبلیو ب نرائن 12 14 0 1
بریٹ لی ب روچ 0 1 0 0
کلنٹ میک کے ک ب ب نرائن 0 2 0 0
زاویئر ڈوہرٹی رن آؤٹ 0 2 0 0
ناتھن لیون ناٹ آؤٹ 4 5 1 0
فاضل رنز ب 4، ل ب 6، و 3، ن ب 1 14
مجموعہ 49.5 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 220

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کیمار روچ 10 0 42 2
ڈیوین براوو 8 1 30 0
سنیل نرائن 9.5 1 32 3
ڈیرن سیمی 5 0 27 1
آندرے رسل 5 0 28 0
مارلون سیموئلز 9 0 39 2
کیرون پولارڈ 3 0 12 0

 

ویسٹ انڈیزہدف: 221 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
کیرن پاول اسٹمپ ویڈ ب ڈوہرٹی 12 18 0 1
جانسن چارلس ک کرسچن ب واٹسن 45 56 7 1
مارلون سیموئلز ایل بی ڈبلیو ب واٹسن 2 20 0 0
ڈیرن براوو ک بیلے ب واٹسن 0 3 0 0
ڈیوین براوو ک ویڈ ب ڈوہرٹی 13 14 0 1
کیرون پولارڈ ک ڈوہرٹی ب لیون 36 43 2 2
کارلٹن با ک کرسچن ب میک کے 33 69 3 0
آندرے رسل ک ویڈ ب میک کے 37 42 3 1
ڈیرن سیمی رن آؤٹ 10 14 1 0
سنیل نرائن ک ڈیوڈ ہسی ب لی 10 10 2 0
کیمار روچ ناٹ آؤٹ 9 10 1 0
فاضل رنز ب 1، ل ب 5، و 6، ن ب 1 13
مجموعہ 49.4 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 220

 

آسٹریلیا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
بریٹ لی 9.4 1 52 1
کلنٹ میک کے 10 1 50 2
زاویئر ڈوہرٹی 10 2 30 2
شین واٹسن 10 4 30 3
ناتھن لیون 8 2 41 1
ڈینیل کرسچن 2 0 11 0