راہول ڈریوڈ محمد عامر کی حمایت میں میدان میں کود پڑے

0 1,006

جب اسپاٹ فکسنگ تنازع میں دھر لیے جانے کے بعد تین پاکستانی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے 5 سال کی طویل پابندی کا نشانہ بنایا تو دنیا بھر کے ماہرین و شائقین کرکٹ کو سب سے زیادہ غم پاکستان کے 18 سالہ محمد عامر کا تھا جنہیں 'مستقبل کا وسیم اکرم' قرار دیا جا رہا تھا۔ اس پر طرّہ یہ کہ برطانیہ کی عدالت نے انہیں دھوکہ دہی و بدعنوانی کے مقدمے میں 6 ماہ قید کی سزا بھی سنا دی جس نےان کے بارے میں ہمدردی کے رحجان میں بہت اضافہ کیا اور اب جبکہ وہ اپنی سزائے قید کی تکمیل کے بعد وطن واپس آ چکے ہیں اور حال ہی میں ایک انٹرویو کے ذریعے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل بہت سارے پہلوؤں پر روشنی ڈال چکے ہیں۔ اور اس انٹرویو کے ساتھ ہی چہار سو سے مختلف قسم کے تبصرے آ رہے ہیں۔ بیشتر تبصرے محمد عامر کی حمایت میں ہیں اور عام لوگوں سے لے کر سابق کرکٹرز تک واضح و دبے الفاظ میں ان کی ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

راہول ڈریوڈ نے حال ہی میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے (فائل فوٹو)
راہول ڈریوڈ نے حال ہی میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے (فائل فوٹو)

گو کہ اس حوالے سے ایک افواہ بھی زیر گردش ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل کچھ عرصے میں محمد عامر کی سزا کے خاتمے کا اعلان کر دے گی لیکن بہرحال یہ کوئی تصدیق شدہ خبر نہیں ہے لیکن آج ماضی کے عظیم بھارتی بلے باز راہول ڈریوڈ نے محمد عامر کے حق میں بیان دے کر ان کے پلڑے میں کافی وزن ڈال دیا ہے۔

بی بی سی اسپورٹ سے گفتگو کرتے ہوئے راہول ڈریوڈ نے کہا کہ اگر محمد عامر پابندی بھگتنے کے بعد ایک مرتبہ پھر کرکٹ میدانوں میں واپس آتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہوگی۔عامر ایک زبردست کھلاڑی ہے اور مجھے پوری امید ہے کہ عائد پابندی کے خاتمے کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ گو کہ اتنا طویل عرصہ کھیل سے دور رہنا اور پھر واپس آنا اتنا آسان نہیں ہوگا لیکن میں امید کرتا ہوں کہ عامر ایسا کرنے میں ضرور کامیاب ہوگا۔

50 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے کم عمر ترین باؤلر محمد عامر محض 18 سال کی عمر میں 2010ء کے دورۂ انگلستان میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پھنسے تھے اور پھر بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی طویل پابندی اور پھر برطانیہ میں دھوکہ دہی و بدعنوانی کے مقدمے میں چھ ماہ قید کی سزا کے حقدار ٹھیرے۔

ڈریوڈ نے کہا کہ کیونکہ میں کرکٹ محبت کرتا ہوں اور اس میں نئے باصلاحیت کھلاڑیوں کو آتے دیکھ کر خوشی محسوس کرتا ہوں اس لیے عامر کی پابندی پر مجھے افسوس ہوا تھا۔ یہ دنیا کے ہر کرکٹ شائق کے لیے ایک مشکل مرحلہ تھا کہ وہ ایسے نوجوان و باصلاحیت فرد کو بدقسمتی سے چند غلطیوں کا خمیازہ بھگتتا دیکھیں۔ ہم سب ان کو بالآخر کرکٹ کے میدانوں میں واپس آتے دیکھنا چاہتے ہیں اور لیکن یہ ان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا اور میں امید کرتا ہوں کہ وہ اس پر پورا اتریں گے اور اگر وہ بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آ گئے تو یہ ایک زبردست بات ہوگی۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ راہول ڈریوڈ، جو جنٹل مین کی حیثیت سے کرکٹ حلقوں میں جانے جاتے ہیں، کی جانب سے دیا گیا یہ بیان محمد عامر کے مقدمے کو کتنا مضبوط بناتا ہے۔ ویسے ڈریوڈ کا یہ بیان اس افواہ کو تقویت بخشتا دکھائی دیتا ہے کہ آئی سی سی جلد محمد عامر پر پابندی اٹھا سکتا ہے۔