واٹسن اور ہسی نے پولارڈ کی اننگز کو بجھا دیا، آسٹریلیا پہلا ٹی ٹوئنٹی جیت گیا

0 1,032

ایک روزہ سیریز میں سخت معرکہ آرائی کے بعد مختصر ترین طرز کی کرکٹ میں آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز پر اپنی برتری ثابت کر دکھائی اور پہلے ٹی ٹوئنٹی میں با آسانی 8 وکٹوں سے فتح حاصل کر لی۔ شین واٹسن اور مائیکل ہسی کی ناقابل شکست نصف سنچریوں کے سامنے کیرون پولارڈ کی برق رفتار نصف سنچری اننگز بجھ سی گئی اور ویسٹ انڈیز کو رنز بنانے میں تاخیر بہت زیادہ مہنگی پڑ گئی۔

کیرون پولارڈ کی ریکارڈ ساز اننگز ویسٹ انڈیز کے کسی کام نہ آ سکی (تصویر: AFP)
کیرون پولارڈ کی ریکارڈ ساز اننگز ویسٹ انڈیز کے کسی کام نہ آ سکی (تصویر: AFP)

گو کہ سینٹ لوشیا کے خوبصورت میدان میں پولارڈ کی 20 گیندوں پر بنائی گئی نصف سنچری نے ویسٹ انڈیز کو 150 کے مجموعے تک پہنچایا لیکن بلے بازوں کے لیے مددگار پچ اور چھوٹے میدان پر اتنے رنز کافی نہ تھے، نتیجہ یہی نکلا کہ پہلے اوور میں وارنر کی وکٹ گنوانے کے علاوہ آسٹریلیا کو ہدف کے تعاقب میں کسی بڑی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ مائیکل ہسی اور شین واٹسن نے دوسری وکٹ پر 108 رنز کی زبردست شراکت داری قائم کی اور مقابلے کو ویسٹ انڈیز کی پہنچ سے کہیں دور کر دیا۔ واٹسن کے 6 شاندار چھکوں میں سے دو کرشمار سنتوکی کے ایک ہی اوور میں رسید کیے گئے، جس میں مجموعی طور پر 17 رنز لوٹے گئے۔ شین واٹسن نے اپنی نصف سنچری محض 38 گیندوں پر مکمل کی اور 43 گیندوں پر 69 رنز بنائے جس میں 5 چوکے بھی شامل تھے۔ دوسری جانب مائیکل ہسی 45 گیندوں پر 59 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔ ان کی اننگز میں 2 چھکے اور 4 چوکے شامل تھے۔ یہ ویسے بھی ہسی کے لیے ایک تاریخی میدان ہے، جی ہاں! 2010ء کے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا سیمی فائنل بھلا کون سا پاکستانی بھول پائے گا جس میں ہسی نے معجزاتی کارکردگی دکھاتے ہوئے آسٹریلیا کو سیمی فائنل جتوایا تھا۔بہرحال، آسٹریلیا کے ٹی ٹوئنٹی دستے کے قائد جارج بیلے 21 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے جنہوں نے 19 ویں اوور کی پہلی گیند پر چوکا مارتے ہوئے آسٹریلیا کو فتح سے ہمکنار کر دیا، وہ بھی 8 وکٹوں کے بڑے مارجن سے۔

سنیل نرائن کے علاوہ ویسٹ انڈیز کے تمام ہی باؤلرز بہت مہنگے ثابت ہوئے، کپتان ڈیرن سیمی کے 2 اوورز میں 22، پولارڈ اور ڈیوین اسمتھ کے ایک، ایک اوور میں بالترتیب 16 اور 12، کرشمار سنتوکی کے تین اوورز میں 27 اور گیری متھورین کے 4 اوورز میں 33 رنز لوٹے گئے۔ وکٹیں بھی صرف سنتوکی اور متھورین کو ہی ملیں۔

قبل ازیں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو ابتدا ہی میں وکٹیں گر جانے کے باعث اس کی اننگز اس رفتار کو حاصل نہیں کرجوایک اچھا ہدف دینے کے لیے درکار تھی۔ تیسرے ہی اوور میں ڈیوین اسمتھ بریٹ لی کی پہلی وکٹ بن گئے اور اس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا بلکہ اس سے کہیں زیادہ تشویشناک بات یہ تھی کہ رنز بنانے کی رفتار بہت زیادہ نہیں تھی۔ جب 13 ویں اوور کی پہلی گیند پر اینکروما بونر 33 گیندوں پر 24 رنز کی سست اننگز کھیل پر پویلین لوٹے تو ویسٹ انڈیز کا اسکور محض 72 رنز تھا، یعنی رن اوسط محض 6 رنز فی اوور تھا۔

کیرون پولارڈ نے صورتحال کا درست ترین ادراک کیا اور آسٹریلیا کے گیند بازوں کے حقیقتاً چھکے چھڑا دیے۔ پولارڈ ایک روزہ سیریز سے بھرپور فارم میں چلے آ رہے ہیں اور انہوں نے اس مرتبہ بھی ویسی ہی بلے بازی دکھائی جیسی وہ ایک روزہ مرحلے میں دکھاتے آ رہے تھے۔ بلند و بالا چھکوں کے باعث شہرت رکھنے والے پولارڈ نے اپنے روایتی انداز میں زبردست چھکے بھی لگائے اور زاویئر ڈوہرٹی کی ایک گیند کو تو میدان سے باہر ہی پھینک ڈالا۔ بعد ازاں انہوں نے ڈینیل کرسچن کو مسلسل دو گیندوں پر دو چھکے مارے اور محض 20 گیندوں پر 50 رنز بنا کر ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین نصف سنچری بنانے والے ویسٹ انڈین بلے باز بن گئے۔ ان سے قبل یہ اعزاز کرس گیل کے پاس تھا جنہوں نے 2009ء ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں آسٹریلیا کے خلاف ہی 23 گیندوں پر نصف سنچری بنائی تھی۔ مقررہ اوورز کے اختتام پر وہ 26 گیندوں پر 54 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے، جس میں 5 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے۔ یہ پولارڈ کے ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کیریئر کی پہلی نصف سنچری بھی تھی۔ اُن کے علاوہ سوائے اوپنر جانسن چارلس کے 16 گیندوں پر 24 رنز کے کوئی میزبان بلے باز نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا۔

اس کراری شکست کے بعد اب دوسرے و آخری ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز کو بہتر حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا جو 30 مارچ کو برج ٹاؤن، بارباڈوس میں کھیلا جائے گا۔شین واٹسن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ آسٹریلیا

پہلا ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلہ

27 مارچ 2012ء

بمقام: بوسیجور اسٹیڈیم، گروس آئی لیٹ، سینٹ لوشیا

نتیجہ: آسٹریلیا 8 وکٹوں سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: شین واٹسن

ویسٹ انڈیز رنز گیندیں چوکے چھکے
جانسن چارلس ایل بی ڈبلیو ب واٹسن 24 16 4 0
ڈیوین اسمتھ ک ویڈ ب لی 10 10 2 0
اینکروما بونر ب کرسچن 24 33 2 0
ڈیرن براوو ک پیٹرسن ب کرسچن 12 14 2 0
کیرون پولارڈ ناٹ آؤٹ 54 26 2 5
ڈیوین براوو ک ڈیوڈ ہسی ب کرسچن 14 11 1 0
ڈیرن سیمی ک ڈیوڈ ہسی ب لی 7 8 1 0
کارلٹن با رن آؤٹ 1 1 0 0
گیری متھورین ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 2 3
مجموعہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 150

 

آسٹریلیا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
بریٹ لی 4 0 30 2
جیمز پیٹن سن 3 0 21 0
کلنٹ میک کے 3 0 21 0
شین واٹسن 4 0 16 1
زاویئر ڈوہرٹی 3 0 34 0
ڈینیل کرسچن 3 0 27 3

 

آسٹریلیاہدف: 151 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ڈیوڈ وارنر ب سنتوکی 0 5 0 0
شین واٹسن ک پولارڈ ب متھورین 69 43 5 6
مائیکل ہسی ناٹ آؤٹ 59 45 4 2
جارج بیلے ناٹ آؤٹ 21 17 2 0
فاضل رنز ل ب 1، و 2، ن ب 1 4
مجموعہ 18.1 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 153

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
کرشمار سنتوکی 3 0 27 1
گیری متھورین 4 0 33 1
سنیل نرائن 4 0 21 0
ڈیرن سیمی 2.1 0 22 0
ڈیوین براوو 3 0 21 0
کیرون پولارڈ 1 0 16 0
ڈیوین اسمتھ 1 0 12 0