آئی سی سی ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس؛ نئی آئینی ترامیم کی منظوری

0 1,000

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ایگزیکٹو بورڈ نے صدر کے کردار کو از سر نو متعین کرنے اور چیئرمین کا نیا عہدہ تخلیق کرنے کی آئینی ترمیم کی تصدیق کر دی ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ کے بعد یہ آئی ترمیم منظوری کے لیے آئی سی سی کی جنرل باڈی کے سامنے رکھی جائے گی۔ جنرل باڈی اجلاس میں منظور کی صورت میں آئی سی سی صدر کے عہدے کی میعاد ایک سال ہو جائے گی اور یہ عہدہ باری کی بنیاد پر دیا جائے گا جبکہ نائب صدر کا عہدہ ختم کر دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اس آئینی ترمیم کے مطابق نئے متعارف ہونے والے چیئرمین کے عہدے پر کوئی فرد دو بار تین، تین سال یعنی زیادہ سے زیادہ چھ سال کے لیے فائز رہ سکے گا۔

ایگزیکٹو بورڈ کا دوسرا طے شدہ اجلاس دبئی میں منعقد ہوا جس میں گزشتہ اجلاس کی مذکورہ آئینی ترامیم کے متفقہ فیصلے کی تصدیق کی گئی۔ یہ چوتھا موقع ہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے اپنے صدارتی قوانین کی ساخت میں تبدیلی کرنے جارہا ہے جس کا اطلاق 2014ء سے ہوگا۔

آئی سی سی کے اس فیصلے کے ساتھ ہی نائب صدارت کے لیے بنگلہ دیش و پاکستان کے مشترکہ امیدوار کی حیثیت سے مصطفیٰ کمال کی نامزدگی کا معاملہ آئی سی سی کے سالانہ اجلاس تک کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے جو جون کے اواخر میں ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں منعقد ہوگا۔ اب یہ واضح ہو چکا ہے کہ چیئرمین کے عہدے کا آغاز 2014ء سے ہوگا، لیکن اس کی تقرری یا انتخاب کے معاملے کو ابھی تک واضح نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس بات کی بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے کہ صدر کے نمائشی عہدے کا ایگزیکٹو بورڈ میں کیا عمل دخل ہوگا۔ یاد رہے کہ اس وقت صدر بورڈ اجلاسوں میں شرکت تو ضرور کرتے ہیں لیکن ان کے پاس ووٹ دینے کا اختیار نہیں ہوتا۔ اور اس نئی ترمیم کے بعد بورڈ کا سربراہ چیئرمین ہوگا لہٰذا صدر کے کردار پر موجود ابہام ختم نہیں ہوسکا ہے۔

اجلاس میں کیے گئے دیگر اہم فیصلوں میں 2014ء سے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ٹیموں کی تعداد کو 12 سے بڑھا کر 16 کر دینے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں بورڈ نے تصدیق کی کہ آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء کا کوالیفائنگ ٹورنامنٹ اکتوبر 2013ء میں متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا جبکہ آئی سی سی ورلڈ کپ 2015ء کے کوالیفائرز 2014ء میں نیوزی لینڈ میں ہوں گے۔

2015ء کے بعد آئی سی سی کے اہم ترین ٹورنامنٹس یہ ہوں گے۔
آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی – 2016ء – مردوں کے لیے 16 ٹیمیں، 39 مقابلے – عورتوں کے لیے 8 ٹیمیں، 15 مقابلے
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ – 2017ء – 4 ٹیمیں، تین مقابلے
آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی - 2018ء- مردوں کے لیے 16 ٹیمیں، 39 مقابلے – عورتوں کے لیے 8 ٹیمیں، 15 مقابلے
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ – 2019ء – 10 ٹیمیں ، 48 مقابلے
آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی - 2020ء - مردوں کے لیے 16 ٹیمیں، 39 مقابلے – عورتوں کے لیے 8 ٹیمیں، 15 مقابلے
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ – 2021ء - 4 ٹیمیں، تین مقابلے
آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی - 2022ء - مردوں کے لیے 16 ٹیمیں، 39 مقابلے – عورتوں کے لیے 8 ٹیمیں، 15 مقابلے
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ – 2023ء – 10 ٹیمیں ، 48 مقابلے