پاک-آسٹریلیا سیریز میں 6 ٹی ٹوئنٹی پر مشتمل ہوگی، آئی سی سی کی منظوری
بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے پاکستان اور آسٹریلیا کےدرمیان 6 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی سیریز کی منظوری دے دی ہے جو دو بین الاقوامی ٹیموں کے درمیان کھیلی گئی تاریخ کی سب سے طویل ترین ٹی ٹوئنٹی سیریز ہوگی۔ یہ سیریز سال کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء سے قبل متحدہ عرب امارات میں کھیلی جائے گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے درحقیقت تین ٹی ٹوئنٹی اور اتنے ہی ایک روزہ مقابلوں کی سیریز طے کی تھی جسے سری لنکا میں کھیلا جانا تھا لیکن سری لنکا نے اپنی پریمیئر لیگ کے ایام سے متصادم ہونے کے باعث مجوزہ سیریز کی میزبانی سے ہاتھ کھینچ لیا اور پاکستان کو سخت مسائل سے دوچار کر دیا۔ پاکستان کے پاس دوسرا آپشن متحدہ عرب امارات تھا لیکن وہاں پر اگست میں سخت گرمی کے عالم میں ایک روزہ میچز کھیلنا تقریباً ناممکنات میں سے ہے۔ دونوں ممالک کے بورڈز تو تشویش کا شکار تھے ہی لیکن آسٹریلیاکی پلیئرز ایسوسی ایشن نے بھی اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیااور کہا کہ عرب امارات میں ایک روزہ مقابلے کھیلنے سے کھلاڑیوں کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
لیکن بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے تازہ ترین فیصلے نے دونوں ممالک کی مشکل کو حل کر دیا۔ آئی سی سی قوانین کے تحت دو ممالک ایک سیریز میں تین سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی مقابلے نہیں کھیل سکتے لیکن غیر معمولی حالات کی صورت میں وہ خصوصی اجازت کی درخواست کر سکتے ہیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی چیف ایگزیکٹوز کمیٹی کی منظوری کافی قرار پائی ہے۔
دراصل سری لنکا کی جانب سے میزبانی سے انکار کے بعد جب پاکستان کو نئے میزبان کی تلاش میں دقت کا سامنا تھا، متحدہ عرب امارات نے صرف ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی سیریز کھیلنے کی تجویز پیش کی تھی جسے ایک صائب رائے سمجھتے ہوئے پاکستان نے باقاعدہ درخواست کی شکل دے کر آئی سی سی کو روانہ کیا۔
اس حوالے سے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے جاری کردہ بیان، جس کی ایک نقل کرک نامہ کو بھی موصول ہوئی ہے، میں کہا گیا ہے کہ ”پاکستان کرکٹ بورڈ نے اگست کے مہینے میں متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا کے خلاف 6 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی سیریز کا مطالبہ کیا تھا۔ اس درخواست کی خصوصی منظوری چیف ایگزیکٹوز کمیٹی (سی ای سی) اور بورڈ کی جانب سے دی گئی۔ متحدہ عرب امارات میں اگست کے مہینے میں انتہائی سخت گرمی کے باعث سی ای سی نے صرف ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی سیریز کے انعقاد پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔“
آئی سی سی کا یہ فیصلہ دونوں ممالک کے لیے ایک ’لاٹری‘ کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ ستمبر میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء سے قبل 6 بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلنے کا موقع مل جانا دونوں ٹیموں کی تیاری کے لیے کافی ہوگا۔
پاکستان اس وقت سری لنکا میں محدود اوورز کی سیریز کھیل چکا ہے اور میزبان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیل رہا ہے جبکہ آسٹریلیا انگلستان کے خلاف محدود اوورز کی سیریز کھیلنے کے لیے پر تول رہا ہے جس کے بعد اگست میں دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں گی۔