بھارت کی ’سرخ جھنڈی‘، پاکستان کے ساتھ سیریز کا معاملہ پھر کھٹائی میں

0 1,001

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی کا معاملہ تاحال کھٹائی میں پڑا ہوا ہے اور دونوں ممالک کے بورڈ سربراہان کے درمیان کوالالمپور میں ملاقات بھی کسی پیشرفت کی جانب جاتی نہیں دکھائی دیتی۔ گو کہ ملائیشیا کے دارالحکومت میں ہونے والے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے سالانہ اجلاس کے موقع پر صدر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان ملاقات بھی ہوئی تھی اور دونوں نے باہمی سیریز پر رضامندی کا اظہار بھی کیا لیکن اس کے لیے تاریخوں کا اعلان کیا گیا اور نہ مزید تفصیلات کا۔

یہ بات تو طے ہے کہ پاک-بھارت سیریز ہوگی، صرف تاريخوں اور آمدنی کے معاملات طے ہونا باقی ہیں: ذکا اشرف (تصویر: AP)
یہ بات تو طے ہے کہ پاک-بھارت سیریز ہوگی، صرف تاريخوں اور آمدنی کے معاملات طے ہونا باقی ہیں: ذکا اشرف (تصویر: AP)

ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ ہم مئی میں بھی سیریز کھیلنے کا عزم ظاہر کر چکے تھے اور اب سری نواسن نے ایک مرتبہ پھر اسی کی تجدید کی۔ یہ بات تو یقینی ہے کہ ہم کھیلیں گے لیکن تواریخ اور سیریز سے ہونے والی آمدنی کے معاملات کا طے ہونا ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مجوزہ سیریز کے حوالے سے پیشرفت کے لیے تیار ہے لیکن سری نواسن کا کہنا تھا کہ وہ حکومت ہند کی اجازت کے بعد ہی عہد کرنے کے قابل ہوں گے۔

یہ امر تو حقیقت ہے کہ بھارت کسی تیسرے مقام پر نہیں کھیلنا چاہتا اور پاکستان بھارت میں کھیلنے کو تیار ہے لیکن ساتھ ساتھ وہ یہ بھی چاہتا ہے بھارت کی جانب سے 2009ء کے طے شدہ دورے سے انکار کے باعث ہونے والی مالی نقصانات سے اب تک بحال نہ ہونے کے باعث آمدنی میں پاکستان کو حصہ دیا جائے اور ویسے بھی قانوناً دو طرفہ سیریز کی باری پاکستان کی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ اس وقت سالانہ میزانیہ (بجٹ) میں تقریباً75 ملین ڈالرز خسارے کا شکار ہے اور اس گھاٹے کو کم کرنے کے لیے بھارت کے خلاف سیریز پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔

پاکستان اور بھارت دسمبر 2007ء کےبعد سے اب تک دو طرفہ سیریز میں آمنے سامنے نہیں آئے اور 2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملے کے بعد سے تو تعلقات مکمل طور پر منقطع ہیں۔

پاک بھارت کرکٹ تعلقات کی بحالی کے معاملے کا آغاز اس وقت ہوا جب ذکا اشرف نے صدر پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلے کو حکومت ہند کے سامنے رکھیں۔ اپریل میں دونوں ملکوں کے سربراہان مملکت کے درمیان ہونے والی ملاقات نے ظاہر کیا کہ حکومت بھارت کو دو طرفہ کرکٹ تعلقات کی بحالی پر کوئی اعتراض نہیں۔ گزشتہ ماہ بھارت کی جانب سے چیئرمین پی سی بی کو انڈین پریمیئر لیگ کا فائنل دیکھنے کے لیے بھی مدعو کیا گیا۔

رواں سال چیمپئنز لیگ ٹی 20 کے لیے پاکستان کی ٹیم کو مدعو کرنا اور پھر ذکا اشرف کو آئی پی ایل 5 کا فائنل دیکھنے کی دعوت دینے سے جوامیدیں وابستہ کی گئی تھیں، فی الحال تو ان پر اوس پڑ چکی ہے۔ ذکا اشرف سمجھ رہے تھے کہ آئی سی سی سالانہ اجلاس کے بعد دو طرفہ سیریز کا باضابطہ اعلان بھی ہو جائے گا لیکن فی الحال تو بھارت نے سرخ جھنڈی دکھا دی ہے۔