ہاشم آملہ دیوار بن گئے، جنوبی افریقہ-انگلستان سیریز برابر

0 1,044

جنوبی افریقہ نے پانچواں و آخری مقابلہ با آسانی 7 وکٹوں سے جیت کر انگلستان کے خلاف ایک روزہ سیریز برابر کر ڈالی۔ ٹرینٹ برج میں ہونے والےحتمی معرکے میں انگلش بلے بازوں کی ہولناک بلے بازی اور بعد ازاں مہمان ٹیم کے ہاشم آملہ اور ابراہم ڈی ولیئرز کے درمیان 169 رنز کی ناقابل شکست رفاقت نے جنوبی افریقہ کو فتح سے ہمکنار کیا۔ گو کہ جنوبی افریقہ سیریز جیتنے میں کامیاب نہ ہونے کے باعث ایک روزہ عالمی درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشن حاصل نہ کر سکا لیکن گزشتہ دو مقابلوں کی کارکردگی کے بعد یہ فتح اس لحاظ سے اہم تھی کہ اس کے نتیجے میں جنوبی افریقہ سیریز میں شکست کے داغ سے بچ گیا۔

سیریز میں بڑی جدوجہد کے بعد دو فتوحات اور دو بھرپور شکستوں نے کپتان ایلسٹر کک کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے (تصویر: PA Photos)
سیریز میں بڑی جدوجہد کے بعد دو فتوحات اور دو بھرپور شکستوں نے کپتان ایلسٹر کک کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے (تصویر: PA Photos)

ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ انگلستان کے حق میں بہتر ثابت نہ ہوا کیونکہ اس کےبلے بازوں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ وہ تمیز سے نہیں کھیلیں گے۔ سوائے این بیل کےتقریباً تمام ہی بلےبازوں نےاپنی وکٹیں ہاتھوں سےگنوائیں۔ شاٹس کا ناقص ترین انتخاب انگلستان کے 182 رنز پر ڈھیر ہوجانے کا سبب بنا۔

گو کہ آغاز بڑا برق رفتار تھا لیکن چوتھے اوور میں این بیل کے 10 رنز پر لوٹنے کے بعد اس کو یکدم بریک لگ گئے۔ اگلے اوور میں روی بوپارا ایک مرتبہ پھر صفر کی ہزیمت سے دوچار ہو کر پویلین لوٹے۔ اس موقع پر جب اننگز سنبھالنے کی ضرورت تھی جوناتھن ٹراٹ کی جگہ شامل کیے گئے جانی بیئرسٹو اور کپتان ایلسٹر کک کے درمیان 55 رنز کی شراکت نے سکھ کا سانس ضرور فراہم کیا لیکن پھر یکے بعد دیگرے بیئرسٹو، ایون مورگن اور ایلسٹرکک کی وکٹوں نے تمام تر پیشقدمی کا خاتمہ کر دیا۔

سب سے افسوسناک پہلو یہ رہا کہ سوائے این بیل کے تمام ہی بلے باز شاٹ کے ناقص انتخاب کے باعث آؤٹ ہوئے۔ بیئرسٹو مورنے مورکل کی گیند کر اسکوائر لیگ باؤنڈری کے باہر پہنچانے کی کوشش میں کیچ دے بیٹھے تو دوسری جانب مورگن مڈ آن پراور واحد نصف سنچری بنانے والے کپتان نے دو پلیسے کی گیند پر انہی کو کیچ تھما دیا۔ انگلستان 100 رنز سے قبل اپنے ابتدائی پانچ بلےباز گنوا چکا تھا۔ کک 51 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بلے باز رہے۔

بقیہ پانچ کھلاڑی اسکور میں 83 رنز کا اضافہ ہی کر پائے جس میں کریگ کیزویٹر اور کرس ووکس کا 33،33 رنز کے ساتھ نمایاں حصہ تھا۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے رابن پیٹرسن نے 37 رنز دے کر 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو، دو وکٹیں ڈیل اسٹین اور مورنے مورکل کو ملیں۔ وین پارنیل، ژاں پال دومنی اور فرانکو دو پلیسے نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

جنوبی افریقہ بھی ایک آسان ہدف کے تعاقب میں ابتدا میں بری طرح لڑکھڑایا جب محض 14 رنز پر اس کی تین ابتدائی وکٹیں گر گئیں۔ انگلش تماشائیوں کی دلچسپی یکدم مقابلے میں بڑھ گئی لیکن تیسری وکٹ پر ابراہم ڈی ولیئرز اور ہاشم آملہ کی رفاقت نے ان کے ارمانوں پر اوس ڈال دی۔

پروٹیز کو نقصانات اننگز کے دوسرے، تیسرے اور پانچویں اوورز میں سہنے پڑے جب گریم اسمتھ جیڈ ڈرنباخ جبکہ فرانکو دو پلیسے اور ڈین ایلگر کیزویٹر اور جمی اینڈرسن کےگٹھ جوڑ کا شکار بنے۔ اسمتھ نے دوسری سلپ میں کھڑے ٹریڈویل کے ہاتھوںمیں گیند پہنچائی جبکہ اینڈرسن نے خوبصورت اسپیل میں فرانکو دو پلیسے کو پہلا نشانہ بنایا، جو سیریز میں پے در پے مسلسل ناکامیوں کے باعث تیسرے نمبر پر آزمائے گئے لیکن یہاں بھی صرف 3 رنز پر ڈھیر ہو گئے۔ اگلے اوور میں اینڈرسن نے ایلگر کو بھی وکٹوں کے پیچھے آؤٹ کرا دیا اور میچ کو دلچسپ مرحلے میں داخل کر دیا۔ تاہم ہاشم-ابراہم شراکت نے پروٹیز کو مزید کسی نقصان سے بچائے رکھا اور ہدف کو جا لیا۔

ہاشم آملہ، جنہیں اس مرتبہ حیران کن طور پر کوئی زندگی نہ ملی، بدقسمتی سے اپنی سنچری مکمل نہ کر پائے اور 97 رنز پر ناقابل شکست رہے لیکن یہ سیریز ان کے لیے بڑی یادگار رہی جس میں انہوں نے مجموعی طور پر 335 رنز اسکور کیے اور میچ اور سیریز دونوں کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز کے حقدار قرار پائے۔ دوسری جانب ابراہم ڈی ولیئرز نے 75 رنز کی اننگز کھیلی جو کپتان کی دورے پر پہلی نصف سنچری تھی۔

جنوبی افریقہ نے 35 ویں اوور میں ہدف کو حاصل کر کے میچ اور سیریز کا خاتمہ ایک قابل اطمینان نتیجے کے ساتھ کیا۔

اب دونوں ٹیمیں 8 ستمبر سے تین ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کی سیریز کا آغاز کریں گی، جس کا پہلا معرکہ چیسٹر-لی-اسٹریٹ میں ہوگا۔

انگلستان بمقابلہ جنوبی افریقہ

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

5 ستمبر 2012ء

بمقام: ٹرینٹ برج، ناٹنگھم، برطانیہ

نتیجہ: جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)

سیریز کے بہترین کھلاڑی: ہاشم آملہ (جنوبی افریقہ)

انگلستان رنز گیندیں چوکے چھکے
ایلسٹر کک ک و ب دو پلیسے 51 72 6 0
این بیل ایل بی ڈبلیو ب پیٹرسن 10 11 2 0
روی بوپارا ک ڈی ولیئرز ب اسٹین 0 2 0 0
جانی بیئرسٹو ک اونٹونگ ب مورکل 29 52 4 0
ایون مورگن ک آملہ ب دومنی 0 2 0 0
کریگ کیزویٹر ک آملہ ب مورکل 33 53 3 0
سمیت پٹیل ک ڈی ولیئرز ب اسٹین 9 13 1 0
کرس ووکس ناٹ آؤٹ 33 44 3 0
جیمز ٹریڈویل ب پیٹرسن 6 19 0 0
جیمز اینڈرسن ک مورکل ب پیٹرسن 0 1 0 0
جیڈ ڈرنباخ ک ڈی ولیئرز ب پارنیل 2 6 0 0
فاضل رنز ل ب 3، و 3، ن ب 3 9
مجموعہ 45.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 182

 

جنوبی افریقہ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ڈیل اسٹین 9 2 24 2
رابن پیٹرسن 10 0 37 3
مورنے مورکل 8 0 41 2
وین پارنیل 8.2 0 38 1
ڈین ایلگر 4 0 20 0
ژاں پال دومنی 4 0 11 1
فرانکو دو پلیسے 2 0 8 1

 

جنوبی افریقہہدف: 183 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
ہاشم آملہ ناٹ آؤٹ 97 107 9 1
گریم اسمتھ ک ٹریڈویل ب ڈرنباخ 1 6 0 0
فرانکو دو پلیسے ک کیزویٹر ب اینڈرسن 3 5 0 0
ڈین ایلگر ک کیزویٹر ب اینڈرسن 1 10 0 0
ابراہم ڈی ولیئرز ناٹ آؤٹ 75 79 10 0
فاضل رنز ل ب 1، و 8 9
مجموعہ 34.3 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 186

 

انگلستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
جیمز اینڈرسن 9 2 41 2
جیڈ ڈرنباخ 7.3 0 56 1
کرس ووکس 6 0 35 0
جیمز ٹریڈویل 6 0 30 0
سمیت پٹیل 2 0 11 0
روی بوپارا 4 0 12 0