آسٹریلیا زوال کی اتھاہ گہرائیوں میں

0 1,028

ایک دہائی سے زائد عرصے تک دنیائے کرکٹ پر بلاشرکت غیرے حکمرانی کرنے والا آسٹریلیا ثریا سے تحت الثریٰ میں جا پہنچے گا؟ یہ کس نے سوچا ہوگا لیکن پاکستان کے خلاف گزشتہ روز دبئی کے "حلقۂ آتش" میں ملنے والی شکست نے اسے واقعی زوال کی نئی گہرائیوں تک پہنچا دیا ہے۔ گزشتہ ٹی ٹوئنٹی عالمی کپ 2010ء میں فائنل کھیلنے والا آسٹریلیا تازہ عالمی درجہ بندی میں آئرلینڈ سے بھی پیچھے 10 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے اور یہ بات نو آموز کپتان جارج بیلے کے لیے سخت تشویش کا باعث ہے کیونکہ آسٹریلیا کو تقریبا دو ہفتے بعد سال کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء کھیلنا ہے اور یہاں یہ عالم ہے کہ ٹیم پے در پے شکستوں سے دوچار ہو رہی ہے۔

جارج بیلے کی عمدہ کارکردگی بھی آسٹریلیا کو حتمی لمحات میں کامیابی سے ہمکنار نہ کر سکی (تصویر: AFP)
جارج بیلے کی عمدہ کارکردگی بھی آسٹریلیا کو حتمی لمحات میں کامیابی سے ہمکنار نہ کر سکی (تصویر: AFP)

ٹی ٹوئنٹی کی عالمی درجہ بندی کے مطابق آسٹریلیا نے یکم اگست 2010ء سے لے کر اب تک کھیلے گئے 13 مقابلوں میں صرف 4 فتوحات حاصل کی ہیں جبکہ آئرلینڈ نے 11 میں سے 8 مقابلے جیتے ہیں۔ گو کہ دونوں کی مقابل ٹیموں میں زمین آسمان کا فرق ہے لیکن درجہ بندی کا طریق کار یہی وضع کرتا ہے کہ آسٹریلیا اب آئرلینڈ کے بعد دسویں نمبر پر آ گیا ہے۔ آسٹریلیا نے مذکورہ عرصے میں جنوبی افریقہ، پاکستان، انگلستان، بھارت، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز جیسے مضبوط حریفوں کا سامنا کیا جبکہ آئرلینڈ نے کینیا، اسکاٹ لینڈ، کینیڈا، نیدرلینڈز اور افغانستان کے خلاف فتوحات سمیٹیں۔ اس عرصے کے دوران آئی سی سی کے کسی بھی مکمل رکن ملک کے خلاف اس نے صرف تین میچز کھیلے اور تینوں میں شکست کھائی اور یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ مکمل رکن بنگلہ دیش تھا۔

بہرحال، امر تشویش ناک ہے اور اس کا اندازہ جارج بیلے کو بھی بخوبی ہے، جنہوں نے جمعے کو دبئی میں سر توڑ کوشش کر ڈالی لیکن پاکستان کو زیر کرنے میں ناکام رہے، اور ان کا کہنا ہے کہ منظرنامہ حوصلہ افزاء نہیں ہے، گو کہ مجھے نہیں معلوم کہ درجہ بندی کا نظام کس طرح کام کرتا ہے لیکن بہرحال آئرلینڈ ہم سے آگے نکل چکا ہے۔ اگر آئرلینڈ ہم سے بہتر ٹیم ہے تو میرے خیال میں دو ہفتے بعد سری لنکا میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں انہیں ثابت بھی کرنا ہوگا۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں آسٹریلیا اپنا پہلا مقابلہ 19 ستمبر کو آئرلینڈ ہی کے خلاف کولمبو میں کھیلے گا۔

دبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جارج بیلے کا کہنا تھا کہ شکست کے باوجود کئی مثبت پہلو ہمارے سامنے ہیں خصوصا پہلے ٹی ٹوئنٹی میں 89 پر ڈھیر ہو جانے کے بعد تو یہ کافی حوصلہ افزاء کارکردگی رہی۔

انہوں نے پاکستان کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں انہوں نے ابتدائی دونوں مقابلوں میں بہت عمدہ کارکردگی دکھائی اور بلاشبہ سیریز کے حقدار رہے۔

اب پاکستان اور آسٹریلیا پیر کو دبئی میں آخری ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گے جہاں آسٹریلیا کے لیے آخری موقع ہوگا کہ وہ سری لنکا روانگی سے قبل اپنے اعتماد کو بحال کرے۔