واٹمور قومی ٹیم کی پیشرفت سے مطمئن، کلین سویپ کے خواہشمند
پاکستان کے کوچ ڈیو واٹمور آسٹریلیا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں قومی کرکٹ ٹیم کی اب تک کی پیشرفت سے بہت خوش ہیں، اور آخر کیوں نہ ہوں؟ ایک روزہ مرحلے میں مایوس کن شکست کے بعد ٹی ٹوئنٹی کے اولین دونوں مقابلوں میں یادگار کارکردگی کا مظاہرہ جو کیا ہے۔ اولین مقابلے میں با آسانی 7 وکٹوں سے کامیابی اور دوسرے میں اعصاب شکن معرکے کے بعد ’سپر اوور مرحلے‘ میں فتح حاصل کرنا کوئی معمولی بات تو نہیں۔
واٹمور کا کہنا ہے کہ ابتدائی دونوں مقابلے جیت کر سیریز اپنے نام کرنے سے زیادہ اور کیا چاہیے، دوسرے مقابلے میں تو میری توقع سے کہیں زیادہ بہت ہی سخت معرکہ آرائی ہوئی، لیکن ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل سپر اوور کا تجربہ اٹھانا بھی اچھا ہے۔
کرکٹ کی مختصر ترین طرز ٹی ٹوئنٹی کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی، جسے عرف عام میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی کہا جاتا ہے، رواں ماہ کی 18 تاریخ کو سری لنکا میں شروع ہو رہا ہے اور آسٹریلیا کے خلاف یہ سیریز اس کی تیاریوں کا ایک اہم مرحلہ ہے۔ اس حوالے سے واٹمور کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے ٹورنامنٹ سے قبل اعتماد اور فتوحات حاصل کرنا بہت اہم ہے۔
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے پاکستانی کوچ کی تمنا ہے کہ پاکستان پیر کو ہونے والا آخری ٹی ٹوئنٹی مقابلہ بھی جیتے اور سیریز کلین سویپ کرے۔ ”اگر سیریز 1-1 سے برابر ہوتی تو یہ معرکہ بہت اہم ہو جاتا، اور اب جبکہ ہم پر سے دباؤ ہٹ چکا ہے، اس لیے ہم مطمئن ذہن کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔ ممکنہ طور پر ٹیم میں چند ایک تبدیلیاں ہو سکتی ہیں، البتہ ہم مضبوط ٹیم ہی کھلائیں گے کیونکہ ہمارے لیے جیتنا بھی بہت اہم ہے۔“
شاہد آفریدی کے حوالے سےڈیو واٹمور نے کہا کہ حفظ ماتقدم کے تحت انہیں آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی نہیں کھلایا جائے گا جبکہ سعید اجمل کندھے کے مسئلے سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ گو کہ آفریدی کے بائیں ہاتھ کا زخم کافی حد تک بہتر ہو چکا ہے لیکن ان کو کھلانے کا خطرہ مول نہیں لیں گے کیونکہ ایک اور مرتبہ اگر اسی ہاتھ پر گیند زور سے لگ گئی تو وہ کئی ہفتوں کے لیے باہر ہو سکتے ہیں، جو ہم ہر گز نہیں چاہیں گے۔
کل آخری ٹی ٹوئنٹی کے بعد دونوں ٹیمیں سری لنکا روانہ ہوں گی جہاں 13 ستمبر سے وارم اپ مقابلوں کا آغاز ہوگا جبکہ 18 ستمبر سے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی باضابطہ شروعات ہوگی۔