آئی سی سی ایوارڈز 2012ء: کمار سنگاکارا نے میلہ لوٹ لیا

0 1,032

سری لنکا کے کمار سنگاکارا نے آئی سی سی ایوارڈز 2012ء کا میلہ لوٹ لیا جہاں انہوں نے دو اعلیٰ ترین اعزازات، سال کے بہترین کھلاڑی کے لیے ”سر گارفیلڈسوبرز ٹرافی“ اور سال کے بہترین ٹیسٹ کھلاڑی، کے علاوہ عوام کے پسندیدہ کھلاڑی کا اعزاز ”پیپلز چوائس ایوارڈ“ بھی جیت لیا۔

کمار سنگاکارا اپنے تینوں اعزازات کے ساتھ، مجموعی طور پر یہ شام میزبان سری لنکا کے نام رہی (تصویر: Getty Images/ICC)
کمار سنگاکارا اپنے تینوں اعزازات کے ساتھ، مجموعی طور پر یہ شام میزبان سری لنکا کے نام رہی (تصویر: Getty Images/ICC)

سعید اجمل کے عدم انتخاب پر ناخوش پاکستان کوئی اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا کیونکہ بہترین امپائر کے اعزاز کے لیے امیدوار علیم ڈار اور اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ کے لیے محمد حفیظ جیتنے میں ناکام رہے۔

اعزازات کے لیے 4 اگست 2011ء سے6 اگست 2012ء کے دوران کارکردگی کو معیار بنایا گیا تھا اور حتمی نامزدگیوں کا اعلان گزشتہ ماہ کے اواخر میں کیا گیا تھا۔ اس عرصے کے دوران کمار سنگاکارا نے 14 ٹیسٹ مقابلوں کی 27 اننگز میں 60.16 کے شاندار اوسط سے 1444 رنز بنائے، جس میں پانچ سنچریاں اور اتنی ہی نصف سنچریاں شامل تھیں۔ اس میں پاکستان کے خلاف اکتوبر 2011ء میں ابوظہبی میں کھیلی گئی 211 رنز کی میچ بچاؤ اننگز اور پھر پاکستان ہی کے خلاف حالیہ سیریز میں 199 اور 191 رنز کی دو خوبصورت باریاں بھی شامل ہیں۔

ماضی کے عظیم بلے باز برائن لارا نے کمار سنگاکارا کو سال کے بہترین ٹیسٹ کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا۔ اس اعزاز کے لیے کمار کا مقابلہ جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور ویرنن فلینڈر اور آسٹریلیا کے مائیکل کلارک سے تھا۔

اسی عرصے کے دوران کمار سنگاکارا نے 37 ایک روزہ مقابلے کھیلے اور 42.85 کی اوسط اور تین سنچریوں اور 9 نصف سنچریوں کی مدد سے 1457 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ ایک روزہ میں وکٹوں کے پیچھے انہوں نے 42 شکار بھی کیے۔ اس جامع کارکردگی کی بنیاد پر انہیں سال کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز ”سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی“ کا بھی حقدار ٹھیرایا گیا۔ تقریب میں حاصل کردہ یہ دوسرا اعزاز انہیں آئی سی سی کے صدر ایلن آئزک نے اپنے ہاتھوں سے دیا۔

اس کے علاوہ کمار سنگاکارا کو کرکٹ شائقین کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے اعزاز ”پیپلز چوائس ایوارڈ“ کا بھی حقدار قرار دیا گیا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس اور ویرنن فلینڈر، بھارت کے سچن تنڈولکر اور انگلستان کے جیمز اینڈرسن کے مقابلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے اور دن کا تیسرا اعزاز اپنے نام کے لیے میلہ لوٹ لیا۔

عالمی منظرنامے پر آتے ہی سنسنی پھیلا دینے والے بھارتی بلے باز ویراٹ کوہلی کو نمایاں کارکردگی پر سال کے بہترین ایک روزہ کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا۔ انہوں نے مذکورہ بالا عرصے میں 66.65 کے شاندار اوسط سے 1733 رنز بنائے جس میں آٹھ سنچریاں اور چھ نصف سنچریاں شامل تھیں۔ انہوں نے مارچ میں ایشیا کپ کے دوران پاکستان کے خلاف 183 رنز کی فتح گر اننگز بھی کھیلی۔

کوہلی نے اس اعزاز کے لیے سری لنکا کے کمار سنگاکارا اور لاستھ مالنگا اور اپنے ہی کپتان مہندر سنگھ دھونی کو شکست دی۔

سال کے بہترین امپائر کے لیے پیش کردہ اعزاز ”ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی“ اس مرتبہ حیران کن طور پر سری لنکا کے کمار دھرماسینا کو ملی۔ 41 سالہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کو تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے کپتانوں اور میچ ریفریز کے ایلیٹ پینل کے سات اراکین کی جانب سے دیے گئے ووٹوں کی بنیاد پر منتخب کیا گیا۔

یہ تاریخ کا پہلا موقع ہے کہ سری لنکا سے تعلق رکھنے والے امپائر نے بہترین امپائر کا اعزاز حاصل کیا ہو۔ اس طرح دھرماسینا نے مسلسل تین سال جیتنے والے پاکستان کے علیم ڈار کی فتوحات کا سلسلہ روک دیا، جو مسلسل چوتھی مرتبہ ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی اٹھانے میں ناکام رہے۔

دھرماسینا نے مذکورہ عرصے میں 7 ٹیسٹ اور 13 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں امپائرنگ کے فرائض انجام دیے جبکہ ماضی میں وہ 31 ٹیسٹ اور 141 ایک روزہ مقابلوں میں سری لنکا کی نمائندگی کر چکے ہیں اور عالمی کپ 1996ء جیتنے والے دستے کا بھی حصہ تھے۔ سابق انگلش بلے باز اور کوچ گراہم گوچ نے دھرماسینا کو یہ اعزاز دیا۔ اس اعزاز کی دوڑ کے لیے علیم ڈار کے علاوہ پانچ مرتبہ کے فاتح سائمن ٹوفل بھی شامل تھے لیکن دھرماسینا سب پر سبقت لے گئے۔

دیگر اعزازات میں ویسٹ انڈیز کے نوجوان اسپنر سنیل نرائن کو ”سال کا بہترین ابھرتا ہوا کھلاڑی“ اور ان کی ہم وطن اسٹیفنی ٹیلر سال کی بہترین ایک روزہ خاتون کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انگلستان کی سارہ ٹیلر کو سال کی بہترین ٹی ٹوئنٹی خاتون کھلاڑی قرار پائیں۔ فروری میں ہملٹن میں نیوزی لینڈ کے خلاف جنوبی افریقہ کے رچرڈ لیوی کی سنچری کو سال کی بہترین ٹی ٹوئنٹی کارکردگی کا اعزاز ملا۔ لیوی نے اپنے کیریئر کے پہلے ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میں صرف 45 گیندوں پر 117 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں 13 شاندار چھکے اور پانچ چوکے شامل تھے۔ آئرلینڈ کے جارج ڈوکریل سال کے بہترین ایسوسی ایٹ کھلاڑی قرار پائے۔ اس کے علاوہ نیوزی لینڈ کے ڈینیل ویٹوری کو اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ویراٹ کوہلی نے سال کے بہترین ایک روزہ کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا (تصویر: AP)
ویراٹ کوہلی نے سال کے بہترین ایک روزہ کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا (تصویر: AP)

آئی سی سی ایوارڈز 2012ء کے سلسلے میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل سال کے بہترین ٹیسٹ اور ایک روزہ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیموں کا اعلان پہلے ہی کر چکا ہے جبکہ اس مرتبہ ویسٹ انڈیز کے عظیم بلے باز برائن لارا اورانگلستان کی اینڈ بیکویل کو آئی سی سی ہال آف فیم میں بھی شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان نے مذکورہ عرصے میں ہر طرز کی کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کے باوجود سعید اجمل کو حتمی فہرست میں شامل نہ کرنے پر سخت احتجاج کیا تھا لیکن تمام تر کوششیں بے سود ثابت ہوئیں اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے حتمی امیدواروں کی فہرست میں سعید اجمل کو شامل کرنے پر غور سے انکار کر دیا۔ پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو آئی سی سی کے آئندہ چیف ایگزیکٹو اجلاس میں اٹھایا جائے گا البتہ آئی سی سی ایوارڈز کی تقریب کا مکمل مقاطعہ (بائیکاٹ) کرنے کا فیصلہ ترک کرتے ہوئے صرف اعلیٰ عہدیداران اور سینئر کھلاڑیوں کے احتجاجاً شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا۔ (اس معاملے کا تفصیلی تجزیہ)

سعید اجمل کی عدم نامزدگی سے تمام اعزازات کی فہرست میں صرف دو پاکستانیوں کے نام رہ گئے تھے۔ ایک بہترین امپائر کے لیے علیم ڈار اور دوسرا اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ کے لیے محمد حفیظ، اور دونوں اعزازات حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

سال کی بہترین ٹیسٹ ٹیم:

ایلسٹر کک، ہاشم آملہ، کمار سنگاکارا، ژاک کیلس، مائیکل کلارک (کپتان)، شیونرائن چندرپال، میٹ پرائیر، اسٹورٹ براڈ، سعید اجمل، ویرنن فلینڈر، ڈیل اسٹین اور ابراہم ڈی ولیئرز (بارہویں کھلاڑی)۔

سال کی بہترین ایک روزہ ٹیم:

گوتم گمبھیر، ایلسٹر کک، کمار سنگاکارا، ویراٹ کوہلی، مہندر سنگھ دھونی (کپتان)، مائیکل کلارک، شاہد آفریدی، مورنے مورکل، اسٹیون فن، لاستھ مالنگا، سعید اجمل اور شین واٹسن (بارہویں کھلاڑی)۔

اعزازات فاتح ملک
سال کا بہترین کھلاڑی "سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی" کمار سنگاکارا سری لنکا
سال کا بہترین ٹیسٹ کھلاڑی کمار سنگاکارا سری لنکا
سال کا بہترین ایک روزہ کھلاڑی ویراٹ کوہلی بھارت
سال کی بہترین خاتون ایک روزہ کھلاڑی اسٹیفنی ٹیلر ویسٹ انڈیز
سال کا بہترین ابھرتا ہوا کھلاڑی سنیل نرائن ویسٹ انڈیز
سال کا بہترین ایسوسی ایٹ کھلاڑی جارج ڈوکریل آئرلینڈ
سال کی بہترین ٹی ٹوئنٹی کارکردگی رچرڈ لیوی جنوبی افریقہ
سال کی بہترین ٹی ٹوئنٹی خاتون کھلاڑی سارہ ٹیلر انگلستان
اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ ڈینیل ویٹوری نیوزی لینڈ
سال کا بہترین امپائر "ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی" کمار دھرماسینا سری لنکا
پیپلز چوائس ایوارڈ کمار سنگاکارا سری لنکا