بالآخر مائیکل ہسی کو عالمی کپ کے لیے طلب کر لیا گیا
آسٹریلیا نے زخمی فاسٹ باؤلر ڈوگ بولنجر کے متبادل کے طور پر تجربہ کار بلے باز مائیکل ہسی کو عالمی کپ کی ٹیم میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ البتہ آسٹریلیا نے اپنے باؤلنگ آپشنز کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے ڈرک نینس کو اسٹینڈ بائی پلیئر کے طور پر طلب کر لیا ہے تاکہ کسی بھی باؤلر کے زخمی ہونے یا بیمار پڑنے کی صورت میں انہیں کھلایا جا سکے۔
انتہائی سوچ بچار کے بعد کیے گئے اس فیصلے کے نتیجے میں مائیکل ہسی ہفتہ کو بنگلور میں کینیا کے خلاف میچ کے لیے دستیاب ہوں گے۔ ہسی کی واپسی نے آسٹریلیا کی بیٹنگ لائن اپ بہت مضبوط ہو جائے گی کیونکہ وہ مرد بحران سمجھے جاتے ہیں۔
عالمی کپ کے لیے اعلان کردہ 15 رکنی دستے میں مائیکل ہسی شامل تھے ، تاہم وہ ہمسٹرنگ انجری کی شکار تھے اور ٹیم کی بھارت روانگی سے قبل کرکٹ آسٹریلیا نے فیصلہ کیا کہ وہ ایک زخمی کھلاڑی کو لے جانے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اور ان کی جگہ کیلم فرگوسن کو ٹیم میں جگہ دی گئی۔
بعد ازاں مائيکل ہسی نے شیفلڈ شیلڈ کے ایک میچ میں شرکت کر کے اپنی فٹنس ثابت کر دی۔ دوسری جانب بھارت میں موجود آسٹریلوی دستے کے اہم رکن ڈوگ بولنجر ٹخنے کی انجری کا شکار ہو گئے جس کی وجہ سے آسٹریلیا کو آپشن ملا کہ وہ ایک کھلاڑی کو ٹیم میں شامل کر سکتا ہے۔
اس خبر پر مائیکل ہسی نے کہا ہے کہ عالمی کپ میں شرکت کے لیے یہ بلاوا 'خوابوں کی تعبیر' ہے۔ پرتھ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہسی نے کہا کہ عالمی کپ میں ہمارے امکانات بہت زیادہ ہیں۔ ایک پراعتماد آسٹریلوی ٹیم کو شکست دینا ہمیشہ بہت مشکل رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شیفلڈ شیلڈ کے میچ کے دوران پہلی اننگ میں سلپ میں فیلڈنگ کرتے رہے اور کسی قسم کا درد محسوس نہیں کیا تاہم دوسری اننگ میں سلیکٹرز نے ان سے کہا کہ وہ کچھ دوڑ کر دکھائیں اور حقیقت یہ ہے کہ وہ جتنا زیادہ دوڑے انہیں نے خود میں اتنا اعتماد محسوس کیا۔
دوسری جانب ڈرک نینس کی طلبی کرکٹ آسٹریلیا کا بہت حیران کن قدم دکھائی دیتا ہے۔ کیونکہ یہ بات واضح ہے کہ وہ اس وقت تک ٹیم میں شمولیت اختیار نہیں کر سکتے جب تک کوئی دوسرا کھلاڑی زخمی نہ ہو اور بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ٹیکنیکل کمیٹی اس کھلاڑی کا متبادل شامل کرنے کی منظوری نہ دے۔ پھر بریٹ لی، مچل جانسن اور شان ٹیٹ پر مشتمل آسٹریلیا کا پیس اٹیک اس وقت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ اور جان ہیسٹنگز کی صورت میں ان کا بیک اب بھی موجود ہے۔ اس صورتحال میں نینس کی ٹیم میں طلبی سمجھ سے باہر دکھائی دیتی ہے لیکن اس سے ایک اشارہ ضرور ملتا ہے کہ آسٹریلیا کے دستے میں شامل کوئی اہم فاسٹ باؤلر ضرور زخمی ہوا ہے۔ بہرحال، اگر کچھ ایسی معاملہ ہے بھی تو چند روز میں افشا ہو جائے گا کیونکہ دو کمزور ٹیموں کے خلاف کھیلنے کے بعد آسٹریلیا کو اپنا آخری گروپ میچ پاکستان کے خلاف کھیلنا ہے اور گروپ 'اے' میں اول پوزیشن کے حصول کے لیے دونوں ٹیمیں بھرپور تیاری اور فٹ ترین کھلاڑیوں کے ساتھ میدان میں اتریں گی۔