بارش نے مزا کرکرا کر دیا، 7 اوورز کے مقابلے میں جنوبی افریقہ فاتح

1 1,051

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے آغاز سے اب تک ہونے والے تمام تر یکطرفہ مقابلوں کو متاثر نہ کرنے والی بارش نے ٹورنامنٹ کے پہلے "اصلی تے وڈے" مقابلہ کو آ لیا۔ دو گھنٹے 45 منٹ کا کھیل بارش کی نذر ہو گیا جس کے بعد صرف 7 اوورز فی اننگز کا کھیل ہی ممکن ہو سکا جس میں جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو با آسانی 32 رنز سے زیر کر لیا۔ 34 ہزار تماشائیوں کی گنجائش کا حامل ہمبنٹوٹا کا مہند راجاپکسا اسٹیڈیم میدان کھچاکھچ بھرا تھا لیکن گھنٹوں کے طویل انتظار کے بعد بھی انہیں وہ مقابلہ اور نتیجہ نہ مل سکا جس کے وہ منتظر تھے۔ گو کہ ٹاس میزبان ہی نے جیتا لیکن جنوبی افریقہ کو پہلے بلے بازی کی دعوت دینا اچھا فیصلہ ثابت نہ ہو سکا۔

میچ کا فیصلہ کن لمحہ، ابراہم ڈی ولیئرز فضا میں تیرتے ہوئے وکٹوں میں گھس گئے اور دلشان کا قصہ پہلے ہی اوور میں تمام کر دیا (تصویر: AP)
میچ کا فیصلہ کن لمحہ، ابراہم ڈی ولیئرز فضا میں تیرتے ہوئے وکٹوں میں گھس گئے اور دلشان کا قصہ پہلے ہی اوور میں تمام کر دیا (تصویر: AP)

جنوبی افریقہ نے بلے بازی کا آغاز کیا تو اسے ابتدائی اوور ہی میں رچرڈ لیوی کی وکٹ کھونا پڑی اور ابتدائی تین اوورز تک کھیل سری لنکا کی گرفت میں ہی تھا جس نے لیوی کے علاوہ ہاشم آملہ کو بھی ٹھکانے لگایا۔ ہاشم 9 گیندوں پر 16 رنز بنانے کے بعد رنگانا ہیراتھ کی گیند پر اسٹمپ ہوئے۔27 رنز پر دو بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان ابراہم ڈی ولیئرز میدان میں اترے اور آئندہ چند اوورز میں جنوبی افریقہ کی قسمت کا فیصلہ ان کے ہاتھ میں تھا اور انہوں نے کیا ہی کمال کی بلے بازی کی۔ اننگز کے پانچویں اوور میں رنگانا ہیراتھ کو ایک چوکا اور چھکا رسید کر کے اس اوور سے 15 رنز لوٹے اور چھٹے اوور میں مالنگا کو ایک چھکا لگانے کے بعد وہ آخری گیند پر محض 13 گیندوں پر 30 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

آخری یعنی ساتویں اوور میں فرانکو دو پلیسے لانگ آف پر دھر لیے گئے۔ انہوں نے 11 گیندوں پر 13 رنز بنائے۔ ژاں پال دومنی نے آتے ہی باقی بچنے والی دو گیندوں پر تھیسارا پیریرا کو ایک چوکا اور ایک خوبصورت چھکا لگا کر جنوبی افریقہ کے اسکور کو 78 تک پہنچا دیا۔ محض 7 اوورز میں یہ ایک زبردست اسکور تھا، کیونکہ جنوبی افریقہ کی گیند بازی کا شعبہ بہت مضبوط ہے اور وہ اس اسکور کا دفاع کرنے کی بھرپور صلاحیتوں کا حامل ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ابتدائی اوور میں تلکارتنے دلشان کے رن آؤٹ ہوتے ہی سری لنکن اننگز جھاگ کی طرح بیٹھ گئی۔ 11.28 جیسے بھاری اوسط کے ساتھ ہدف کا تعاقب کرنے کے لیے سری لنکا کو دلشان سے بہت امیدیں تھیں لیکن وہ کپتان مہیلا جے وردھنے کے ایکسٹرا کور کی جانب کھیلے گئے شاٹ کے بعد بھاگتے ہوئے بروقت کریز میں نہ پہنچ سکے۔ البے مورکل نے خوبصورت فیلڈنگ کا مظاہرہ کرنے کے بعد بھاگ کر وکٹوں کی جانب آتے ہوئے وکٹ کیپر ڈی ولیئرز کی جانب تھرو پھینکا، جنہوں نے گیند پکڑتے ہی ایک وکٹوں پر ایک لمبی جست لگائی اور دلشان کو بغیر کسی گیند کا سامنا کیے میدان بدر کر دیا۔

پہلے اوور میں صرف پانچ رنز بننا اور دلشان جیسی قیمتی وکٹ کا بھی کھو بیٹھنا سری لنکا کے لیے کافی تھا۔ رہی سہی کسر ڈیل اسٹین کے ایک بہت ہی خوبصورت اوور نے پوری کر دی جس میں انہوں نے صرف 3 رنز دیے اور مہیلا جے وردھنے کی قیمتی وکٹ حاصل کی۔ اس کے بعد سری لنکن بلے باز مطلوبہ رفتار سے رنز بھی نہ بنا سکتے اور وقتاً فوقتاً وکٹیں بھی گنواتے رہے۔ کمار سنگاکارا 11 گیندوں پر 13 رنز بنانے کے بعد ژاک کیلس کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے جبکہ تھیسارا پیریرا صرف ایک رن بنانے کے بعد ڈیل اسٹین کا دوسرا شکار بنے۔ البے مورکل کی جانب سے کرائے گئے آخری اوور میں بھی سری لنکا صرف 8 رنز بنا سکا اور ایک وکٹ بھی گنوائی۔ یوں 7 اوورز کے اختتام پر سری لنکا کا مجموعہ صرف 46 رنز تھا اور 38 رنز کی شکست اس کے نصیب میں لکھی گئی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل اسٹین نے 2 اوورز میں 10 رنز دے کر 2 جبکہ ژاک کیلس اور البے مورکل نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ڈی ولیئرز کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

گو کہ دونوں ٹیمیں زمبابوے کی دونوں گروپ میچز میں شکست کے باعث سپر 8 مرحلے میں پہنچ چکی ہیں لیکن اس مقابلے کے ذریعے بالادستی اور نفسیاتی برتری حاصل کرنے کا موقع تھا جسے جنوبی افریقہ نے حاصل کر لیا اور وہ ناقابل شکست اگلے مرحلے میں پہنچے گا۔